جسٹس یوگیش کھنہ کی سنگل بنچ نے جمعہ کے روز چینی انٹلیجنس افسران کو حساس معلومات فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار سینئر صحافی راجیو شرما کی ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ درخواست گزار کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ آدیش چندر اگروال کے دلائل سنے۔
مسٹر اگروال نے درخواست گذار کو ضمانت پر رہا کرنے کے لئے فوجداری ضابطہ اخلاق (سی آر پی سی) کے سیکشن 167 کے مختلف ذیلی دفعات کا تفصیلی جائزہ پیش کیا اور جسٹس کھنہ نے ان کی دلیلوں پر رضامندی کا اظہار کرتے ہوئے نچلی عدالت کے فیصلے کو پلٹ دیا۔
یہ بھی پڑھیں:
بیرون ملک بھی کسانوں کی حمایت میں آواز
جسٹس کھنہ نے اپنے حکم میں کہا کہ "سرکاری رازداری قانون کے تحت درخواست گزار کو ملزم بنایا گیا ہے اس کے تحت حالانکہ سزا کو 14 سال تک بڑھائے جانے کا التزام ہے لیکن متعلقہ سیکشن سزا کی کم سے کم مدت کے بارے میں کچھ نہیں کہتی ہے اور 'راجیو چودھری' اور 'راکیش کمار پال' کے معاملات میں دیئے گئے فیصلوں کے مطابق اس میں '10 سال یا اس سے زیادہ 'کی واضح مدت کی کسوٹی پر کھری نہیں ہوتی۔
جسٹس کھنہ نے مزید کہاکہ "ایسی صورت میں چالان کی مدت 60 دن ہوگی اس لئے میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کے ذریعہ دیا گیا حکم ختم کیا جاتا ہے اور ضمانت کی درخواست منظور کی جاتی ہے۔"
سنگل بنچ نے کہا کہ درخواست گزار پہلے سے طے شدہ ضمانت کا حقدار ہے کیونکہ 60 دن میں چالان داخل نہیں کیا گیا تھا۔
استغاثہ کا الزام ہے کہ 61 سالہ فری لانس صحافی 2016 سے چین کے لئے جاسوسی کررہا تھا۔ وہ پریس انفارمیشن بیورو (پی آئی بی) کارڈ ہولڈر ہیں اور انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل کے ذریعہ ہندوستان اور چین کے بارے میں متعدد ویڈیو بھی پوسٹ کی ہیں۔
ان کے خلاف یہ الزامات بھی عائد ہیں کہ سن 2016 سے اب تک چین نے حساس معلومات شیئر کرنے کے لئے اسے شیل کمپنیوں کے ذریعے 45 سے 50 لاکھ روپے دیئے گئے ہیں۔
یو این آئی