ریاست بہار کے ضلع گیا میں فورم فار جسٹس کے زیر اہتمام گاندھی میدان سے خاموش احتجاجی جلوس نکالا گیا۔ جس سے امن ، بھائی چارہ اور انسانیت کے تحفظ کا پیغام اور ہجومی تشدد کے شکار افراد کو انصاف دلانے کا مطالبہ تھا۔
جلوس کا آغاز گاندھی میدان سے ہوا اور رائے کاشی ناتھ موڑ ، کچہری ہوتے ہوئے کمشنری دفتر کے پاس پہنچ کر اختتام پذیرہوا۔ جلوس میں شامل افراد اپنے ہاتھوں میں بینروتختیاں لیے ہوئے تھے جس میں مختلف سلوگن درج تھے۔
اس جلوس کے ذریعے خاص فرقے کے شکار افراد کی ہی صرف حمایت نہیں تھی بلکہ اس جلوس کے ذریعے بلاتفریق ہر اس شخص کوانصاف دلانے کامطالبہ تھا جو ہجومی تشدد سے متاثر ہوئے ہیں، ہجومی تشدد میں جنکی موت ہوچکی ہے انکے لواحقین کو حکومتوں سے مناسب معاوضے کی رقم کی ادائیگی اور جنونی اور وحشی بھیڑ کے ماسٹرمائنڈ اور اس میں شریک افراد کے خلاف سخت قانونی کاروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ جلوس میں سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی، جن ادھیکار پارٹی کے کارگزار و ریاستی صدر عمیراحمد خان، آرجے ڈی یوتھ کے لیڈر ستیش کمار، کوشلیندر کمار ، دھیروشرما کے علاوہ شہر کے سماجی وسیاسی لیڈران کے علاوہ وکلاء، ڈاکٹرز، انجنیئر، تاجرون کے علاوہ معاشرے کے سبھی شعبے کے افراد شریک تھے۔
اس دوران جلوس کی قیادت کرنے والوں کا ایک وفد مگدھ کمشنر سے ملاقات کرکے گورنر بہار کے نام سے منسوب ہجومی تشدد کے خلاف قانون بنانے اور گیا میں گزشتہ دنوں ماب لنچنگ کے شکار نوجوانوں کوانصاف دلانے کے لیے دونکاتی مطالبات کی کاپی سونپی گئی۔
سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی نے ریاست بہار میں امن وقانون کی مسلسل بگڑتی صورتحال پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہجومی تشدد کے خلاف سخت قانون دیگرریاستوں کی طرح بنائے جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہجومی تشدد کے شکار صرف اقتصادی طورسے کمزرو افراد، اقلیتی سماج کے افراد اور درج فہرست ذات وقبائل کے افراد ہی شکار ہورہے ہیں، ہجومی تشدد سے نہ صرف ایک شخص کا قتل ہوتا ہے بلکہ پوری انسانیت شرمسارہوتی ہے ۔