گریڈیہہ اسمبلی حلقہ سے 12 امیدوار قسمت آزما رہے ہیں جن کی قسمت کا فیصلہ 16 دسمبر کو ووٹر کریںگے ۔ لیکن اس اسمبلی سیٹ سے بی جے پی کے نربھے کمار شاہ آبادی ، جے ایم ایم کے سودیب کمار ، ایل جے پی کے اپندر کمار شرما اور جے وی ایم کے چنوکانت کے مابین مقابلہ مانا جارہا ہے ۔
اس سیٹ سے سال 2014 کے اسمبلی انتخاب میں ریاست کے پہلے وزیراعلیٰ بابو لال مرانڈی نے بھی قسمت آزمایا تھا لیکن انہیں شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔ سال 2019 کے انتخاب میں تین آزاد امیدوار بھی ہیں جو مقابلے میں تو نہیںلیکن انتخابی منظر نامے کو متاثر ضرور کریںگے ۔ ان میں محمد للو کا نام سب سے آگے ہے ۔
غیر منقسم بہارکے گریڈیہہ اسمبلی سیٹ سے چتورانن مشر کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا ( سی پی آئی) کے ٹکٹ سے تین بار اسمبلی پہنچے اور سال 2019 میں بی جے پی کے نربھے کمار شاہ آبادی تیسری مرتبہ اسمبلی جانے کی تیاری میں ہیں۔ سال 1995 میں یہ بی جے پی کے قبضے میں چلی گئی تھی ۔ جھارکھنڈ بننے کے بعد سال 2000 میں بھی یہ سیٹ بی جے پی کے قبضے میں رہی تھی ، تب چندر موہن پرساد انتخاب جیتے تھے ۔
اسکے بعد سال 2005 میںجے ایم ایم کے منالال بی جے پی سے یہ سیٹ چھیننے میں کامیاب ہوئے ۔ سال 2010 میں نربھے کمار شاہ آبادی جے وی ایم کے ٹکٹ سے اور 2014 میں وہ بی جے پی امیدوار کے طور پر جیت کر اسمبلی پہنچے تھے ۔ اس بار مسٹر شاہ آبادی بی جے پی کے ٹکٹ سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔ مسٹر شاہ آباد ی کو انتخاب لڑنے کا پرانا تجربہ ہے ۔ وہ 1995 سے ہی انتخابی میدان میں ہیں۔
گریڈیہہ اسمبلی حلقہ سے مسٹر اپندر کمار شرما ایل جے پی کے ٹکٹ سے پہلی بار انتخاب لڑ رہے ہیں۔ وہ قبل میں ہیلتھ ملازم تھے۔ رضاکارانہ رٹائرمنٹ لیکر انتخابی میدان میں ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ اگر وہ جیتے تو اس علاقہ میں ترقیاتی کام تیزی سے کرائیںگے۔ وہیں جے وی ایم سے پہلی بار گریڈیہہ اسمبلی حلقہ سے ایک صحافی چنو کانت انتخابی میدان میں ہیں۔ وہ صحافی کے ساتھ ۔ ساتھ وکیل بھی ہیں۔ وہ دو بار ضلع ایڈوکیٹ یونین کے جنرل سکریٹری منتخب کئے گئے ۔ فی الحال ایڈوکیٹ یونین کے جنرل سکریٹری ہیں۔ ترقی کے لمبے چوڑے دعوے ان کے پاس بھی ہیں ۔
انتخابی اعدادو شمار پر غور کریں تو 2014 کے انتخاب میںبی جے پی کے نربھے کمار شاہ آبادی کو 57450 ، جے ایم ایم کے سودیب کمار کو 47517 ، جے وی ایم کے بابو لال مرانڈی کو 26665 ووٹ ملے تھے ۔ تب 149834 ووٹر یعنی 64 فیصد رائے دہندوںنے حق رائے دیہی کا استعمال کیا تھا۔ سال 2019 کے انتخاب میں264575 ووٹر 367 پولنگ مراکز پر اپنے حق رائے دیہی کا استعمال کریںگے ۔ ان میں 138598 مرد ، 125968 خواتین اور نو دیگر ووٹر شامل ہیں۔