دہلی حکومت کی جانب سے عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر دہلی کے مختلف حصوں میں 33 لاکھ پودے لگانے کا عہد کیا گیا تھا لیکن گزشتہ برسوں کی طرح رواں برس بھی فصیل بند شہر کو نظر انداز کیا گیا۔ جس کی گواہی دہلی کی شاہی جامع مسجد سے متصل اردو پارک دے رہا ہے۔
پرانی دہلی کے اطراف میں سبزہ زار علاقوں کی کمی سے مقامی افراد متعدد بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں جو پارک پہلے پرانی دہلی کی عوام کے لیے بنائے گئے تھے وہ یا تو جواریوں کا اڈہ بن چکے ہیں یا پھر وہ چٹیل میدانوں میں تبدیل کیے جا چکے ہیں۔
اس تلخ حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے فضائی و آبی آلودگی میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ انسانی زندگی کی بقا ہوا اور پانی کے ساتھ ساتھ لاتعداد اقسام کے پیڑ پودوں اور چرند و پرند کے علاوہ سمندر و تالابوں پر منحصر ہے۔
بہت تیزی سے بڑھتی آبادی شہروں کا پھیلاؤ جنگلات کا کٹاؤ اور فضائی آلودگی سے ماحولیات کی سنگینی میں بہت تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ گذشتہ دنوں کورونا وائرس کے دوران لوگوں کو آکسیجن کے لیے ہم سب نے تڑپتے ہوئے دیکھا۔
ایک سروے کے مطابق ہر سال دنیا بھر سے 70 لاکھ سے زائد افراد فضائی آلودگی سے ہلاک ہو رہے ہیں جبکہ کئی لاکھ لوگ کینسر سمیت دیگر امراض کا شکار ہو رہے ہیں۔