وہیں دوسری جانب کسانوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے بات چیت کے لیے جو شرائط رکھی وہ صحیح نہیں ہے، اگر مرکزی حکومت واقعی کسانوں سے بات کرنے کے لیے سنجیدہ ہے تو امت شاہ کو شرائط ختم کرنی ہوگی۔
وہیں پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے کسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مرکزی وزیر داخلہ کی اپیل پر ایک مقررہ مقام پر منتقل ہونے کی تجویز کو قبول کرلیں، اس سے شروعاتی بات چیت کا راستہ ہموار ہوگا۔
امت شاہ نے کہا کہ پنجاب کی سرحد سے لے کر دہلی ہریانہ بارڈر پر الگ الگ مقامات پر کسان اپنی تحریک جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان سبھی سے میں اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ مرکزی حکومت آپ سے بات کرنے کے لیے تیار ہے۔
وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر کسان 3 دسمبر سے پہلے بات کرنا چاہتے ہیں تو حکومت اس کے لیے بھی تیار ہے۔
یاد رہے کہ کسان حکومت سے زرعی قوانین کو واپس لینے کی مانگ کررہے ہیں۔ پنجاب کی سرحد سے لے کر دہلی ۔ ہریانہ بارڈر پر ان کی تحریک جاری ہے۔
کسانوں کی مانگ ہے کہ انہیں جنتر منتر پر مظاہرہ کرنے کی اجازت دی جائے، لیکن سرکار انہیں دہلی کے براڑی واقع نرنکاری گراؤنڈ پر مظاہرہ کرنے کی اجازت دی ہے۔ کسان اس پر راضی نہیں ہے۔