جواہر لعل نہرو یونیورسٹی Jawaharlal Nehru University Delhi کی طالبہ کی عصمت دری اور موبائل چھیننے کے معاملے میں بسنت کنج نارتھ پولس Basant Kunj North Police Delhi کے ہاتھ ابھی تک خالی ہیں۔ فی الحال پولیس نے متاثرہ شخص سے ملنے والی معلومات کی بنیاد پر ملزم کا خاکہ جاری کر دیا ہے Wallace Released a Sketch Accused۔ کیمپس میں دن بھر اس معاملے پر بحث جاری رہی اور ہنگامہ ہوتا رہا۔
اطلاع کے مطابق جے این یو طالبہ کی عصمت ریزی معاملے میں کوئی گرفتاری نہ ہونے پر معاملہ سنگین ہوتا جارہا ہے آج اس معاملے کو لے کر زبردست ہنگامہ ہوا Claim JNU Students Demand Immediate Arrest۔حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے پولیس کے اعلیٰ افسران نے تھانے کے علاوہ اسپیشل اسٹاف، اے اے ٹی ایس اور نارکوٹکس اسکواڈ کی ٹیموں کو تحقیقات میں شامل کردیا ہے۔ ٹیم سے وابستہ پولیس اہلکار نے بتایا کہ متاثرہ سے چھینا گیا فون جے این یو کے نارتھ گیٹ JNU North Gate پر بی ایس ای ایس عمارت کے آس پاس بند ہے۔
پولیس کا اندازہ ہے کہ واقعہ میں ملوث نوجوان جے این یو کیمپس JNU Campus میں ہی موجود ہے کیونکہ واقعہ کے بعد کسی بھی گیٹ سے کوئی مشتبہ شخص گزرتا ہوا نظر نہیں آتا ہے۔ پولیس افسر کا کہنا ہے کہ رات کے وقت ایکٹیو فون نمبر کی تفصیلات کے ذریعے ملزم تک پہنچنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ملزم کے پاس پہلے سے ہی فون موجود ہو گا۔ اس کے بعد متاثرہ اور ملزم کے فون نمبرز کے ذریعے سراغ حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، حالانکہ ابھی تک کوئی ٹھوس سراغ نہیں مل سکا ہے۔
مزید پڑھیں:
- Addmission In JNU By CUET: جے این یو میں سی یو ای ٹی کے تحت داخلہ لیا جائے گا
- Free Library for Girls in Delhi: دہلی کے چوہان بانگر وارڈ میں لڑکیوں کے لیے مفت لائبریری کا افتتاح
جے این یو اسٹوڈنٹس یونین JNU Students Union نے بھی مشتبہ شخص کا پولیس کو ملا خاکہ سوشل میڈیا Social Media پر جاری کیا ہے اور طلباء سے شناخت کی اپیل کی ہے۔ ہم جے این یو کمیونٹی سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ درج ذیل فرد کی شناخت میں ہماری مدد کریں۔ اگر اس ملزم کی نشاندہی ہو جائے تو بہت فائدہ ہوگا۔