لوک آیوکت کی ہدایت پر بہار کے محکمہ شہری ترقیات کے ذریعہ یومیہ مزدوروں کو ہٹائے جانے کے خط پر ہنگامہ مچا ہوا ہے۔ گیا میونسپل کارپوریشن کے سترہ سو یومیہ مزدور یکم فروری سے غیر معینہ ہڑتال پر ہیں۔ ملازمین کا الزام ہے کہ لوک آیوکت کے بہانے حکومت انہیں بے روزگار کرنا چاہتی ہے۔
احتجاج میں پانچ دنوں سے میونسپل کارپوریشن کے کام کاج ٹھپ ہیں۔ روزانہ طرح طرح سے احتجاج و مظاہرے ہو رہے ہیں۔ بدھ کو میونسپل دفتر کے باہر مردہ بکری لٹکی ہوئی نظر آئی، تاہم بکری پہلے سے مری تھی یا اسکے بعد مری ہے اسکا پتہ نہیں چل سکا ہے۔ جبکہ ایک مری بکری کا نصف حصہ بھی لٹکا ہوا تھا۔ کسی نے بکری کو باندھتے ہوئے بھی نہیں دیکھا تھا۔ حالانکہ دعوی کیا جا رہا ہے کہ ملازمین نے ہی مردہ بکری میئر و نگر آیوکت کے آفس کے باہر لٹکایا ہے۔
میونسپل کارپوریشن کے ایک ملازم راجیو نندن نے بتایا کہ یومیہ مزدور احتجاج و مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اسی کے تحت کسی نے یہاں جانور لاکر باندھ دیا ہے۔تاہم انہوں نے کسی کا نام نہیں بتایا ہے۔
میونسپل کارپوریشن کے سابق وارڈ کونسلر شیشیو لال نے کہا کہ میئر، ڈپٹی میئر اور نگر آیوکت یومیہ مزدوروں کے مطالبے کو نظرانداز کر رہے ہیں۔ ابھی بکری بندھی ہے، ہاتھی گھوڑے بھی باندھے جائیں گے۔ میئر اور یہاں کے اعلی حکام صفائی کریں۔