ETV Bharat / city

Singer Sharina Ahmed:بہار کی پندرہ سالہ گلوکارہ جنہیں اٹلی کی کمپنی نے گانے کا آفر کیا

بودھ گیا کی پندرہ سالہ شرینہ احمد کا ان دنوں بیرون ملک میں کافی چرچا ہے۔ شرینہ بالکل انگلش گلوکارہ کی طرح گانے گاتی ہیں، ان کی گائیگی بھارت سے زیادہ امریکہ اورجنوبی افریقہ سمیت درجنوں ممالک میں سنی جا رہی ہے۔ جنوبی افریقہ کے ایک میگزین نے شرینہ احمد کی مکمل پروفائل بھی شائع کی ہے اب اٹلی اور نیدرلینڈز فلم انڈسٹری نے انہیں گانے کے لیے پیش کش کی ہے۔Singer Sharina Ahmed

گیا: کم عمرانگلش گلوکارہ شرینہ احمد
گیا: کم عمرانگلش گلوکارہ شرینہ احمد
author img

By

Published : Mar 8, 2022, 7:20 PM IST

ریاست بہار کے ضلع گیا کی رہنے والی شرینہ احمد کو بیرون ملک سے انگلش گانا English songs ریکارڈ کرنے کا آفر آیا ہے۔ شرینہ پندرہ سال کی ہیں اور وہ امریکن Accent میں گاتی ہیں۔ سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر انکے لاکھوں فالورز ہیں اور انکے انگلش میں گائے ہوئے گانے کو لاکھوں لائک بھی ملتے ہیں۔

گیا: کم عمرانگلش گلوکارہ شرینہ احمد

حال ہی میں انہیں اٹلی افریقہ اور نیدر لینڈز سمیت کئی ممالک کی فلم انڈسٹری اور سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے گانے کا آفر ملا ہے تاہم ان کے ساتھ معاہدہ یوکرین اور روس جنگ کی وجہ سے رُکا ہوا ہے۔Singer Sharina Ahmed

بودھ گیا میں واقع ان کی رہائش گاہ پر اٹلی سے ایک ٹیم نے آکر ان کے گانے سنے جو انہیں کافی پسند آیا اور ان کے ساتھ معاہدہ کرنے کی پیشکش کی ہے۔

حالانکہ شرینہ احمد کی سُریلی آواز اور ان کے ہنر کی حوصلہ افزائی میں ریاستی حکومت کا تعاون نہیں ہے ۔

شرینہ احمد بتاتی ہیں کہ متعدد بار ریاستی حکومت سے انہوں نے اپنے لئے تعاون طلب کیا کہ بہار میں سرکاری سطح پر کئی ثقافتی پروگرام ہوتے ہیں اس میں انہیں بھی گانے کے لیے اسٹیج پر موقع فراہم کیا جائے تاہم آج تک ان کو مدد نہیں ملی ہے۔


شرینہ احمد نے گیا میں ایک طرح سے women's youth iccon کے طور پر پہنچان بنائی ہے اور وہ چھوٹے شہروں کی لڑکیوں کے لیے مثال بن گئی ہیں۔ نہ صرف سوشل میڈیا پر ان کی خوب ستائش ہوتی ہے بلکہ سماجی و سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی ان کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

حال ہی میں جھارکھنڈ اسمبلی کے اسپیکر نے شرینہ احمد کو توصیفی سند اور اعزاز سے نوازا تھا ساتھ ہی انہیں جھارکھنڈ کے نوجوانوں کے لیے پیغام کے طور پر گانا گانے کی پیش کش کی ہے۔

بہار کی سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی، اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو بھی شرینہ کی آواز کے مرید ہیں اور ان رہنماؤں کی جانب سے بھی شرینہ کو مومینٹو دیا گیا ہے۔
شرینہ احمد بتاتی ہیں کہ جب سوشل میڈیا پر لائیو آکر انگلش گانے گاتی ہیں تو بیرون ملک میں ہزاروں لوگ اسے دیکھتے ہیں۔

شرینہ احمد معروف گلوکارہ آریانہ گرانڈے اور جسٹن بیبر کے ساتھ گانے کی خواہش رکھتی ہیں۔ شرینہ احمد کا بہار حکومت سے مطالبہ ہے کہ ریاستی حکومت بھی ان کی حمایت کرے تاکہ وہ بہار کی نمائندگی کر سکے اور انکی شناخت انکی ریاست سے شروع ہو۔

شرینہ نے مزید بتایا کہ 'وہ بچپن سے ہی انگریزی گانے سننا اور گانا پسند کرتی تھی آٹھویں جماعت میں تھی تب پہلی بار اسکول میں پرفارم کیا تھا جو لوگوں کو خوب پسند آیا اور ان کی حوصلہ افزائی کی گئی۔

شرینہ بتاتی ہے کہ ایک امریکی گلوکارہ نے انہیں آن لائن انگریزی گانے کی تکنیک سکھائی اس کے بعد آہستہ آہستہ انگلش گانے میں بہتری آئی اور آج وہ خوب پسند کی جاتی ہے

شرینہ کے نانا خلیل احمد بتاتے ہیں کہ ان کی نواسی بچپن سے گھر میں انگریزی گانے گاتی تھی لیکن گھر والوں نے توجہ نہیں دی جب شرینہ احمد کو اسکول سے انگریزی گانا گانے پر انعام دیا گیا تو لگا کہ اس میں ضرور کچھ بات ہے۔

شرینہ سے جب ان کی خواہش پوچھی کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ وہ بین الاقوامی انگلش گلوکار بننا چاہتی ہے۔

ریاست بہار کے ضلع گیا کی رہنے والی شرینہ احمد کو بیرون ملک سے انگلش گانا English songs ریکارڈ کرنے کا آفر آیا ہے۔ شرینہ پندرہ سال کی ہیں اور وہ امریکن Accent میں گاتی ہیں۔ سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر انکے لاکھوں فالورز ہیں اور انکے انگلش میں گائے ہوئے گانے کو لاکھوں لائک بھی ملتے ہیں۔

گیا: کم عمرانگلش گلوکارہ شرینہ احمد

حال ہی میں انہیں اٹلی افریقہ اور نیدر لینڈز سمیت کئی ممالک کی فلم انڈسٹری اور سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے گانے کا آفر ملا ہے تاہم ان کے ساتھ معاہدہ یوکرین اور روس جنگ کی وجہ سے رُکا ہوا ہے۔Singer Sharina Ahmed

بودھ گیا میں واقع ان کی رہائش گاہ پر اٹلی سے ایک ٹیم نے آکر ان کے گانے سنے جو انہیں کافی پسند آیا اور ان کے ساتھ معاہدہ کرنے کی پیشکش کی ہے۔

حالانکہ شرینہ احمد کی سُریلی آواز اور ان کے ہنر کی حوصلہ افزائی میں ریاستی حکومت کا تعاون نہیں ہے ۔

شرینہ احمد بتاتی ہیں کہ متعدد بار ریاستی حکومت سے انہوں نے اپنے لئے تعاون طلب کیا کہ بہار میں سرکاری سطح پر کئی ثقافتی پروگرام ہوتے ہیں اس میں انہیں بھی گانے کے لیے اسٹیج پر موقع فراہم کیا جائے تاہم آج تک ان کو مدد نہیں ملی ہے۔


شرینہ احمد نے گیا میں ایک طرح سے women's youth iccon کے طور پر پہنچان بنائی ہے اور وہ چھوٹے شہروں کی لڑکیوں کے لیے مثال بن گئی ہیں۔ نہ صرف سوشل میڈیا پر ان کی خوب ستائش ہوتی ہے بلکہ سماجی و سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی ان کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

حال ہی میں جھارکھنڈ اسمبلی کے اسپیکر نے شرینہ احمد کو توصیفی سند اور اعزاز سے نوازا تھا ساتھ ہی انہیں جھارکھنڈ کے نوجوانوں کے لیے پیغام کے طور پر گانا گانے کی پیش کش کی ہے۔

بہار کی سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی، اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو بھی شرینہ کی آواز کے مرید ہیں اور ان رہنماؤں کی جانب سے بھی شرینہ کو مومینٹو دیا گیا ہے۔
شرینہ احمد بتاتی ہیں کہ جب سوشل میڈیا پر لائیو آکر انگلش گانے گاتی ہیں تو بیرون ملک میں ہزاروں لوگ اسے دیکھتے ہیں۔

شرینہ احمد معروف گلوکارہ آریانہ گرانڈے اور جسٹن بیبر کے ساتھ گانے کی خواہش رکھتی ہیں۔ شرینہ احمد کا بہار حکومت سے مطالبہ ہے کہ ریاستی حکومت بھی ان کی حمایت کرے تاکہ وہ بہار کی نمائندگی کر سکے اور انکی شناخت انکی ریاست سے شروع ہو۔

شرینہ نے مزید بتایا کہ 'وہ بچپن سے ہی انگریزی گانے سننا اور گانا پسند کرتی تھی آٹھویں جماعت میں تھی تب پہلی بار اسکول میں پرفارم کیا تھا جو لوگوں کو خوب پسند آیا اور ان کی حوصلہ افزائی کی گئی۔

شرینہ بتاتی ہے کہ ایک امریکی گلوکارہ نے انہیں آن لائن انگریزی گانے کی تکنیک سکھائی اس کے بعد آہستہ آہستہ انگلش گانے میں بہتری آئی اور آج وہ خوب پسند کی جاتی ہے

شرینہ کے نانا خلیل احمد بتاتے ہیں کہ ان کی نواسی بچپن سے گھر میں انگریزی گانے گاتی تھی لیکن گھر والوں نے توجہ نہیں دی جب شرینہ احمد کو اسکول سے انگریزی گانا گانے پر انعام دیا گیا تو لگا کہ اس میں ضرور کچھ بات ہے۔

شرینہ سے جب ان کی خواہش پوچھی کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ وہ بین الاقوامی انگلش گلوکار بننا چاہتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.