ETV Bharat / city

Friend's Father Gangrape in Bhojpur: مونگیر میں دوست کے والد نے لڑکی کی عصمت دری کر قتل کیا

author img

By

Published : Mar 26, 2022, 9:54 PM IST

بھوجپور میں دوست کے والد نے اپنے پانچ دوستوں کے ساتھ مل کر گینگ ریپ کیا اور پھر اس کا گلا دبا کر قتل کر دیا۔ لڑکی کی لاش برآمد ہونے کے بعد دوست کے گھر والوں پر شک کی سوئی ٹکی ہوئی تھی۔ پولیس نے سختی کی تو سارا معاملہ بے نقاب ہو گیا۔ دوست کے والد کی اس کارستانی سے ہر کوئی حیران ہے In Bhojpur, a friend's father raped and killed the girl۔

Gang-raped and killed in Bihar's Bhojpur district
Gang-raped and killed in Bihar's Bhojpur district

بھوجپور: بھوجپور میں نابالغ لڑکی کی اجتماعی عصمت دری کے بعد اسے قتل کر دیا گیا۔ یہ قتل کسی نے نہیں بلکہ مقتول لڑکی کے دوست کے والد نے اپنے 5 دوستوں کے ساتھ مل کر کیا۔ اجتماعی عصمت دری کے بعد، لڑکی کو گلا دبا کر قتل کیا گیا اور لاش کو دلدلی زمین میں پلاسٹک کے نیچے دفن کر دیا گیا۔ اس واقعے کا راز فاش ملزم کی بیٹی اور بیوی نے کی Murder after rape in Bhojpur۔

درحقیقت، 24 مارچ کو چارپوکھری تھانہ علاقے میں بناس ندی کے کنارے ایک دلدلی زمین سے ایک نابالغ کی لاش برآمد ہوئی تھی۔ ساتھ ہی عصمت دری کے بعد قتل کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا تھا۔ لیکن کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ یہ معاملہ اتنا بھیانک اور شرمناک نکلے گا۔ اس واقعے نے سب کو اندر سے ہلا کر رکھ دیا۔ متوفی لڑکی کے لواحقین نے بتایا کہ ان کی بیٹی 12 روز سے لاپتہ تھی۔ بھائیوں نے تھانے میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرا کر تلاش شروع کر دی۔ شک کی سوئی لڑکی کے دوست کے گھر والوں پر ٹکی ہوئی تھی۔ پولیس نے جاں بحق لڑکی کے دوست کے والد سے سختی سے پوچھ گچھ کی تو ملزم وہیں پر ٹوٹ پڑا۔ ابتدائی طور پر اس نے کھانے میں زہر ملا کر قتل کرنے کا اعتراف کیا۔ لیکن مقتول لڑکی کے دوست اور ماں نے اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کا انکشاف کیا۔

لڑکی کی ماں نے بتایا کہ 'اس وقت اس کا دوست میری بیٹی کے ساتھ سو رہا تھا۔ میرے شوہر آئے اور مجھے گھسیٹتے ہوئے دوسرے کمرے میں لے گئے۔ اسی دوران پانچوں نے مل کر اس کی عصمت دری کی۔ پھر اسے قتل کر کے دفن کر دیا۔ اس رات ہم بہت خوفزدہ تھے۔ اس لیے وہ بھاگ گئے۔''

ملزم کے کہنے پر ہی کم سن بچی کی لاش برآمد ہوئی۔ واقعے میں ملوث 5 دیگر افراد تاحال فرار ہیں۔ ملزم نے بتایا کہ بچی کو کھانے میں زہر ملا کر قتل کیا گیا اور لاش دلدلی زمین میں چھپا دی گئی۔ پولیس نے لاش برآمد کر ملزم کی بیٹی اور بیوی سے پوچھ گچھ کی تو انہوں نے سارا واقعہ بتایا۔ انکشافات کے بعد ملزم نند جی نے اپنے پانچ ساتھیوں کے ناموں کا انکشاف کیا۔ واقعہ کے وقت گولکا مظاہر، وکاس مظاہر، چیت مظاہر، دیدھا مظاہر اور مختار مظاہر بھی شامل تھے۔

بتادیں کہ متوفی نابالغ لڑکی شادی شدہ تھی اور اپنے میکے آئی ہوئی تھی۔ اس کا دوست پڑوس میں رہتا تھا اس لیے وہ سونے کے لیے اس کے گھر چلی گئی۔ملزم کی بیوی کے مطابق لڑکی اپنے دوست کے ساتھ سو رہی تھی کہ اچانک اس کا شوہر اپنے 5 دوستوں کے ہمراہ آیا اور اسے اٹھا کر اپنے پاس لے گیا۔ ایک اور کمرہ دوسرے کمرے میں، سب نے باری باری اس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی، پھر اسے قتل کر دیا۔

مزید پڑھیں:

اس بارے میں ضلع کے ایس پی ہمانشو نے کہا کہ 'ایسا واقعہ ہوا ہے۔ یہ ایک دل دہلا دینے والا واقعہ ہے۔ دیگر نوجوانوں اور لڑکیوں کو اس واقعے سے سبق لینا چاہیے۔ کیونکہ، کچھ نوجوان نادانستہ طور پر گھر سے بھاگ جاتے ہیں اور کسی پر بھروسہ کرتے ہیں۔ ای ٹی بھارت کے پلیٹ فارم کے ذریعے، میں لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ کوئی بھی نوجوان یا لڑکی اپنے والدین کے علاوہ کسی پر بھروسہ نہ کرے۔

بھوجپور: بھوجپور میں نابالغ لڑکی کی اجتماعی عصمت دری کے بعد اسے قتل کر دیا گیا۔ یہ قتل کسی نے نہیں بلکہ مقتول لڑکی کے دوست کے والد نے اپنے 5 دوستوں کے ساتھ مل کر کیا۔ اجتماعی عصمت دری کے بعد، لڑکی کو گلا دبا کر قتل کیا گیا اور لاش کو دلدلی زمین میں پلاسٹک کے نیچے دفن کر دیا گیا۔ اس واقعے کا راز فاش ملزم کی بیٹی اور بیوی نے کی Murder after rape in Bhojpur۔

درحقیقت، 24 مارچ کو چارپوکھری تھانہ علاقے میں بناس ندی کے کنارے ایک دلدلی زمین سے ایک نابالغ کی لاش برآمد ہوئی تھی۔ ساتھ ہی عصمت دری کے بعد قتل کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا تھا۔ لیکن کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ یہ معاملہ اتنا بھیانک اور شرمناک نکلے گا۔ اس واقعے نے سب کو اندر سے ہلا کر رکھ دیا۔ متوفی لڑکی کے لواحقین نے بتایا کہ ان کی بیٹی 12 روز سے لاپتہ تھی۔ بھائیوں نے تھانے میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرا کر تلاش شروع کر دی۔ شک کی سوئی لڑکی کے دوست کے گھر والوں پر ٹکی ہوئی تھی۔ پولیس نے جاں بحق لڑکی کے دوست کے والد سے سختی سے پوچھ گچھ کی تو ملزم وہیں پر ٹوٹ پڑا۔ ابتدائی طور پر اس نے کھانے میں زہر ملا کر قتل کرنے کا اعتراف کیا۔ لیکن مقتول لڑکی کے دوست اور ماں نے اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کا انکشاف کیا۔

لڑکی کی ماں نے بتایا کہ 'اس وقت اس کا دوست میری بیٹی کے ساتھ سو رہا تھا۔ میرے شوہر آئے اور مجھے گھسیٹتے ہوئے دوسرے کمرے میں لے گئے۔ اسی دوران پانچوں نے مل کر اس کی عصمت دری کی۔ پھر اسے قتل کر کے دفن کر دیا۔ اس رات ہم بہت خوفزدہ تھے۔ اس لیے وہ بھاگ گئے۔''

ملزم کے کہنے پر ہی کم سن بچی کی لاش برآمد ہوئی۔ واقعے میں ملوث 5 دیگر افراد تاحال فرار ہیں۔ ملزم نے بتایا کہ بچی کو کھانے میں زہر ملا کر قتل کیا گیا اور لاش دلدلی زمین میں چھپا دی گئی۔ پولیس نے لاش برآمد کر ملزم کی بیٹی اور بیوی سے پوچھ گچھ کی تو انہوں نے سارا واقعہ بتایا۔ انکشافات کے بعد ملزم نند جی نے اپنے پانچ ساتھیوں کے ناموں کا انکشاف کیا۔ واقعہ کے وقت گولکا مظاہر، وکاس مظاہر، چیت مظاہر، دیدھا مظاہر اور مختار مظاہر بھی شامل تھے۔

بتادیں کہ متوفی نابالغ لڑکی شادی شدہ تھی اور اپنے میکے آئی ہوئی تھی۔ اس کا دوست پڑوس میں رہتا تھا اس لیے وہ سونے کے لیے اس کے گھر چلی گئی۔ملزم کی بیوی کے مطابق لڑکی اپنے دوست کے ساتھ سو رہی تھی کہ اچانک اس کا شوہر اپنے 5 دوستوں کے ہمراہ آیا اور اسے اٹھا کر اپنے پاس لے گیا۔ ایک اور کمرہ دوسرے کمرے میں، سب نے باری باری اس کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی، پھر اسے قتل کر دیا۔

مزید پڑھیں:

اس بارے میں ضلع کے ایس پی ہمانشو نے کہا کہ 'ایسا واقعہ ہوا ہے۔ یہ ایک دل دہلا دینے والا واقعہ ہے۔ دیگر نوجوانوں اور لڑکیوں کو اس واقعے سے سبق لینا چاہیے۔ کیونکہ، کچھ نوجوان نادانستہ طور پر گھر سے بھاگ جاتے ہیں اور کسی پر بھروسہ کرتے ہیں۔ ای ٹی بھارت کے پلیٹ فارم کے ذریعے، میں لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ کوئی بھی نوجوان یا لڑکی اپنے والدین کے علاوہ کسی پر بھروسہ نہ کرے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.