نئی دہلی: گرین ٹریز پبلک اسکول شاہین باغ Seminar in Green Trees Public School Shaheen Baghاوکھلا میں یوتھ پاٹھ شالہ فائونڈیشن Youth PathShala Foundationکے زیر اہتمام قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان National Council for the Promotion of Urdu Language کے تعاون سے منعقدہ سمینار بعنوان ’’بلونت سنگھ کی ادبی خدمات‘‘ کے افتتاحی سیشن کی صدارت کرتے ہوئے معروف ناقد اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق صدر شعبہ اردو پروفیسر شہزاد انجم نے کہا کہ میں نے حال ہی میں ایک کتاب غیر مسلم شعرا و ادبا پر تحریر کی ہے اس میں بھی بلونت سنگھ کا خصوصی تذکرہ ہے۔
سمینار کے مہمان خصوصی اور اردو دنیا کے مایہ ناز ادیب اور جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے استاد پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین نے کہا کہ بلونت سنگھ کی کہانیوں میں زمینی حقیقتیں پوری شدت کے ساتھ نظرآتی ہیں۔ بلونت سنگھ نے اپنی کہانیوں میں پنجاب کی تہذیب و ثقافت کی بہترین عکاسی کی ہے۔سمینار میں کلیدی خطبہ معروف افسانہ نگار اور ناقد ڈاکٹر ذاکر فیضی نے پیش کیا۔ انھوں نے بلونت سنگھ کی پوری زندگی کا احاطہ کیا اور بلونت سنگھ کی کہانیوں کا بھی تجزیہ پیش کیا۔سمینار میں بطور مہمان اعزازی مسلم ایڈوائزری کمیٹی کے ممبر اور اے اینڈ ایس فارمیسی کے مینیجنگ ڈائرکٹر حکیم عطاء الرحمان اجملی نے اردو زبان کے فروغ سے متعلق اپنی کاوشوں اور تجربوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمیں سمیناروں کے ساتھ ساتھ زمینی سطح پر اردو کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ دفاتر، بینکوں اور دکانوں میں آج اردو کوعام کرنے کے لیے ہمیں مہم چھیڑنی ہوگی تب ہی اردو کا صحیح معنوں میں فروغ ہوگا۔پروفیسر ابن کنول، سابق صدر شعبہ اردو دہلی یونیورسٹی نے تکنیکی سیشن کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ آج کے مقالے بہت محنت سے لکھے گئے تھے اور بلونت سنگھ کو بہت طویل عرصے کے بعد کسی نے یاد کیا ہے۔ بلونت سنگھ اردو اور ہندی کا ایک بہت اہم نام ہے۔ بلونت کی کہانیوں اور ناولوں میں ان کے زمانے کا بھارت نظر آجاتا ہے۔ بلونت کو بیانیے پر بے مثال قدرت حاصل تھی۔ بلونت کو اردو والوں نے ہی زندہ رکھا ہے۔ ان پرمختلف یونیورسٹیوں کے شعبہ اردو میں تحقیق کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Seminar on Urdu Journalism: 'اردو زبان کی ترقی کے لیے عملی اقدامات ضروری'
سمینار میں معروف شاعر اور ناقد ڈاکٹر ذکی طارق، ڈاکٹر حنا آفرین، ڈاکٹر خان محمدرضوان، ٹی ایم ضیاء، ڈاکٹر عبدالحی، ڈاکٹر مظہر حسنین، ڈاکٹر فرزانہ، عائشہ پروین، ڈاکٹر مسرت، ڈاکٹر نوشاد منظر، ڈاکٹر امتیاز احمد علیمی، مزمل شیلی، شہلا پروین اور عبدالباری قاسمی نے اپنے پرمغز مقالے پیش کیے۔ سمینار کی نظامت اپنے مخصوص انداز میں ڈاکٹر شفیع ایوب نے انجام دی جبکہ کلمات تشکر زبیر خاں سعیدی نے ادا کیے۔