ETV Bharat / city

آسام میں سیلاب کا قہر، لاکھوں افراد متاثر

author img

By

Published : Jun 29, 2020, 1:09 PM IST

آسام میں سیلاب اور زمین کھسکنے سے اب تک 43 لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔ ریاست میں شدید بارش کے باعث سیلاب کی صورتحال اور سنگین ہوگئی ہے۔

Floods wreak havoc in Assam, affecting millions
آسام میں سیلاب کا قہر، لاکھوں افراد متاثر

ریاست کے 23 اضلاع میں سیلاب کا پانی داخل ہوگیا ہے، جس سے تقریباً 9 لاکھ 26 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں۔ دو ہزار 71 گاؤں میں سیلاب کا پانی داخل ہوچکا ہے جہاں کے لوگوں کو بالائی علاقوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ برہمپترا ندی میں طغیانی جاری ہے اور یہ خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔

آسام میں سب سے زیادہ متاثر اضلاع میں دھیماجی، لکھیم پور، بسوناتھ، ادالگیری، دارنگ، نلباری، بارپیٹا، کوکرا جھار، دھبری، گولا گھاٹ، جور ہاٹ، ماجولی، شیو ساگر، ڈبروگرح سمیت متعدد اضلاع شامل ہیں۔

آسام میں سیلاب

اطلاعات کے مطابق 68 ہزار 806 ہیکٹیئر اراضی میں لگی فصلیں سیلاب کے پانی میں ڈوب گئی ہیں۔ 27 ہزار 308 لوگوں کو 193 ریلیف کیمپوں میں رکھا گیا ہے۔

حالات کی سنگینی کے پیش نظر قومی آفات مینجمنٹ کی ٹیم کو ان اضلاع میں بھیجا گیا ہے۔ راحت کاری کا کام جاری ہے۔

اسی دوران، باگجان میں پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جہاں گذشتہ 33 دنوں سے مسلسل گیس کا رساؤ ہو رہا ہے۔

آسام میں موسلادھار بارش کے باعث سیلاب کی صورتحال مزید سنگین ہوگئی ہے۔ ریاست میں اب تک 20 افراد کی موت ہوچکی ہے۔ اتوار کے روز دو مزید افراد سیلاب کے باعث ہلاک ہو گئے۔ اسی کے ساتھ ہی، باگجان میں تباہ شدہ گیس کنواں میں آگ بجھانے کے تمام کام ملتوی کردیئے گئے ہیں کیونکہ وہاں سیلاب کا پانی داخل ہوگیا ہے۔

اہلکاروں نے بتایا کہ سیلاب کا پانی ریاست کے 23 اضلاع میں داخل ہوچکا ہے، جس سے 9.26 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔

گذشتہ 33 دنوں سے ضلع تنسوکیہ کے باگجان میں واقع گیس کے کنویں سے گیس کے بے قابو رساؤ کا سلسلہ جاری ہے۔ 27 مئی کو ایک دھماکے کے بعد آگ لگ گئی اور اس میں آئل انڈیا لیمیٹڈ کے دو اہلکار ہلاک ہوگئے۔

کمپنی نے کہا کہ باگجان اور اس کے آس پاس کے تمام دریاؤں میں پانی کی سطح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ڈانگوری ندی میں بہاؤ کافی تیز ہے اور آگ بجھانے کے لیے کنواں کے اوپر نصب پمپ پانی میں ڈوب گیا ہے۔

ریاست کے 23 اضلاع میں سیلاب کا پانی داخل ہوگیا ہے، جس سے تقریباً 9 لاکھ 26 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں۔ دو ہزار 71 گاؤں میں سیلاب کا پانی داخل ہوچکا ہے جہاں کے لوگوں کو بالائی علاقوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ برہمپترا ندی میں طغیانی جاری ہے اور یہ خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔

آسام میں سب سے زیادہ متاثر اضلاع میں دھیماجی، لکھیم پور، بسوناتھ، ادالگیری، دارنگ، نلباری، بارپیٹا، کوکرا جھار، دھبری، گولا گھاٹ، جور ہاٹ، ماجولی، شیو ساگر، ڈبروگرح سمیت متعدد اضلاع شامل ہیں۔

آسام میں سیلاب

اطلاعات کے مطابق 68 ہزار 806 ہیکٹیئر اراضی میں لگی فصلیں سیلاب کے پانی میں ڈوب گئی ہیں۔ 27 ہزار 308 لوگوں کو 193 ریلیف کیمپوں میں رکھا گیا ہے۔

حالات کی سنگینی کے پیش نظر قومی آفات مینجمنٹ کی ٹیم کو ان اضلاع میں بھیجا گیا ہے۔ راحت کاری کا کام جاری ہے۔

اسی دوران، باگجان میں پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جہاں گذشتہ 33 دنوں سے مسلسل گیس کا رساؤ ہو رہا ہے۔

آسام میں موسلادھار بارش کے باعث سیلاب کی صورتحال مزید سنگین ہوگئی ہے۔ ریاست میں اب تک 20 افراد کی موت ہوچکی ہے۔ اتوار کے روز دو مزید افراد سیلاب کے باعث ہلاک ہو گئے۔ اسی کے ساتھ ہی، باگجان میں تباہ شدہ گیس کنواں میں آگ بجھانے کے تمام کام ملتوی کردیئے گئے ہیں کیونکہ وہاں سیلاب کا پانی داخل ہوگیا ہے۔

اہلکاروں نے بتایا کہ سیلاب کا پانی ریاست کے 23 اضلاع میں داخل ہوچکا ہے، جس سے 9.26 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔

گذشتہ 33 دنوں سے ضلع تنسوکیہ کے باگجان میں واقع گیس کے کنویں سے گیس کے بے قابو رساؤ کا سلسلہ جاری ہے۔ 27 مئی کو ایک دھماکے کے بعد آگ لگ گئی اور اس میں آئل انڈیا لیمیٹڈ کے دو اہلکار ہلاک ہوگئے۔

کمپنی نے کہا کہ باگجان اور اس کے آس پاس کے تمام دریاؤں میں پانی کی سطح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ڈانگوری ندی میں بہاؤ کافی تیز ہے اور آگ بجھانے کے لیے کنواں کے اوپر نصب پمپ پانی میں ڈوب گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.