سابق ریاستی وزیر اودھیش سنگھ نے اردو ادب کی بڑی شخصیت شمس العلماء امداد امام اثر کی قبر کے احاطے میں مزید انتظامات کرنے کا دعوی کیا ہے گزشتہ روز ای ٹی وی بھارت نے امداد امام اثر کی قبر کہاں ہے اس حوالے سے عام مسلمانوں تک رپورٹ کے ذریعے جانکاری فراہم کی تھی۔Revealed Regarding the Tomb of Nawab Sir Syed Imdad Imam Asar
شمس العلماء امداد امام اثر اردو ادب کی بڑی شخصیت کانام تھا، ای ٹی وی بھارت اردو کی ٹیم نے انکی قبر کے حوالے سے گزشتہ روز اہتمام کے ساتھ خبر شائع کی تھی، جس کے بعد آج سابق وزیر اودھیش سنگھ نے نہ صرف ای ٹی وی بھارت کا شکریہ ادا کیا بلکہ انہوں نے بتایا کہ خبر شائع ہونے کے بعد اردو برادری کی بڑی بڑی شخصیات سمیت کئی معززین کا انکے پاس فون آیا ہے اور امداد امام اثر اور انکے رشتے داروں کی قبروں کی دیکھ بھال کرنے پر انہیں خراج تحسین پیش کی جارہی ہے۔
دراصل گزشتہ روز ای ٹی وی بھارت نے " امداد امام اثر کی قبر ایک ہندو کے مکان میں واقع ہے" کے عنوان سے اہتمام کے ساتھ خبر شائع کی تھی اور اس خبر میں ای ٹی وی بھارت کی ٹیم کی مکمل تحقیق تھی۔گویا کہ پہلی مرتبہ امداد امام اثر کی قبر کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ انکی قبر کہاں، کس حال میں ہے؟ اور کون دیکھ ریکھ کرتا ہے، امداد امام اثر اردو کے بڑے شاعر محقق مصنف تھے۔
انتقال کے بعد تدفین انکے ہی حویلی کے احاطے میں ہوئی تھی جو آج بہار کانگریس کے سینئر رہنما وسابق ریاستی وزیر اودھیش سنگھ کی حویلی ہے سنہ 1960 میں اودھیش سنگھ کے والد نے امداد امام اثر کے رشتے داروں سے حویلی خریدی تھی قریب پینتالیس برسوں سے اودھیش سنگھ اور انکے رشتے دار امداد امام اثر اور انکے رشتے داروں کی قبروں کی دیکھ بھال کرتے آرہے ہیں ہربرس یوم وفات اور شب برات کے موقع پر اودھیش سنگھ فاتحہ خوانی کراتے ہیں قبر احاطے پر اونچی باونڈری کی ہوئی ہے ۔
مزید پڑھیں:IMDAD IMAM ASAR: نواب سرسید امداد امام اثر کی قبر ایک ہندو کے مکان میں واقع
اودھیش سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں بھی یہ علم نہیں تھا کہ امداد امام اثر کی شخصیت اتنی بڑی ہے وہ جانتے تھے کہ نواب صاحب ایک صوفی صفت انسان کے تھے ،لیکن ای ٹی وی بھارت کی خبر کے بعد مسلسل انکے پاس فون آرہے ہیں اور لوگوں کی طرف سے ایک بار قبر کی زیارت کرانے کی بات کہی جارہی ہے، انہوں نے کہا کہ وہ بیرون ریاست آئے ہوئے ہیں نواب صاحب کی قبر فاتحہ پڑھنے والے کبھی بھی آسکتے ہیں مزید وہ انتظامات قبر آحاطے میں آکر کریں گے جیسے وضوخانہ اور پینے کے پانی وغیرہ کا واضح رہے کہ جس جگہ مانپور یہ حویلی اور قبریں ہیں وہاں پر مسلمانوں کا ایک گھر بھی نہیں ہے۔