گیا: ضلع گیا کا 157 واں یوم تاسیس کا جشن بڑے جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا، 3 اکتوبر 1865 میں گیا بحیثیت ضلع وجود میں آیا اور سنہ 1972 میں یہ چار اضلاع میں منقسم ہوگیا لیکن اسکی مرکزی حیثیت آج بھی قائم ہے سنہ 1865 سے قبل یہ متحدہ صوبہ بنگال بہار اور اڑیسہ کے اضلاع رام گڑھ اور بہار کا حصہ تھا۔
تین اکتوبر کو ضلع انتظامیہ کی جانب سے یوم تاسیس کے جشن میں مختلف تقریبات منعقد ہوئی جس میں سائیکل ریلی، خون عطیہ،اور طلباء کے درمیان مضمون نویسی، پینٹنگ، کوئز کے مقابلے منعقد ہوئے.
یوم تاسیس کے موقع پر کلکٹریٹ کو لائٹ قمقموں سے سجایا گیا، 157 موم بتیاں روشن کی گئی اور کیک کاٹا گیا جبکہ اس موقع پر کورونا وبا کے دوران کورونا متاثرین کی خدمات و علاج میں نمایاں کام کرنے کے ساتھ ویکسینیشن مہم کو کامیاب بنانے والے صحت ملازمین، ڈاکٹر اور جل جیون ہریالی منصوبے کے تحت اچھا کام کرنے والوں کے علاوہ مقابلہ میں کامیاب طلبہ و طالبات کو توصیفی سند اور اعزاز سے نوازا گیا۔
مزید پڑھیں: بی پی ایس سی کوچنگ کی سیٹ میں مزید اضافہ کیا جائے گا: زماں خان
یوم تاسیس کے موقع پر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ابھشیک سنگھ نے ضلع کے لوگوں کو یوم تاسیس کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ گیا کو تاریخی اور اہم بنانے کا کام یہاں کی عوام نے کیا ہے انہوں نے کہا کہ ضلع کی روحانی اہمیت ہے کہ یہاں آباواجداد کی روح کیط تسکین و نجات کے لئے پوری دنیا سے سناتن مذہب کے ماننے والے پنڈان کرنے آتے ہیں اور اس کے ساتھ ہی ضلع گیا سے بہار کے عازمین حج کی پرواز ہوتی ہے۔ یہ بھگوان وشنو اور مہاتما بودھ و مخدوم درویش اشرف کی زمین ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لکھیم پور تشدد معاملہ: پولیس نے پرینکا گاندھی کو حراست میں لیا
لکھیم پور کھیری: کسانوں اور بی جے پی کارکنان میں جھڑپ، 8 ہلاک
واضح رہے کہ ضلع گیا ہمیشہ سیاحوں دانشوروں فنکاروں کے لیے پرکشش اور توجہ کا مرکز رہا ہے۔ مورخین بتاتے ہیں کہ 409 عیسوی میں چینی سیا فاہیان گیا وارد ہوا تھا یہ چندر گپت وکرما دتیا کا زمانہ تھا. فاہیان نے گیا شہر کی معاشرتی تہذیبی مذہبی علمی اور ثقافتی حالت کا ذکر اپنی تحریروں میں کیا ہے۔