ETV Bharat / city

گیا میں بھی بھارت بند کا اثر - gaya bharat band

ملک گیر ہڑتال کے تحت گیا کے بینکز و دفاتر بند ہیں۔ ہڑتال کو ٹریڈ یونین کے علاوہ ریاستی و دیگر مزدور یونین کی بھی حمایت حاصل ہے، بینکوں کے باہر ملازمین دھرنے پربیٹھ کر اپنے مطالبات کو لیکر نعرے بازی کررہے ہیں۔

The impact of India shutdown in Gaya too
گیا میں بھی بھارت بند کا اثر
author img

By

Published : Jan 8, 2020, 3:30 PM IST

ریاست بہار کے ضلع گیا میں بھی ملک گیر ہڑتال کا اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا سمیت درجنوں بینک کے دوازوں پر تالا لگا ہے۔ بینکوں کے باہر ملازمین دھرنے پربیٹھ کراحتجاج بھی کررہے ہیں۔

گیا میں بھی بھارت بند کا اثر


گیا کے دیہی علاقوں سے بندی کامیاب ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہیں، جہاں عام دوکانیں بند ہیں۔ لوگ سڑکوں پر اتر کر مظاہرہ کر رہے ہیں ساتھ ہی جن کی دوکانیں بند نہیں ہیں ان سے دوکانیں بند کرنے کی اپیل کی جارہی ہے۔

مزدوریونین سمیت حزب اختلاف کی پارٹیوں کی جانب سے ملک گیر ہڑتال کو حمایت حاصل ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت بحران میں گھری معیشت کو درست کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ حکومت عوامی وسائل اور اداروں کی نجکاری کررہی ہے۔ اس کے علاوہ عوامی مفاد کے قدرتی ذرائع بھی فروخت کئے جارہے ہیں۔

رام کھیلاون پرساد نے بتایا کہ ہڑتال آج صبح 6 بجے سے شروع ہوچکی ہے اور مسلسل 24 گھنٹے تک جاری رہ کر کل ختم ہوگی۔

ملکی سطح پر 25 کروڑ سے زائد مزدور، ملازمین اور کارکن اس ہڑتال میں حصہ لے رہے ہیں اور حکومت کے خلاف اپنی آواز بلند کررہے ہیں ۔


انہوں نے کہاکہ مسلسل پانچ برس تک 12 نکاتی مطالبات پر عمل درآمد کا انتظار کیا گیا تاہم نتیجہ صفر رہاہے۔

انہوں نے مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ملک میں تباہی لاناچاہتی ہے۔بے روزگاری کوبڑھا کر اپنے چہیتوں کے ہاتھوں ملک کو حکومت فروخت کرنا چاہتی ہے۔


گرامین بینک یونین کے جنرل سکریٹری یو این شرما نے کہا کہ ہمارے مطالبات عوامی مفاد میں ہیں۔ حکومت سارے اداروں کو پرائیوٹ ہاتھوں میں سونپ رہی ہے۔

ریاست بہار کے ضلع گیا میں بھی ملک گیر ہڑتال کا اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا سمیت درجنوں بینک کے دوازوں پر تالا لگا ہے۔ بینکوں کے باہر ملازمین دھرنے پربیٹھ کراحتجاج بھی کررہے ہیں۔

گیا میں بھی بھارت بند کا اثر


گیا کے دیہی علاقوں سے بندی کامیاب ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہیں، جہاں عام دوکانیں بند ہیں۔ لوگ سڑکوں پر اتر کر مظاہرہ کر رہے ہیں ساتھ ہی جن کی دوکانیں بند نہیں ہیں ان سے دوکانیں بند کرنے کی اپیل کی جارہی ہے۔

مزدوریونین سمیت حزب اختلاف کی پارٹیوں کی جانب سے ملک گیر ہڑتال کو حمایت حاصل ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت بحران میں گھری معیشت کو درست کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ حکومت عوامی وسائل اور اداروں کی نجکاری کررہی ہے۔ اس کے علاوہ عوامی مفاد کے قدرتی ذرائع بھی فروخت کئے جارہے ہیں۔

رام کھیلاون پرساد نے بتایا کہ ہڑتال آج صبح 6 بجے سے شروع ہوچکی ہے اور مسلسل 24 گھنٹے تک جاری رہ کر کل ختم ہوگی۔

ملکی سطح پر 25 کروڑ سے زائد مزدور، ملازمین اور کارکن اس ہڑتال میں حصہ لے رہے ہیں اور حکومت کے خلاف اپنی آواز بلند کررہے ہیں ۔


انہوں نے کہاکہ مسلسل پانچ برس تک 12 نکاتی مطالبات پر عمل درآمد کا انتظار کیا گیا تاہم نتیجہ صفر رہاہے۔

انہوں نے مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ملک میں تباہی لاناچاہتی ہے۔بے روزگاری کوبڑھا کر اپنے چہیتوں کے ہاتھوں ملک کو حکومت فروخت کرنا چاہتی ہے۔


گرامین بینک یونین کے جنرل سکریٹری یو این شرما نے کہا کہ ہمارے مطالبات عوامی مفاد میں ہیں۔ حکومت سارے اداروں کو پرائیوٹ ہاتھوں میں سونپ رہی ہے۔

Intro:ملک گیر ہڑتال کے تحت گیا کے بینک ودفاتر بند ہیں ۔ ہڑتال کو ٹریڈ یونین کے علاوہ ریاستی ودیگر مزدوریونین کی بھی حمایت حاصل ہے بینکوں کے باہر ملازمین دھرنے پربیٹھ کر اپنے مطالبات کو لیکر نعرے بازی کررہے ہیںBody:ریاست بہار کے ضلع گیا میں ملک گیر ہڑتال کا اثر ہے ۔اسٹیٹ بینک آف انڈیا سمیت درجنوں بینک کے دوازوں پرقفل لگاہے ۔ بینکوں کے باہر ملازمین دھرنے پربیٹھ کراحتجاج بھی کررہے ہیں ۔ دیہی علاقوں سے بھی بندی کامیاب ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے ۔ دیہی علاقوں میں عام دوکانیں بھی بند ہیں ۔ سڑکوں پر اتر کر مظاہرہ بھی کیا جارہاہے ۔عام لوگوں سے اپنی دوکانیں بھی بند کرنے کی اپیل کی گئی ۔ مزدوریونین سمیت حزب اختلاف کی پارٹیوں کی جانب سے بھی ملک گیر ہڑتال کو حمایت حاصل ہے ۔
حکومت بحران میں گھری معیشت کو درست کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ حکومت عوامی وسائل اور اداروں کی نجکاری کررہی ہے۔ اس کے علاوہ عوامی مفاد کے قدرتی ذرائع بھی فروخت کئے جارہے ہیںConclusion:رام کھیلاون پرساد نے بتایا کہ ہڑتال آج صبح 6 بجے سے شروع ہوچکی ہے اور مسلسل 24 گھنٹے تک جاری رہ کرکل ختم ہوگی۔ ملکی سطح پر 25 کروڑ سے زائد مزدور، ملازمین اور کارکن اس ہڑتال میں حصہ لے رہے ہیں اور حکومت کے خلاف اپنی آواز بلند کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ مسلسل پانچ برس تک 12 نکاتی مطالبات پر عمل درآمد کا انتظار کیا گیا تاہم نتیجہ صفر رہاہے ۔انہوں نے مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ حکومت ملک میں تباہی لاناچاہتی ہے ۔بے روزگاری کوبڑھا کر اپنے چہیتوں کے ہاتھوں ملک کو حکومت فروخت کرناچاہتی ہے
گرامین بینک یونین کے جنرل سکریٹری یواین شرما نے کہاکہ ہمارے مطالبات عوامی مفاد میں ہیں ۔حکومت سارے اداروں کوپرائیوٹ ہاتھوں میں سونپ رہی ہے
بائٹ رام کھیلاون پرساد
بائٹ یواین شرما
رپورٹ سرتاج احمد ضلع گیابہار
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.