ETV Bharat / city

گیا: سی اے اے کی مخالفت میں جمعیت علماء نے ریلی نکالی

سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کی مخالفت میں جمعیت علماء ضلع گیا کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔

Gaya: Jamiat Ulema protests against CAA
گیا: سی اے اے کی مخالفت میں جمیعت علماء نے جلوس نکالا
author img

By

Published : Feb 17, 2020, 9:50 PM IST

Updated : Mar 1, 2020, 4:07 PM IST

ریاست بہار کے شہر گیا میں جمعیت علماء ضلع گیا نے ریلی نکال کر سی اے اے و این آرسی کی مخالفت کی۔

ریلی شہر کے قدیم دینی درس گاہ مدرسہ انوارالعلوم معروف گنج سے نکالی گئی۔ اس دوران یہ ریلی سیوراج پوری روڈ، کاشی ناتھ موڑ، اور کچہری سے ہوتے ہوئے کلکٹریٹ تک پہنچی۔

گیا: سی اے اے کی مخالفت میں جمیعت علماء نے جلوس نکالا

ریلی میں شامل افراد نے میمورنڈم کے توسط سے صدر جمہوریہ ہند سے مطالبہ کیا ہے کہ سی اے اے جو مذہبی تفریق کی بنیاد پربنایا گیاہے، اسے واپس لینے کے لیے حکومت کو ہدایت جاری کی جائے، اس کے علاوہ این پی آر میں متنازع کالم کو ہٹانے کے مطالبہ کے ساتھ ملک میں این آرسی نہیں کرائے جانے کی بھی مانگ کی گئی ہے۔

جلوس کی قیادت ڈاکٹر جاوید خان نے کی۔ اس موقع پر جمیعت علماء بہار کے صدر قاری معین الدین قاسمی بھی موجودتھے۔ قاری معین الدین قاسمی نے کہا کہ 'جمیعت العلماء نے ملک کی تاریخ میں بے پناہ خدمات انجام دی ہے، نہ صرف آزادی کی لڑائی میں جمیعت علماء نے قربانیاں پیش کی ہیں بلکہ ملک آزاد ہونے کے بعد بھی ملک کی سالمیت واتحاد سمیت سماجی برائیوں کے خاتمہ پر بھی کام کیاہے۔ حکومتوں کی منمانیوں پر جمیعت نے آواز اٹھائی ہے، آج سی اے اے جیسے کالے قانون کی مخالفت میں بھی جمیعت نے پرزور طریقے سے آواز اٹھائی ہے، ملک کے آئین کو بچانے کے لیے جمیعت ہمیشہ آگے ہوتی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'ایک بڑی سازش حکومت نے فاسسٹ طاقتوں کو خوش کرنے کے لیے رچی ہے، تاہم وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوگی۔ کیونکہ آج بھی اکثریتی آبادی کا زیادہ ترحصہ آپسی تفریق،قومی یکجہتی اور نفرت کی حمایت نہیں کرتا ہے'۔

جلوس کی قیادت کر رہے ڈاکٹر جاوید خان نے کہا کہ 'جب بھی ملک میں حکومتوں نے عوام پر ظلم وزیادتی کی ہے یاپھر ان کے حقوق کوچھیننے کی کوشش کی ہے تب جمیعت نے آگے بڑھ کر حکومت کے خلاف تحریک چلائی ہے اور یہ حقیقت ہے کہ ان ایجنڈوں پر حکومت کوواپس لوٹنا پڑاہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'سی اے اے ایک ایسا قانون ہے جو تین ملکوں کی اقلیتوں کو تو شہریت دیتا ہے تاہم اپنے ملک کی اقلیتوں کی شہریت کو لیتا ہے، بلکہ یہ کہا جائے کہ اس قانون سے یہاں کی اکثریتی آبادی بھی متاثر ہوگی۔ خاص طور سے ویسے لوگ جن کا تعلق دلت اور مہادلت طبقے سے ہے، اسکے علاوہ ملک کے دوسرے اقلیتی طبقے کے افراد کوبھی نقصان پہنچے گا'۔

انہوں نے کہا کہ 'آہستہ آہستہ ملک کو یہ سمجھ میں آگیا ہے اس کا نقصان سبھی کو ہے اور سبھی کو اپنی شہریت ثابت کرنی ہوگی'۔

وہیں کلکٹریٹ سے جلوس مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے سی اے اے کی مخالفت میں جاری غیرمعینہ دھرنا میں پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔

جلوس میں شامل افراد نے دھرنے میں پہنچ کر اپنی حمایت کااظہار کیا۔ اس موقع پر نسیم احمد، عظمت حسین خان، ڈاکٹر جاوید خان سمیت سیکڑوں افراد موجودتھے۔

ریاست بہار کے شہر گیا میں جمعیت علماء ضلع گیا نے ریلی نکال کر سی اے اے و این آرسی کی مخالفت کی۔

ریلی شہر کے قدیم دینی درس گاہ مدرسہ انوارالعلوم معروف گنج سے نکالی گئی۔ اس دوران یہ ریلی سیوراج پوری روڈ، کاشی ناتھ موڑ، اور کچہری سے ہوتے ہوئے کلکٹریٹ تک پہنچی۔

گیا: سی اے اے کی مخالفت میں جمیعت علماء نے جلوس نکالا

ریلی میں شامل افراد نے میمورنڈم کے توسط سے صدر جمہوریہ ہند سے مطالبہ کیا ہے کہ سی اے اے جو مذہبی تفریق کی بنیاد پربنایا گیاہے، اسے واپس لینے کے لیے حکومت کو ہدایت جاری کی جائے، اس کے علاوہ این پی آر میں متنازع کالم کو ہٹانے کے مطالبہ کے ساتھ ملک میں این آرسی نہیں کرائے جانے کی بھی مانگ کی گئی ہے۔

جلوس کی قیادت ڈاکٹر جاوید خان نے کی۔ اس موقع پر جمیعت علماء بہار کے صدر قاری معین الدین قاسمی بھی موجودتھے۔ قاری معین الدین قاسمی نے کہا کہ 'جمیعت العلماء نے ملک کی تاریخ میں بے پناہ خدمات انجام دی ہے، نہ صرف آزادی کی لڑائی میں جمیعت علماء نے قربانیاں پیش کی ہیں بلکہ ملک آزاد ہونے کے بعد بھی ملک کی سالمیت واتحاد سمیت سماجی برائیوں کے خاتمہ پر بھی کام کیاہے۔ حکومتوں کی منمانیوں پر جمیعت نے آواز اٹھائی ہے، آج سی اے اے جیسے کالے قانون کی مخالفت میں بھی جمیعت نے پرزور طریقے سے آواز اٹھائی ہے، ملک کے آئین کو بچانے کے لیے جمیعت ہمیشہ آگے ہوتی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'ایک بڑی سازش حکومت نے فاسسٹ طاقتوں کو خوش کرنے کے لیے رچی ہے، تاہم وہ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوگی۔ کیونکہ آج بھی اکثریتی آبادی کا زیادہ ترحصہ آپسی تفریق،قومی یکجہتی اور نفرت کی حمایت نہیں کرتا ہے'۔

جلوس کی قیادت کر رہے ڈاکٹر جاوید خان نے کہا کہ 'جب بھی ملک میں حکومتوں نے عوام پر ظلم وزیادتی کی ہے یاپھر ان کے حقوق کوچھیننے کی کوشش کی ہے تب جمیعت نے آگے بڑھ کر حکومت کے خلاف تحریک چلائی ہے اور یہ حقیقت ہے کہ ان ایجنڈوں پر حکومت کوواپس لوٹنا پڑاہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'سی اے اے ایک ایسا قانون ہے جو تین ملکوں کی اقلیتوں کو تو شہریت دیتا ہے تاہم اپنے ملک کی اقلیتوں کی شہریت کو لیتا ہے، بلکہ یہ کہا جائے کہ اس قانون سے یہاں کی اکثریتی آبادی بھی متاثر ہوگی۔ خاص طور سے ویسے لوگ جن کا تعلق دلت اور مہادلت طبقے سے ہے، اسکے علاوہ ملک کے دوسرے اقلیتی طبقے کے افراد کوبھی نقصان پہنچے گا'۔

انہوں نے کہا کہ 'آہستہ آہستہ ملک کو یہ سمجھ میں آگیا ہے اس کا نقصان سبھی کو ہے اور سبھی کو اپنی شہریت ثابت کرنی ہوگی'۔

وہیں کلکٹریٹ سے جلوس مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے سی اے اے کی مخالفت میں جاری غیرمعینہ دھرنا میں پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔

جلوس میں شامل افراد نے دھرنے میں پہنچ کر اپنی حمایت کااظہار کیا۔ اس موقع پر نسیم احمد، عظمت حسین خان، ڈاکٹر جاوید خان سمیت سیکڑوں افراد موجودتھے۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 4:07 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.