ETV Bharat / city

گیا: بچے اسکول نہیں پہنچتے ہیں تو ہیڈ ماسٹر بچوں کے گھر پہنچ جاتے ہیں - headmaster goes to children's home in gaya

گیا میں سرکاری پرائمری اسکولوں کے کھلنے کے بعد سے بچوں کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے۔ شیر پور پرائمری اسکول کے ہیڈ ماسٹر اختر حسین گھر تک جا کر بچوں کو اسکول لانے کی کوشش میں لگے ہیں، گیا سے قریب بیس کلو میٹر دور شیرپور پنچایت کے شیرپور گاؤں میں واقع پرائمری اسکول کے ہیڈ ماسٹر اختر حسین کی اس مہم کی چو طرفہ ستائش ہورہی ہے

gaya
gaya
author img

By

Published : Mar 5, 2021, 2:30 PM IST

Updated : Mar 5, 2021, 3:30 PM IST

بہار حکومت کی ہدایت پر ضلع گیا کے تمام سرکاری اسکولوں میں تقریباً سال بھر کے بعد تعلیمی نظام دوبارہ شروع ہو چکا ہے لیکن پھر بھی بچے اسکول نہیں پہنچ رہے ہیں۔ بچوں کی تعداد میں نمایاں کمی آ چکی ہے۔ اس کی وجہ بتائی جارہی ہے کہ والدین ابھی بھی کورونا سے ڈرے ہوئے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے بچوں کو اسکول نہیں بھیج رہے ہیں۔ ایسے میں ضلع گیا کے ایک گاؤں سے قابل تعریف اور محنت و لگن کی مثبت تصویر سامنے آئی ہے۔

جب بچے اسکول نہیں پہنچتے ہیں تو ہیڈماسٹر بچوں کے گھر تک پہنچ جاتے ہیں

گیا کے شیر پور گاؤں کے اساتذہ اپنے ہیڈ ماسٹر محمد اختر حسین کے ساتھ بچوں کو اسکول دوبارہ لانے کے لئے ان کے گھر تک پہنچ رہے ہیں۔ والدین اور بچوں کو اسکول کھلنے اور کرونا کے تئیں بیداری پھیلانے کے لیے بچوں کے گھروں کے دروازے پر دستک دے کر پڑھنے کے لیے بلا رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ بچوں کی تعداد کم ہونے پر ہیڈماسٹر اختر حسین صبح سویرے گاؤں کے لئے روانہ ہو جاتے ہیں۔ بچوں کے گھروں کے دروازے پر دستک دیتے ہیں تاکہ وہ بچوں اور ان کے گارجین کو سمجھاکر بچوں کو اسکول لے کر جا سکیں۔ بچوں کی حوصلہ افزائی بھی اخترحسین کر رہے ہیں۔
اختر حسین بتاتے ہیں کہ اس کے پیچھے مقصد یہ ہے کہ جو کورونا وبا کی وجہ سے تعلیمی نظام متاثر ہوا ہے اور بچے اب اسکول کھلنے کے بعد بھی نہیں پہنچ رہے ہیں ان کے درمیان پھر سے تعلیمی رغبت پیدا کی جائے۔ دیہی علاقہ ہونے کے باعث لوگوں تک بات جلدی نہیں پہنچ پاتی ہے اس لئے خود ہی اپنے اساتذہ کے ساتھ گھر گھر تک جاکر بچوں کو اسکول لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کورونا وبا کو لیکر بھی بتارہے ہیں کورونا سے ڈرنا نہیں ہے بلکہ احتیاط برتنا ہے۔
ہیڈ ماسٹر اختر حسین کی اس پہل اور کوششوں کے مرید بچوں کے گارجین بھی ہو چکے ہیں۔ جس جگہ پر یہ اسکول ہے وہاں پر درج فہرست ذات کی آبادی زیادہ ہے۔
مانجھو دیوی بتاتی ہیں اسکول کے ماسٹر آئے تھے۔ انہوں نے ہی بتایا ہے کہ اسکول کھل گیا ہے، بچوں کو اسکول بھیجیں گے، پللو مانجھی کہتے ہیں کہ ہیڈ ماسٹر اختر حسین اور انکی ٹیم اچھا کام کررہی ہے۔ سال بھر بعد اسکول کھلنے کے بعد بچوں کا اسکول جانے کا من نہیں کرتا ہے۔ ہیڈ ماسٹر نے سمجھایا ہے کل سے بچے پڑھنے جائیں گے
جبکہ اس سلسلے میں ٹیچر اندو دیوی کہتی ہیں کہ اس کام میں کافی پریشانی ہوتی ہے لیکن بچوں کو اسکول لانا بھی ضروری ہے۔ اسکول میں قریب تین سو بچوں کاداخلہ ہے لیکن ابھی بیس فیصد ہی بچے اسکول پہنچتے ہیں۔ بچے اور انکے گارجین کورونا سے ڈرے ہوئے ہیں لیکن انہیں سمجھا کر اسکول آنے پر رضامند کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کرونا کی وجہ سے بند ہوئے اسکولوں کو حکومت نے دوبارہ سے کھولنے کی اجازت دی ہے۔ پرائمری اسکول گزشتہ یکم مارچ سے کھولے گئے ہیں لیکن اسکول کے کھلنے کے بعد سرکاری اسکولوں میں بچوں کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے اسی کو لے کر شیرپور پرائمری اسکول کے ہیڈ ماسٹر اختر حسین گھر تک جا کر بچوں کو اسکول لانے کی کوشش میں لگے ہیں۔

بہار حکومت کی ہدایت پر ضلع گیا کے تمام سرکاری اسکولوں میں تقریباً سال بھر کے بعد تعلیمی نظام دوبارہ شروع ہو چکا ہے لیکن پھر بھی بچے اسکول نہیں پہنچ رہے ہیں۔ بچوں کی تعداد میں نمایاں کمی آ چکی ہے۔ اس کی وجہ بتائی جارہی ہے کہ والدین ابھی بھی کورونا سے ڈرے ہوئے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے بچوں کو اسکول نہیں بھیج رہے ہیں۔ ایسے میں ضلع گیا کے ایک گاؤں سے قابل تعریف اور محنت و لگن کی مثبت تصویر سامنے آئی ہے۔

جب بچے اسکول نہیں پہنچتے ہیں تو ہیڈماسٹر بچوں کے گھر تک پہنچ جاتے ہیں

گیا کے شیر پور گاؤں کے اساتذہ اپنے ہیڈ ماسٹر محمد اختر حسین کے ساتھ بچوں کو اسکول دوبارہ لانے کے لئے ان کے گھر تک پہنچ رہے ہیں۔ والدین اور بچوں کو اسکول کھلنے اور کرونا کے تئیں بیداری پھیلانے کے لیے بچوں کے گھروں کے دروازے پر دستک دے کر پڑھنے کے لیے بلا رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ بچوں کی تعداد کم ہونے پر ہیڈماسٹر اختر حسین صبح سویرے گاؤں کے لئے روانہ ہو جاتے ہیں۔ بچوں کے گھروں کے دروازے پر دستک دیتے ہیں تاکہ وہ بچوں اور ان کے گارجین کو سمجھاکر بچوں کو اسکول لے کر جا سکیں۔ بچوں کی حوصلہ افزائی بھی اخترحسین کر رہے ہیں۔
اختر حسین بتاتے ہیں کہ اس کے پیچھے مقصد یہ ہے کہ جو کورونا وبا کی وجہ سے تعلیمی نظام متاثر ہوا ہے اور بچے اب اسکول کھلنے کے بعد بھی نہیں پہنچ رہے ہیں ان کے درمیان پھر سے تعلیمی رغبت پیدا کی جائے۔ دیہی علاقہ ہونے کے باعث لوگوں تک بات جلدی نہیں پہنچ پاتی ہے اس لئے خود ہی اپنے اساتذہ کے ساتھ گھر گھر تک جاکر بچوں کو اسکول لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کورونا وبا کو لیکر بھی بتارہے ہیں کورونا سے ڈرنا نہیں ہے بلکہ احتیاط برتنا ہے۔
ہیڈ ماسٹر اختر حسین کی اس پہل اور کوششوں کے مرید بچوں کے گارجین بھی ہو چکے ہیں۔ جس جگہ پر یہ اسکول ہے وہاں پر درج فہرست ذات کی آبادی زیادہ ہے۔
مانجھو دیوی بتاتی ہیں اسکول کے ماسٹر آئے تھے۔ انہوں نے ہی بتایا ہے کہ اسکول کھل گیا ہے، بچوں کو اسکول بھیجیں گے، پللو مانجھی کہتے ہیں کہ ہیڈ ماسٹر اختر حسین اور انکی ٹیم اچھا کام کررہی ہے۔ سال بھر بعد اسکول کھلنے کے بعد بچوں کا اسکول جانے کا من نہیں کرتا ہے۔ ہیڈ ماسٹر نے سمجھایا ہے کل سے بچے پڑھنے جائیں گے
جبکہ اس سلسلے میں ٹیچر اندو دیوی کہتی ہیں کہ اس کام میں کافی پریشانی ہوتی ہے لیکن بچوں کو اسکول لانا بھی ضروری ہے۔ اسکول میں قریب تین سو بچوں کاداخلہ ہے لیکن ابھی بیس فیصد ہی بچے اسکول پہنچتے ہیں۔ بچے اور انکے گارجین کورونا سے ڈرے ہوئے ہیں لیکن انہیں سمجھا کر اسکول آنے پر رضامند کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کرونا کی وجہ سے بند ہوئے اسکولوں کو حکومت نے دوبارہ سے کھولنے کی اجازت دی ہے۔ پرائمری اسکول گزشتہ یکم مارچ سے کھولے گئے ہیں لیکن اسکول کے کھلنے کے بعد سرکاری اسکولوں میں بچوں کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے اسی کو لے کر شیرپور پرائمری اسکول کے ہیڈ ماسٹر اختر حسین گھر تک جا کر بچوں کو اسکول لانے کی کوشش میں لگے ہیں۔

Last Updated : Mar 5, 2021, 3:30 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.