قومی دارالحکومت دہلی میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا نے ایک مارچ نکال کر پارلیمنٹ کا گھیراو کرنا چاہا تھا۔
اطلاع کے مطابق جامعہ کوآرڈینیشن کمیٹی نے پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنے کے لیے یہ مارچ نکالا تھا لیکن ہولی فیملی کے قریب سکیورٹی فورسز نے انہیں روکا، طلبا نے جم کر پولیس اہلکاروں کے خلاف نعرے بازی بھی کی لیکن ان سب کے باوجود فورسز کی بھاری نفری نے انہیں آگے نہیں بڑھنے دیا۔
ہولی فیملی راستے سے روکے جانے اور پولیس اہلکاروں کے ذریعے بیریکیڈس لگائے جانے کے بعد طلبا سکھ دیو بہار میٹرو اسٹیشن کی جانب بڑھے لیکن وہاں بھی موجود سکیورٹی اہلکاروں نے انہیں آگے جانے نہیں دیا۔
پولیس اہلکاروں نے طلبا کو سمجھایا کہ وہ پر امن طریقے سے مظاہرہ کریں اور جامعہ گیٹ نمبر 7 پر واپس جائیں۔
مزید پڑھیں: جامعہ کے طلبا کو پولیس نے روکا، پارلیمنٹ تک مارچ کرنے کی تیاری تھی
واضح رہے کہ 15 دسمبر 2019 سے مسلسل طلبا اس قانون کے خلاف مظاہرے اور دھرنے پر ہیں، طلبا کا کہنا کہ شہریت ترمیمی قانون کو واپس نہیں لیا جاتا تب تک وہ دھرنے پر رہیں گے۔