سینئر سیکنڈری بورڈ (سی بی ایس ای) کی لاپرواہی کا سلسلہ CBSE Negligence جاری ہے۔ بارہویں جماعت کے امتحان میں ’’گجرات مسلم مخالف فسادات Gujarat Riots کس پارٹی کے دور اقتدار میں پیش آیا‘‘ کا سوال پوچھے جانے پر تنازع ابھی جاری تھا کہ سی بی ایس ای کی لاپرواہی کی وجہ سے دہلی میں دسویں کلاس کے امتحان میں اردو میڈیم کے طلبہ کو ہندی اور انگریزی میں سوال نامے Urdu medium students given question papers in Hindi and English دیے گئے۔ حالانکہ یہ واقعہ 30 نومبر کا ہے۔ تاہم یہ معاملہ اب طول پکڑتا جا رہا ہے۔
30 نومبر کو ڈاکٹر ذاکر حسین میموریل سینئر سیکنڈری اسکول جعفر آباد کے طلبہ کا امتحانی سنٹر سروودے کنیا ودیالیہ، بلند مسجد شاستری پارک میں تھا، اور جب امتحان دینے آئے طلبہ کو سوالنامہ ہندی اور انگریزی زبان میں ملا تو وہ حیران رہ گئے۔ امتحان کی تیاری اردو میڈیم میں کرنے والے بچوں Urdu Medium Students نے جب یہ شکایت ممتحن سے کی تو وہ بھی حیرت زدہ رہ گئے۔
سروودے کنیا ودیالیہ کی پرنسپل گیتا نے اس تعلق سے بتایا کہ اس میں سنٹر کی کوئی غلطی نہیں ہے، غلطی سی بی ایس ای کی ہے جسے انہوں نے فوری طور پر ای میل کے ذریعے آگاہ کر دیا۔ پرنسپل نے یہ بھی کہا کہ ’’یہ معاملہ سی بی ایس ای اور ذاکر حسین کے درمیان کا ہے، ہمارا کام امتحانات کو نظم و نسق کے ساتھ منعقد کرانا ہے۔‘‘
دوسری جانب ڈاکٹر ذاکر حسین کے پرنسپل ڈاکٹر محمد معروف خان کا کہنا ہے کہ سی بی ایس ای کی جانب سے کی گئی یہ بہت بڑی لاپرواہی ہے۔
مزید پڑھیں: مشرقی دہلی میں دسویں کے باقی امتحانات کی تاریخ کا اعلان
انہوں نے اس تعلق سے سی بی ایس ای میں شکایت درج کرائے جانے کی بات بھی کی ہے، ڈاکٹر محمد معروف کا کہنا ہے کہ سی بی ایس ای کو تحریری طور پر پہلے ہی اطلاع دی گئی تھی کہ ’’ہمارے اسکول کے بچے اردو میڈیم کے ہیں اور سوالنامہ اردو میں ہی ہونا چاہئے۔‘‘
بتایا جاتا ہے کہ تقریباً 150 طلبا و طالبات نے سوشل سائنس کی تیاری اردو میڈیم میں کی تھی، اور انھیں مجبوراً ہندی/انگریزی زبان میں پرچہ حل کرنا پڑاUrdu medium students given question papers in Hindi and English۔ امتحان ختم ہونے کے بعد کچھ طلبا نے اپنے اسکول سے رابطہ کیا اور پوری بات انتظامیہ کو بتائی، بعد ازاں ڈاکٹر ذاکر حسین میموریل سینئر سیکنڈری اسکول، جعفر آباد انتظامیہ نے سی بی ایس ای کو باضابطہ تحریری شکایت دی۔