ضلع گیا میں کورونا ویکسینیشن کی شرح دس فیصد سے بھی کم ہے۔ ضلع گیا میں قریب 54 لاکھ آبادی ہے تاہم ابھی تک صرف چار لاکھ افراد کا ویکسینیشن ہوا ہے۔
ویکسینیشن کی شرح بڑھانے اور لوگوں میں پھیلی افواہوں پر قدغن لگانے کو لیکر انتظامیہ نے مذہبی رہنماؤں سے تعاون کی اپیل کی ہے۔ اس سلسلے میں انتظامیہ کے اعلیٰ حکام نے مذہبی رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ کر کے تبادلہ خیال کیا ہے۔
گیا میں کورونا ویکسینیشن کی طرف عام رجحان نہ ہونے کی وجہ سے ضلع انتظامیہ کو اب شہر کے مذہبی رہنماؤں کا سہارا لینا پڑا ہے۔
ضلع انتظامیہ اور محکمہ ہیلتھ کے افسران نے مذہبی رہنماؤں سے تعاون کرنے کی اپیل کی ہے۔
اس سلسلے میں کلکٹریٹ میں مذہبی رہنماؤں کے ساتھ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور انتظامیہ کے اعلیٰ حکام کی ایک اہم میٹنگ بھی ہوئی ہے۔
جس میں ویکسینیشن کو لیکر کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ میں خانقاہ منعمیہ ابوالعلائیہ کے سجادہ نشین مولانا سید صباح الدین منعمی ،مولانا عمر نورانی مولانا خواجہ درانی وشنو پتھ مندر کے اہم پجاری، بودھ بھکشو کے علاوہ شہر کے معززین شریک ہوئے۔
میٹنگ میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ابھشیک کمار سنگھ نے کہا کہ لوگوں میں ویکسین کو لیکر کئی طرح کی افواہیں پھیلی ہوئی ہیں۔
جس سے ویکسینیشن کی رفتار دھیمی پڑی ہے۔
جبکہ ملک میں 20 کروڈ افراد ویکسین کا دونوں ڈوز لے چکے ہیں تاہم ڈوز لینے والوں میں سے اب تک کسی کو بھی کسی قسم کی کوئی سنگین شکایت نہیں ہوئی ہے،
ویکسین ہر پہلو سے محفوظ ہے اور ویکسین کورونا انفیکشن سے بچاؤ میں بھی موثر ثابت ہو رہی ہے۔ ضروری ہے کہ ہر کوئی ویکسین لے اور دوسروں کو بھی اس ویکسین کے بارے میں آگاہ کریں۔
ڈی ایم نے مذہبی رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ اپنے حلقہ احباب اور عقیدت مندوں کے ذریعے معاشرے کے ہرطبقے کے افراد کو کورونا ویکسین لگوانے کے بارے میں بیداری لائیں۔
مولانا صباح الدین منعمی نے کہا کہ میٹنگ میں ویکسینیشن پر گفتگو ہوئی ہے۔
عالمی وبا کرونا وائرس سے لڑائی لڑنی ہے تو ویکسینیشن سب سے بڑا اسلحہ ہے ویکسین لگوا کر ہی بچا جاسکتا ہے۔ اسلام میں سارے فرائض ہیں اس میں سب سے بڑا اپنی جان بچانا ہے۔
سائنسی تحقیق اور ڈاکٹروں کا یہی مشورہ ہے کہ ویکسین لگوائیں۔ اس لئے اسے لگانے سے جان نہیں جاتی ہے بلکہ جان بچتی ہے
بودھ بھکشو نےکہا کہ کورونا سے بچنے کا ایک طریقہ ویکسین ہے۔ سوشل ڈسٹینسنگ اور ماسک عارضی بچاؤ کا ذریعہ ہے تاہم ویکسینیشن مکمل بچاؤ ہے۔
واضح رہے کہ ضلع گیا میں کورونا سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن کی کارروائی جاری ہے تاہم گیا کے شہر و دیہات میں ویکسین کو لیکر زبردست طریقے سے افواہوں کا بازار گرم ہے۔
ای ٹی وی بھارت اردو نے سب سے پہلے ویکسینیشن کے تعلق سے پھیلی افواہوں پر اہتمام کے ساتھ خبر شائع کی تھی۔ ای ٹی وی بھارت اردو نے جب ویکسینیشن کی کارروائی پر دیہات کا جائزہ لیا تھا جس کے مطابق پانچ دن کے کیمپ میں صرف چھ افراد نے ویکسین لی ہے۔
اس سلسلے میں کیمپ میں موجود اہلکاروں اور مقامی لوگوں سے بات چیت کی تو پتہ چلا کہ لوگوں کے درمیان ایک افواہ پھیلی ہے کہ ویکسینیشن کے بعد طبیعت خراب ہوجائییگی یا پھر دو برسوں بعد انکی موت ہوجائے گی۔
اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت اردو نے اہتمام کے ساتھ خبر شائع کی تھی اور انتظامیہ اور معاشرہ کے ذمہ داروں سے خبر کے ذریعے بیداری مہم چلانے پر زور دیا تھا۔ آج اسی کے نتیجے میں ڈسٹرکٹ کے اعلیٰ حکام کی طرف سے ایک مثبت پہل کی گئی ہے جس سے امید ہے کہ بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔