مشتبہ مریضوں کو لانے اور اسے پھر آئیسو لیشن وارڈ میں داخل کئے جانے کے کاماک ڈرل کرکے اسپتال عملہ کوجانکاری دی گئی۔
کمشنر اسنگباچوبہ آو نے خود موجود رہ کر اس کا جائزہ لیا۔ ڈاکٹروں اور ڈبلیو ایچ او کے نمائندوں کی نگرانی میں ماک ڈرل انجام دی گئی۔
انوگرہ نارائن اسپتال کے اسٹاف نے ماک ڈرل کے دوران ڈاکٹرز اور ڈبلیوایچ او کے نمائندوں سے متعدد سوالات بھی کئے جس پر انہیں تشفی بخش جواب دیا گیا۔ انوگرہ نارائن مگدھ میڈیکل کالج واسپتال کو مگدھ کمشنری کے سبھی پانچوں اضلاع سمیت کیمور اور رہتاس ضلع کے مریضوں کے علاج کے لئے منتخب کیاگیا ہے۔
تاکہ وقت پر اسپتال کے عملہ کو کسی طرح کی پریشانی نہ ہو اور وہ بہتر ڈھنگ سے خود کی حفاظت کرتے ہوئے مریضوں کی خدمت کرسکیں ، اس مشق میں کورونامشتبہ مریض کو ایمبولنس میں بیٹھانا ، ایے این ایم سی ایچ میں لاکر اسے ایمبولنس سے اتار کر اسٹیکچر پررکھنے کے بعد ایمبولنس کو سینیٹائز کرنے ، جس راستے سے مریض کو اسپتال کے مختلف علاقوں میں لے جایا گیا ان سبھی راستوں کو اور کمروں کاسینیٹائز کرنے اور مریض کو وارڈ میں پہنچانے کے بعد وارڈاسٹاف کو اسٹیکچر سمیت سینیٹائز کرنے کی کاروائی کو دکھاگیا۔
مشتبہ مریض کے پہنچتے ہی اسپتال میں اسکی جانچ کی جائیگی ، اسکے بعد پتہ اور ٹراول ہسٹری کی جانکاری حاصل کرنی ہے ، مثبت مریضوں کو الگ آئیسولیشن وارڈ میں رکھاجائیگا ، کوئی بھی اسٹاف یاڈاکٹر بغیر پی پی ای کے آئیسولیشن وارڈ میں نہیں جائیں گے۔
کمشنر اسنگبا چوبہ آو نے کہا کہ ہم مل کر اس وبا کا سامنا کریں گے اور اس وقت تمام لوگ ڈاکٹرز کی خدمت اور انکے تعاون کودیکھ رہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں کسی ایک شخص کی نرمی یا لاپرواہی سے ان لوگوں کا اعتماد کم ہوجائے گا۔ جو اس پیشہ کے لئے اچھا نہیں ہوگااور یہ اسپتال کے لئے بھی اچھا نہیں ہوگا اور نہ ہی علاقے کے لئے اچھا ہوگا اورحکومت پر بھی سوال کھڑے ہوں گے۔
لہذا انسانیت کے نکتہ نظر سے اور وقت کو دیکھتے ہوئے آپ اپنی بہترین خدمت انجام دیں۔ انہوں نے کہا کہ اخبارات کے توسط سے یہ معلوم ہوا ہے کہ آئرلینڈ کے وزیر اعظم جو ایک ڈاکٹر بھی ہیں ، فی الحال اسپتال جا رہے ہیں اور خود مریضوں کا علاج کر رہے ہیں۔ کسی ملک کے وزیر اعظم کو یہ کرنے کی کیا ضرورت ہے ، لیکن انہوں نے انسانیت کو پہلے ترجیح دی ، ہمیں انکے انسانیت اور خدمت کے جذبے سے مضبوطی حاصل کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی بھی طرح پروٹیکشن کٹ یا سامان کی ضرورت ہو تو یہاں ایڈیشنل کلکٹر تعینات ہیں ، سامان مہیا کیا جائے گا ، لیکن آپ سب ڈاکٹرز اور طبی عملہ پوری لگن کے ساتھ کام کریں۔
آج معاشرے کا ہر فرد اس وبا کا مقابلہ کر رہا ہے۔ عام لوگ گھروں میں رہ کر لاک ڈاؤن کی پیروی کررہے ہیں۔ پولیس اور انتظامیہ کے افراد دن رات سڑک پر ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں۔ اس میں ہر کوئی اپنا تعاون دے رہا ہے۔ لہذا آپ کو بھی اپنی بہترین خدمات انجام دینی ہے۔