ETV Bharat / city

اردو کو مادری زبان بتانے پر زور

بہار کے محکمہ تعلیم نے نئی تعلیمی پالیسی 2020 کے تحت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران کے لیے ایک مکتوب جاری کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ سرکاری اسکولوں میں بچے کس زبان میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ان کی مادری زبان کیا ہے؟ اس سلسلے میں سروے رپورٹ تیار کر کے بھیجی جائے۔ اردو کے فروغ کیلئے کام کرنے والے لوگوں نے سروے رپورٹ کی تیاری میں مسلمانوں کو محتاط رہنے کا مشوہ دیا ہے۔

author img

By

Published : Jun 21, 2021, 10:44 PM IST

mother tongue
mother tongue

ضلع گیا میں سرکاری اسکولوں میں مادری زبان کے تعلق سے سروے شروع نہیں ہوا ہے تاہم اردو برادری کو مستعد رہنے کے لیے اپیل کی گئی ہے۔

mother tongue

بہار کے دوسرے اضلاع میں سروے رپورٹ کی تیاری شروع ہو چکی ہے۔ گیا ایجوکیشن افسر رنجیت پاسوان کے مطابق مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کے اعداد و شمار کیا ہیں؟ اس بات کا سروے شروع نہیں ہوا ہے۔

بہار کے کچھ اضلاع کے لیے محکمہ تعلیم (بہار) نے سروے رپورٹ تیار کرنے کا لیٹر جاری کیا ہے۔ تاہم ابھی ضلع گیا اس میں شامل نہیں ہے لیکن ضلع گیا اور بہار میں اردو کے فروغ پر کام کرنے والی تنظیم اور ادباء نے اس سلسلے میں محتاط رہنے کی اپیل جاری کی ہے۔

دراصل قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے عملی نفاذ کے حوالے سے محکمہ تعلیم سرگرم عمل ہے اور اس سلسلے میں نئے ضابطے کا نفاذ بھی ہو رہا ہے۔ اس حوالے سے محکمہ تعلیم بہار کی جانب سے ضلع پروگرام تعلیمی افسران کے نام خط بھیجا گیا ہے۔ جس میں دیگر زبانوں کے ذریعے تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کے متعلق اعداد و شمار طلب کیے گئے ہیں۔

بتایا جا رہا ہے کہ اس کے لیے ایک فارمیٹ تیار کیا جائے گا جس میں پوچھا جائے گا کہ بچے کس زبان میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور ان کی بول چال کی زبان کیا ہے؟

اس تعلق سے بہار کے معروف ادیب و مصنف ڈاکٹر سید احمد قادری نے مسلمانوں اور اردو اساتذہ سے اپیل کی ہے کہ مادری زبان کے کالم میں ہر حال میں اردو درج کرانے کو یقینی بنائیں۔

سید احمد قادری نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کے دوران بتایا کہ 'بہار میں اردو کو سیکنڈ لینگویج "second language" کا درجہ حاصل ہے تاہم سرکاری سطح پر ہمیشہ ناانصافی ہوئی ہے۔ اس کی ذمہ دار اردو برادری بھی ہے کہ اپنی مادری زبان کے تعلق سے فکرمند نہیں ہے۔

اب جبکہ نئی تعلیمی پالیسی کے تحت مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا و طالبات کا سروے ہونا ہے تو اس میں سبھی کو اپنی ذمہ داریوں سے واقف ہوتے ہوئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ خاص طور پر اردو اساتذہ اور طلباء کے سرپرست کو حساس ہونا ہوگا تاکہ ہر حال میں اردو کالم کو پُر کیا جا سکے۔ اپنے اپنے اسکولوں کی فہرست پر نظر رکھیں اور مسلم طلباء کی مادری زبان کے کالم میں ہر حال میں اردو درج کرانے کو یقینی بنائیں۔ اگر ہم حساس نہیں ہوئے تو اردو کا مستقبل تاریک ہونے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔

سرکاری سطح پر تو اردو کے ساتھ امتیازی سلوک کا سامنا ہے تاہم وفا کی جس سے امید ہے وہ بھی حساس نہیں ہوں گے تو پھر صرف حکومت کو ذمہ دار ماننا غلط ہوگا۔ نیز انہوں نے یہ بھی کہا کہ اردو سیکنڈ لینگویج ہونے کی وجہ سے زیادہ بولی اور پڑھی جانے والی زبان ہے تاہم اس سروے میں ذرا سی چوک ہوئی تو معاملہ الٹا پڑ جائے گا۔

اس سلسلے میں انجمن ترقی اردو بہار کے سکریٹری اور مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے چیئرمین عبدالقیوم انصاری نے کہا کہ ان کے ذریعے بہار کے تمام مسلم اساتذہ کے نام پیغام جاری کیا گیا ہے۔ جس میں نئی تعلیمی پالیسی 2020 کے تحت بہار حکومت کے سروے کے مطابق اردو کے کالم کو ہر حال میں پر کرنے کی اپیل کی ہے۔

انہوں نے کہا نئی تعلیمی پالیسی 2020 کو بہترین پالیسی قرار دیتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بہار میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی حکومت اردو کے فروغ کیلئے کوشاں ہے۔ انجمن ترقی اردو کی طرف سے اس سلسلے میں بیداری مہم چلائی جائے گی اور انجمن کے سبھی ضلع کے عہدیدران کو اس سلسلے میں خصوصی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں کام کریں۔

واضح رہے کہ نئی تعلیمی پالیسی 2020 کے عملی نفاذ کے لئے ایس سی ای آر ٹی بہار نے ریاست کے تمام ڈی ای او، ڈی پی او سے پرائمری مڈل سیکنڈری ہائی سیکنڈری اسکولوں کے طلبا کے مادری زبان کی فہرست طلب کی ہے۔

ضلع گیا میں سرکاری اسکولوں میں مادری زبان کے تعلق سے سروے شروع نہیں ہوا ہے تاہم اردو برادری کو مستعد رہنے کے لیے اپیل کی گئی ہے۔

mother tongue

بہار کے دوسرے اضلاع میں سروے رپورٹ کی تیاری شروع ہو چکی ہے۔ گیا ایجوکیشن افسر رنجیت پاسوان کے مطابق مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کے اعداد و شمار کیا ہیں؟ اس بات کا سروے شروع نہیں ہوا ہے۔

بہار کے کچھ اضلاع کے لیے محکمہ تعلیم (بہار) نے سروے رپورٹ تیار کرنے کا لیٹر جاری کیا ہے۔ تاہم ابھی ضلع گیا اس میں شامل نہیں ہے لیکن ضلع گیا اور بہار میں اردو کے فروغ پر کام کرنے والی تنظیم اور ادباء نے اس سلسلے میں محتاط رہنے کی اپیل جاری کی ہے۔

دراصل قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے عملی نفاذ کے حوالے سے محکمہ تعلیم سرگرم عمل ہے اور اس سلسلے میں نئے ضابطے کا نفاذ بھی ہو رہا ہے۔ اس حوالے سے محکمہ تعلیم بہار کی جانب سے ضلع پروگرام تعلیمی افسران کے نام خط بھیجا گیا ہے۔ جس میں دیگر زبانوں کے ذریعے تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کے متعلق اعداد و شمار طلب کیے گئے ہیں۔

بتایا جا رہا ہے کہ اس کے لیے ایک فارمیٹ تیار کیا جائے گا جس میں پوچھا جائے گا کہ بچے کس زبان میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور ان کی بول چال کی زبان کیا ہے؟

اس تعلق سے بہار کے معروف ادیب و مصنف ڈاکٹر سید احمد قادری نے مسلمانوں اور اردو اساتذہ سے اپیل کی ہے کہ مادری زبان کے کالم میں ہر حال میں اردو درج کرانے کو یقینی بنائیں۔

سید احمد قادری نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کے دوران بتایا کہ 'بہار میں اردو کو سیکنڈ لینگویج "second language" کا درجہ حاصل ہے تاہم سرکاری سطح پر ہمیشہ ناانصافی ہوئی ہے۔ اس کی ذمہ دار اردو برادری بھی ہے کہ اپنی مادری زبان کے تعلق سے فکرمند نہیں ہے۔

اب جبکہ نئی تعلیمی پالیسی کے تحت مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا و طالبات کا سروے ہونا ہے تو اس میں سبھی کو اپنی ذمہ داریوں سے واقف ہوتے ہوئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ خاص طور پر اردو اساتذہ اور طلباء کے سرپرست کو حساس ہونا ہوگا تاکہ ہر حال میں اردو کالم کو پُر کیا جا سکے۔ اپنے اپنے اسکولوں کی فہرست پر نظر رکھیں اور مسلم طلباء کی مادری زبان کے کالم میں ہر حال میں اردو درج کرانے کو یقینی بنائیں۔ اگر ہم حساس نہیں ہوئے تو اردو کا مستقبل تاریک ہونے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔

سرکاری سطح پر تو اردو کے ساتھ امتیازی سلوک کا سامنا ہے تاہم وفا کی جس سے امید ہے وہ بھی حساس نہیں ہوں گے تو پھر صرف حکومت کو ذمہ دار ماننا غلط ہوگا۔ نیز انہوں نے یہ بھی کہا کہ اردو سیکنڈ لینگویج ہونے کی وجہ سے زیادہ بولی اور پڑھی جانے والی زبان ہے تاہم اس سروے میں ذرا سی چوک ہوئی تو معاملہ الٹا پڑ جائے گا۔

اس سلسلے میں انجمن ترقی اردو بہار کے سکریٹری اور مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے چیئرمین عبدالقیوم انصاری نے کہا کہ ان کے ذریعے بہار کے تمام مسلم اساتذہ کے نام پیغام جاری کیا گیا ہے۔ جس میں نئی تعلیمی پالیسی 2020 کے تحت بہار حکومت کے سروے کے مطابق اردو کے کالم کو ہر حال میں پر کرنے کی اپیل کی ہے۔

انہوں نے کہا نئی تعلیمی پالیسی 2020 کو بہترین پالیسی قرار دیتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بہار میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی حکومت اردو کے فروغ کیلئے کوشاں ہے۔ انجمن ترقی اردو کی طرف سے اس سلسلے میں بیداری مہم چلائی جائے گی اور انجمن کے سبھی ضلع کے عہدیدران کو اس سلسلے میں خصوصی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں کام کریں۔

واضح رہے کہ نئی تعلیمی پالیسی 2020 کے عملی نفاذ کے لئے ایس سی ای آر ٹی بہار نے ریاست کے تمام ڈی ای او، ڈی پی او سے پرائمری مڈل سیکنڈری ہائی سیکنڈری اسکولوں کے طلبا کے مادری زبان کی فہرست طلب کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.