ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں بھی کورونا وائرس کی دوسری لہر عام لوگوں پر آفت بن کر ٹوٹ پڑی ہے۔ ریاست میں جہاں کورونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ وہیں، اس وبا سے شرح اموات میں بھی تشویشناک اضافہ ہوا ہے۔
کورونا کی دوسری لہر کو کنٹرول کرنے کے لیے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے جمعرات سے تمام لوکل ٹرین کی خدمات کو غیر معینہ مدت تک کے لیے معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ ممتابنرجی کے لوکل ٹرین خدمات معطل کرنے کے فیصلے پر عام لوگوں نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور اس فیصلے پر دوبارہ غور کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
مسافروں کا کہنا ہے کہ لوکل ٹرین خدمات معطل کرنے کا فیصلہ بہت ہی اہم ہے، فیصلہ لینے سے پہلے عام لوگوں کو بھروسے میں لینے کی ضرورت تھی لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ریل خدمات کی معطلی کا عام لوگوں پر سب سے زیادہ اثر پڑے گا اور عام لوگ جتنا کمائیں گے نہیں اس سے زیادہ کولکاتا آنے جانے میں خرچ کرنا پڑے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے ریل خدمات بند کی گئی ہے، لیکن ٹرینوں سے سفر کرنے والے بس کے ذریعہ اب سفر کریں گے، بسوں میں ضرورت سے زیادہ بھیڑ ہوگی کیا اس وقت کورونا نہیں پھیلے گا؟
مسافروں نے کہا کہ یہ ایک ایسا فیصلہ ہے جس سے عام لوگوں کی پریشانیاں بڑھ جائے گی، لوگوں کو اب اپنی جان خطرے میں ڈال کر بسوں میں سفر کرنا پڑے گا۔
واضح رہے کہ تیسری مرتبہ وزیراعلیٰ بننے کے بعد ممتابنرجی نے سکریٹریٹ بلڈنگ نبنو میں اعلیٰ حکام کے ساتھ میٹنگ کی اور ریاست میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے مدنظر کئی اہم فیصلے کیے جن میں لوکل ٹرین کی سروس بند کرنے کا بھی فیصلہ شامل تھا۔
دوسری طرف وزیر اعلیٰ ممتابنرجی نے ریاست میں جاری منی لاک ڈاؤن کے لیے نیا گائیڈ لائن جاری کیا ہے جو پہلے سے کہیں زیادہ سخت ہے، جاری گائیڈ لائن کے تحت ریاست میں منی لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے، نئے گائیڈ لائن کے مطابق صبح سات بجے سے صبح دس بجے تک اور سہ پہر تین بجے سے شام سات بجے تک دکانیں اور بازار وغیرہ کھولنے کی ہدایت دی ہے۔
نئے گائیڈ لائن کے تحت ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے، اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کا انتباہ دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد نو لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے، جبکہ اس بیماری سے اب تک 13 ہزار کے قریب لوگوں کی موت بھی ہو چکی ہے۔