ETV Bharat / city

میڈیکل ایجوکیشن سے متعلق نیا نوٹیفکیشن جاری

author img

By

Published : Oct 31, 2020, 10:02 PM IST

Updated : Oct 31, 2020, 10:24 PM IST

نیشنل میڈیکل کمیشن نے آج ایک نیا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں ملک میں میڈیکل ایجوکیشن کو زیادہ سے زیادہ اور موثر بنانے کے سلسلے میں پہلے کے قواعد میں متعدد تبدیلیاں کی گئیں، جس کے تحت اب میڈیکل کالجوں میں 'اسکل لیب' ہونا ضروری ہے اور ساتھ ہی دو نئے تعلیمی محکموں ایمرجنسی میڈیکل سروسز اور فزیکل میڈیسن اور ری ہیبیلیٹیشن محکمہ کو بھی لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔

The National Medical Commission has issued a new notification regarding medical education
نیشنل میڈیکل کمیشن نے میڈیکل ایجوکیشن سے متعلق نیا نوٹیفکیشن جاری کیا

مرکزی وزارت صحت و خاندانی فلاح و بہبود نے بتایا کہ آج جاری کردہ سالانہ ایم بی بی ایس داخلہ ریگولیشن (2020) کے نوٹیفکیشن میں میڈیکل کالجوں کے لئے اس وقت کی میڈیکل کونسل آف انڈیا "کم سے کم معیاری ضرورتوں1999 ،(50/100/150/200 / 250 سالانہ داخلہ) کا مقام لیا ہے۔

یہ نیا نوٹیفکیشن ان تمام میڈیکل کالجوں پر لاگو ہوگا جنہیں قائم کرنے کی تجویز ہے یا پہلے سے قائم ہیں اور وہ تعلیمی سال 2021-22 سے ایم بی بی ایس کی سالانہ نشست میں اضافہ کرنے کے خواہاں ہیں۔ اس نوٹیفکیشن سے قبل قائم میڈیکل کالجوں کو متعلقہ قواعد کے ذریعہ انتظام کرنے ہوں گے۔

نیشنل میڈیکل کمیشن کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ہر سال ایم بی بی ایس داخلے کے لئے منظور شدہ تمام میڈیکل کالجوں اور میڈیکل انسٹی ٹیوٹ میں 24 محکموں ہونا لازمی ہے ، جس میں شعبہ ریڈی ایشن آنکولوجی اختیاری ہے۔

جن محکموں کو لازمی قرار دیا گیا ہے ان میں ہیومن فزولوجی ، بائیو کیمسٹری ، پیتھالوجی ، مائکرو بایولوجی ، فارماسولوجی ، فارنسک میڈیسن اینڈ ٹاکسولوجی ، کمیونٹی میڈیسن ، بچوں کے امراض ، نفسیات ، ڈرمیٹولوجی ، ریسپائیریٹری میڈیسن شامل ہیں۔ سرجری، آسٹولوجی ، ریڈیولاجی ، کان ناک اور گلے کی پیتھالوجی ، نیتھالوجی ، پرسوتی اور نسائی امراض ، اینستھیسیولوجی ، معدے ، فیزیکل میڈیسن اورری ہیبیلیٹیشن، ایمرجنسی میڈیسن ، ریڈیشن آنکولوجی شامل ہیں۔
ان محکموں کے علاوہ میڈیکل کالج لوگوں کی تدریسی ضروریات اور صحت سے متعلق تحفظ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے دوسرے محکمے بھی تشکیل دے سکتے ہیں۔

اس نوٹیفکیشن سے میڈیکل کالج اور اس سے وابستہ تعلیمی اسپتالوں کے لیے درکار اراضی کی شرط کو ختم کردیا گیا۔
یہ نوٹیفکیشن طلباء کے مراکز میں سبھی مرکزی علاقوں اور ضروری شعبوں کے مقام کی کم سے کم تقاضوں کی وضاحت کرتا ہے۔ ان معیارات کے تحت تمام محکموں کے ذریعہ دستیاب تمام تعلیمی مقامات کے اشتراک کا تصور کیا گیا ہے۔ اب پورے شعبوں کو ای لرننگ کے لئے اہل بنایا جانا اور ایک دوسرے سے ڈیجیٹل طور پر منسلک ہونا لازمی ہو گیا ہے۔

نئے ضابط کے تحت اب طالب علموں کو تربیت کے لئے پوری طرح سے ’اسکل لیبارٹری‘ کا ہونا لازمی ہے۔

نوٹیفیکشن کے مطابق تعلیمی سیشن 2021-22 سے قائم کئے جارہے میڈیکل کالجوں یا ہسپتالوں کے لیے فیکلٹی اراکین اور دیگر ملازمین کے لیے رہائشی کمپلکس کے ساتھ اس کے بغیر، طلبا اور انٹرن کے لئے میڈیکل کالج، متعلقہ اسپتال اور ہوسٹل شامل ہوں گے۔ یہ ضروری ہے کہ طلبا یا ای انٹرن کیلئے میڈیکل کالج، ہاسٹل اور تدریسی اسپتال یا انسٹی ٹیوٹ ایک ہی کیمپس میں واقع ہوں۔

حالانکہ ایکس اور وائی زمرہ کے شہروں، پہاڑی اور شمال مشرقی ریاستوں اور نوٹیفائڈ قبائلی علاقوں میں یہ کمپلکس دو مقامات پر ہوسکتا ہے جن میں سے ایک جگہ پر تدریسی اسپتال واقع ہو اور دوسرے پر طلبا اور انٹرن کے لئے ہوسٹل ہو۔ ان دونوں مقامات کے درمیان کی دوری دس کلومیٹر سے کم یا تیس منٹ سے کم وقت کا سفر ہونا چاہئے۔ سرکاری ضلع اسپتالوں کو میڈیکل کالج اسپتال کی شکل میں تبدیل کئے جانے پر اس اصول میں چھوٹ دی گئی ہے۔
نوٹفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ میڈیکل کالج کے قیام کے لئے استعمال کئے جارہی زمین کو کسی دیگر کالج یا ادارے جیسے نرسنگ کالج، ڈینٹل کالج، انجینئرنگ کالج یا کسی دیگر کالج یا ہوسٹل یا رہائش کے لئے استعمال میں نہیں لایا جاسکتا ہے۔

کمیشن نے کہا کہ نئے میڈیکل کالج کے قیام اور طلبا کے داخلے کے لئے شروعا ت میں ایک سال کی اجازت دی جا سکتی ہے اور سالانہ اہداف کے حصول کے بعد اس کی سالانہ بنیاد پر پھر سے تجدید کی جا سکتی ہے۔ پہلی تجدید، تیسری تجدید اور جب تک ایم بی بی ایس تعلیم کی قابلیت کی تسلیم شدہ حیثیت حاصل نہ ہوتب تک بنیادی ڈھانچہ، انسانی وسائل اور دیگر سہولیات کی تصدیق کی جاتی رہے گی۔

مرکزی وزارت صحت و خاندانی فلاح و بہبود نے بتایا کہ آج جاری کردہ سالانہ ایم بی بی ایس داخلہ ریگولیشن (2020) کے نوٹیفکیشن میں میڈیکل کالجوں کے لئے اس وقت کی میڈیکل کونسل آف انڈیا "کم سے کم معیاری ضرورتوں1999 ،(50/100/150/200 / 250 سالانہ داخلہ) کا مقام لیا ہے۔

یہ نیا نوٹیفکیشن ان تمام میڈیکل کالجوں پر لاگو ہوگا جنہیں قائم کرنے کی تجویز ہے یا پہلے سے قائم ہیں اور وہ تعلیمی سال 2021-22 سے ایم بی بی ایس کی سالانہ نشست میں اضافہ کرنے کے خواہاں ہیں۔ اس نوٹیفکیشن سے قبل قائم میڈیکل کالجوں کو متعلقہ قواعد کے ذریعہ انتظام کرنے ہوں گے۔

نیشنل میڈیکل کمیشن کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ہر سال ایم بی بی ایس داخلے کے لئے منظور شدہ تمام میڈیکل کالجوں اور میڈیکل انسٹی ٹیوٹ میں 24 محکموں ہونا لازمی ہے ، جس میں شعبہ ریڈی ایشن آنکولوجی اختیاری ہے۔

جن محکموں کو لازمی قرار دیا گیا ہے ان میں ہیومن فزولوجی ، بائیو کیمسٹری ، پیتھالوجی ، مائکرو بایولوجی ، فارماسولوجی ، فارنسک میڈیسن اینڈ ٹاکسولوجی ، کمیونٹی میڈیسن ، بچوں کے امراض ، نفسیات ، ڈرمیٹولوجی ، ریسپائیریٹری میڈیسن شامل ہیں۔ سرجری، آسٹولوجی ، ریڈیولاجی ، کان ناک اور گلے کی پیتھالوجی ، نیتھالوجی ، پرسوتی اور نسائی امراض ، اینستھیسیولوجی ، معدے ، فیزیکل میڈیسن اورری ہیبیلیٹیشن، ایمرجنسی میڈیسن ، ریڈیشن آنکولوجی شامل ہیں۔
ان محکموں کے علاوہ میڈیکل کالج لوگوں کی تدریسی ضروریات اور صحت سے متعلق تحفظ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے دوسرے محکمے بھی تشکیل دے سکتے ہیں۔

اس نوٹیفکیشن سے میڈیکل کالج اور اس سے وابستہ تعلیمی اسپتالوں کے لیے درکار اراضی کی شرط کو ختم کردیا گیا۔
یہ نوٹیفکیشن طلباء کے مراکز میں سبھی مرکزی علاقوں اور ضروری شعبوں کے مقام کی کم سے کم تقاضوں کی وضاحت کرتا ہے۔ ان معیارات کے تحت تمام محکموں کے ذریعہ دستیاب تمام تعلیمی مقامات کے اشتراک کا تصور کیا گیا ہے۔ اب پورے شعبوں کو ای لرننگ کے لئے اہل بنایا جانا اور ایک دوسرے سے ڈیجیٹل طور پر منسلک ہونا لازمی ہو گیا ہے۔

نئے ضابط کے تحت اب طالب علموں کو تربیت کے لئے پوری طرح سے ’اسکل لیبارٹری‘ کا ہونا لازمی ہے۔

نوٹیفیکشن کے مطابق تعلیمی سیشن 2021-22 سے قائم کئے جارہے میڈیکل کالجوں یا ہسپتالوں کے لیے فیکلٹی اراکین اور دیگر ملازمین کے لیے رہائشی کمپلکس کے ساتھ اس کے بغیر، طلبا اور انٹرن کے لئے میڈیکل کالج، متعلقہ اسپتال اور ہوسٹل شامل ہوں گے۔ یہ ضروری ہے کہ طلبا یا ای انٹرن کیلئے میڈیکل کالج، ہاسٹل اور تدریسی اسپتال یا انسٹی ٹیوٹ ایک ہی کیمپس میں واقع ہوں۔

حالانکہ ایکس اور وائی زمرہ کے شہروں، پہاڑی اور شمال مشرقی ریاستوں اور نوٹیفائڈ قبائلی علاقوں میں یہ کمپلکس دو مقامات پر ہوسکتا ہے جن میں سے ایک جگہ پر تدریسی اسپتال واقع ہو اور دوسرے پر طلبا اور انٹرن کے لئے ہوسٹل ہو۔ ان دونوں مقامات کے درمیان کی دوری دس کلومیٹر سے کم یا تیس منٹ سے کم وقت کا سفر ہونا چاہئے۔ سرکاری ضلع اسپتالوں کو میڈیکل کالج اسپتال کی شکل میں تبدیل کئے جانے پر اس اصول میں چھوٹ دی گئی ہے۔
نوٹفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ میڈیکل کالج کے قیام کے لئے استعمال کئے جارہی زمین کو کسی دیگر کالج یا ادارے جیسے نرسنگ کالج، ڈینٹل کالج، انجینئرنگ کالج یا کسی دیگر کالج یا ہوسٹل یا رہائش کے لئے استعمال میں نہیں لایا جاسکتا ہے۔

کمیشن نے کہا کہ نئے میڈیکل کالج کے قیام اور طلبا کے داخلے کے لئے شروعا ت میں ایک سال کی اجازت دی جا سکتی ہے اور سالانہ اہداف کے حصول کے بعد اس کی سالانہ بنیاد پر پھر سے تجدید کی جا سکتی ہے۔ پہلی تجدید، تیسری تجدید اور جب تک ایم بی بی ایس تعلیم کی قابلیت کی تسلیم شدہ حیثیت حاصل نہ ہوتب تک بنیادی ڈھانچہ، انسانی وسائل اور دیگر سہولیات کی تصدیق کی جاتی رہے گی۔

Last Updated : Oct 31, 2020, 10:24 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.