گیا میں کئی دنوں سے جاری سرد لہر کی وجہ سے عام زندگی کی رفتار سست پڑ گئی ہے، محنت مزدوری کرنے والے اور بے سہارا افراد گرم کپڑوں کے نہ ہونے کی وجہ سے کافی پریشانی اور اضطراب کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔جس کی وجہ سے ان کی صحت پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔ سردی کے اس موسم میں قومی اتحاد مورچہ نے بمبئی بازار و دیگر افراد کے تعاون سے محتاج اور اور پریشان حال لوگوں کے درمیان ایک ہزار سے زائد گرم کپڑے تقسیم کا منصوبہ تیار کیا تھا۔ قومی اتحاد مورچہ کے قومی صدر اور قانون ساز کونسل کے صدر مولانا غلام رسول بلیاوی کے حکم سے مورچہ کے ریاستی جنرل سیکریٹری محمد مختار خان اور ضلع صدر ڈاکٹر حسن خان نے اب تک گیا کے مختلف علاقوں میں گرم کپڑے تقسیم کیے ہیں۔
اسی سلسلے میں گروا بلاک کے نوڈیہا گاؤں میں گرم کپڑے تقسیم کرنے کا پروگرام منعقد کیا گیا، جہاں وجے کمار مانجھی، محمد شبو پروپرائٹر بمبئی بازار، ڈاکٹر حسن خان ضلع صدرِ قومی اتحاد مورچہ وغیرہ شامل ہوئے۔
اس موقع پر گیا ایم پی وجے مانجھی نے کہا کہ یہ ایک سماجی تنظیم کی جانب سے پروگرام ہے تاہم اس طرح کے سماجی کام قابل ستائش ہیں۔ ضرورت مندوں کی مدد کے لیے ہر کسی کو آگے آنا چاہیے۔ سردی میں ہم میں سے جس سے جو بنے وہ کرے تاکہ سماج کے ہمارے وہ بھائی جو ضرورت مند ہے ان تک تعاون پہنچ سکے۔
محمد مختار خان نے بتایا کہ قومی اتحاد مورچہ کے قومی صدر مولانا غلام رسول بلیاوی کی ہدایت پر سابقہ روایت کے تحت اس مرتبہ بھی بڑے پیمانے پر گرم کپڑے تقسیم کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ بدھ کو اسی ضمن میں نوڈیہا گاؤں میں تقریباً ڈھائی سو افراد کے درمیان کمبل اور سوئٹر وغیرہ تقسیم کیے گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ اس میں سبھی طبقے کی ضرورت مند شامل تھے'۔
واضح رہے کہ ضلع گیا سخت سرد لہر کی زد میں ہے. یہاں درجہ حرارت میں مسلسل گراوٹ درج کی جارہی ہے، سردی میں اضافے کی وجہ سے سماجی تنظیموں کی جانب سے ضرورت مندوں تک مدد پہنچائی جارہی ہے۔