ETV Bharat / city

ہجومی تشدد کے خلاف خاموش احتجاجی مظاہرہ - گاندھی میدان سے خاموش احتجاجی جلوس

ملکی سطح پر ہجومی تشدد کے بڑھتے واقعات کے خلاف بعد نماز جمعہ ریاست بہار کے ضلع گیا میں فورم فارجسٹس کے زیراہتمام خاموش احتجاجی جلوس نکالا گیا جس میں متعدد سینیئر رہنما بھی شامل تھے۔

ہجومی تشدد کے خلاف خاموش احتجاجی مظاہرہ
author img

By

Published : Sep 6, 2019, 8:25 PM IST

Updated : Sep 29, 2019, 4:37 PM IST

ریاست بہار کے ضلع گیا میں فورم فار جسٹس کے زیر اہتمام گاندھی میدان سے خاموش احتجاجی جلوس نکالا گیا۔ جس سے امن ، بھائی چارہ اور انسانیت کے تحفظ کا پیغام اور ہجومی تشدد کے شکار افراد کو انصاف دلانے کا مطالبہ تھا۔

جلوس کا آغاز گاندھی میدان سے ہوا اور رائے کاشی ناتھ موڑ ، کچہری ہوتے ہوئے کمشنری دفتر کے پاس پہنچ کر اختتام پذیرہوا۔ جلوس میں شامل افراد اپنے ہاتھوں میں بینروتختیاں لیے ہوئے تھے جس میں مختلف سلوگن درج تھے۔

ہجومی تشدد کے خلاف خاموش احتجاجی مظاہرہ

اس جلوس کے ذریعے خاص فرقے کے شکار افراد کی ہی صرف حمایت نہیں تھی بلکہ اس جلوس کے ذریعے بلاتفریق ہر اس شخص کوانصاف دلانے کامطالبہ تھا جو ہجومی تشدد سے متاثر ہوئے ہیں، ہجومی تشدد میں جنکی موت ہوچکی ہے انکے لواحقین کو حکومتوں سے مناسب معاوضے کی رقم کی ادائیگی اور جنونی اور وحشی بھیڑ کے ماسٹرمائنڈ اور اس میں شریک افراد کے خلاف سخت قانونی کاروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ جلوس میں سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی، جن ادھیکار پارٹی کے کارگزار و ریاستی صدر عمیراحمد خان، آرجے ڈی یوتھ کے لیڈر ستیش کمار، کوشلیندر کمار ، دھیروشرما کے علاوہ شہر کے سماجی وسیاسی لیڈران کے علاوہ وکلاء، ڈاکٹرز، انجنیئر، تاجرون کے علاوہ معاشرے کے سبھی شعبے کے افراد شریک تھے۔


اس دوران جلوس کی قیادت کرنے والوں کا ایک وفد مگدھ کمشنر سے ملاقات کرکے گورنر بہار کے نام سے منسوب ہجومی تشدد کے خلاف قانون بنانے اور گیا میں گزشتہ دنوں ماب لنچنگ کے شکار نوجوانوں کوانصاف دلانے کے لیے دونکاتی مطالبات کی کاپی سونپی گئی۔

سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی نے ریاست بہار میں امن وقانون کی مسلسل بگڑتی صورتحال پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہجومی تشدد کے خلاف سخت قانون دیگرریاستوں کی طرح بنائے جائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہجومی تشدد کے شکار صرف اقتصادی طورسے کمزرو افراد، اقلیتی سماج کے افراد اور درج فہرست ذات وقبائل کے افراد ہی شکار ہورہے ہیں، ہجومی تشدد سے نہ صرف ایک شخص کا قتل ہوتا ہے بلکہ پوری انسانیت شرمسارہوتی ہے ۔

ریاست بہار کے ضلع گیا میں فورم فار جسٹس کے زیر اہتمام گاندھی میدان سے خاموش احتجاجی جلوس نکالا گیا۔ جس سے امن ، بھائی چارہ اور انسانیت کے تحفظ کا پیغام اور ہجومی تشدد کے شکار افراد کو انصاف دلانے کا مطالبہ تھا۔

جلوس کا آغاز گاندھی میدان سے ہوا اور رائے کاشی ناتھ موڑ ، کچہری ہوتے ہوئے کمشنری دفتر کے پاس پہنچ کر اختتام پذیرہوا۔ جلوس میں شامل افراد اپنے ہاتھوں میں بینروتختیاں لیے ہوئے تھے جس میں مختلف سلوگن درج تھے۔

ہجومی تشدد کے خلاف خاموش احتجاجی مظاہرہ

اس جلوس کے ذریعے خاص فرقے کے شکار افراد کی ہی صرف حمایت نہیں تھی بلکہ اس جلوس کے ذریعے بلاتفریق ہر اس شخص کوانصاف دلانے کامطالبہ تھا جو ہجومی تشدد سے متاثر ہوئے ہیں، ہجومی تشدد میں جنکی موت ہوچکی ہے انکے لواحقین کو حکومتوں سے مناسب معاوضے کی رقم کی ادائیگی اور جنونی اور وحشی بھیڑ کے ماسٹرمائنڈ اور اس میں شریک افراد کے خلاف سخت قانونی کاروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ جلوس میں سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی، جن ادھیکار پارٹی کے کارگزار و ریاستی صدر عمیراحمد خان، آرجے ڈی یوتھ کے لیڈر ستیش کمار، کوشلیندر کمار ، دھیروشرما کے علاوہ شہر کے سماجی وسیاسی لیڈران کے علاوہ وکلاء، ڈاکٹرز، انجنیئر، تاجرون کے علاوہ معاشرے کے سبھی شعبے کے افراد شریک تھے۔


اس دوران جلوس کی قیادت کرنے والوں کا ایک وفد مگدھ کمشنر سے ملاقات کرکے گورنر بہار کے نام سے منسوب ہجومی تشدد کے خلاف قانون بنانے اور گیا میں گزشتہ دنوں ماب لنچنگ کے شکار نوجوانوں کوانصاف دلانے کے لیے دونکاتی مطالبات کی کاپی سونپی گئی۔

سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی نے ریاست بہار میں امن وقانون کی مسلسل بگڑتی صورتحال پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہجومی تشدد کے خلاف سخت قانون دیگرریاستوں کی طرح بنائے جائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہجومی تشدد کے شکار صرف اقتصادی طورسے کمزرو افراد، اقلیتی سماج کے افراد اور درج فہرست ذات وقبائل کے افراد ہی شکار ہورہے ہیں، ہجومی تشدد سے نہ صرف ایک شخص کا قتل ہوتا ہے بلکہ پوری انسانیت شرمسارہوتی ہے ۔

Intro:ملکی سطح پر ہجومی تشدد کے بڑھتے واقعات کے خلاف بعدنمازجمعہ خاموش احتجاجی جلوس فورم فارجسٹس کے زیراہتمام نکالاگیا ۔سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی نے حکومت سے قانون بنانے کامطالبہ کیاBody:گاندھی میدان سے جلوس کاآغاز ہوااور رائے کاشی ناتھ موڑ ، کچہری ہوتے ہوئے کمشنری دفتر کے پاس پہنچ کر اختتام پذیرہوا ۔جلوس میں شامل افراد اپنے ہاتھوں میں بینروتختیاں لئے ہوئے تھے جس میں مختلف سلوگن درج تھے ، جس سے امن ، بھائی چارہ اور انسانیت کے تحفظ کا پیغام اور ہجومی تشدد کے شکارافراد کو انصاف دلانے کامطالبہ تھا ، خاص بات یہ تھی اسکے ذریعے خاص فرقے کے شکار افراد کی ہی صرف حمایت نہیں تھی بلکہ اس خاموش احتجاجی جلوس کے ذریعے بلاتفریق ہر اس شخص کوانصاف دلانے کامطالبہ تھا جو ہجومی تشدد سے متاثر ہوئے ہیں ، ہجومی تشدد میں جنکی موت ہوچکی ہے انکے لواحقین کو حکومتوں سے مناسب معاوضے کی رقم کی ادائیگی اور جنونی اور وحشی بھیڑ کے ماسٹرمائنڈ اور اس میں شریک افراد کے خلاف سخت قانونی کاروائی کامطالبہ کیاگیاہے ۔اس جلوس میں سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی ، جن ادھیکار پارٹی کے کارگزار ریاستی صدر عمیراحمد خان عرف ٹکاخان ، آرجے ڈی یوتھ کے لیڈر ستیش کمار ، کوشلیندر کمار ، دھیروشرما سمیت شہر کے سماجی وسیاسی لیڈران کے علاوہ وکلاء ، ڈاکٹرز ، انجنیئر، تاجر ، بڑے بزرگ سمیت معاشرے کے سبھی شعبے کے افراد شریک تھے
اس دوران جلوس کی قیادت کرنے والوں کاایک وفد مگدھ کمشنر سے ملاقات کرکے گورنربہار کے نام سے منسوب ہجومی تشدد کے خلاف قانون بنانے اور گیا میں گزشتہ دنوں ماب لنچنگ کے شکار نوجوانوں کوانصاف دلانے کے لئے دونکاتی مطالبات کی کانپی سونپی گئی Conclusion:سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی نے ریاست بہار میں امن وقانون کی مسلسل بگڑتی صورتحال پرتشویش کااظہار کیااور حکومت سے مطالبہ کیا ہجومی تشدد کے خلاف سخت قانون دیگرریاستوں کی طرح بنائے جائیں ۔انہوں نے کہاکہ ہجومی تشدد کے شکار صرف اقتصادی طورسے کمزرو افراد، اقلیتی سماج کے افراد اور درج فہرست ذات وقبائل کے افراد ہی شکار ہورہے ہیں ، ہجومی تشدد سے نہ صرف ایک شخص کاقتل ہوتاہے بلکہ پوری انسانیت شرمسارہوتی ہے ۔حکومت کو سخت قانون بنانے کی ضرورت ہے ۔ملک کی ایکتا اور گنگاجمنی تہذیب کے فروغ اور اسکی بقاء کی خاطر ملک کے ہرطبقے کو بلاتفریق سامنے آنے کی ضرورت ہے
Last Updated : Sep 29, 2019, 4:37 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.