اطلاعات کے مطابق زخمی شخص کو جب دہلی کے سفدرجنگ ہسپتال منتقل کیا گیا تو پتہ چلا کہ وہ 80 فیصد جل چکا ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق اسے بچانا مشکل تھا۔
متاثر کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ اس شخص نے پولیس کی وجہ سے خودکشی کی ہے۔ انہوں نے ملزم پولیس کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
راہل کی عمر 37 برس ہے۔ اس کا الزام ہے کہ نہال وہار تھانے کے پولیس والے اسے اکثر دھمکایا کرتے تھے۔ دونوں پولیس والوں کے خلاف اس نے پہلے بھی شکایت کی تھی۔
دراصل پولیس والوں نے راہل کو نہال وہار کے تھانے بلایا تھا۔ مسلسل دھمکیوں سے پریشان ہو کر راہل نے تھانے کے اندر موٹر سائکل سے پٹرول نکال کر خود کو آگ لگا لی۔
یہ پورا معاملہ پولیس کے سامنے ہوتا رہا اور پولیس اس معاملے کو دیکھتی رہی تھی۔
راہل کی بڑی بہن سنیتا کا الزام ہے کہ پولیس والے اس کے بھائی کو فون پر گالیاں دیتے تھے دھمکاتے تھے۔ ان سب کی رکارڈنگ راہل کے موبائل میں تھی جسے پولیس والے ہفتے بھر پہلے زبردستی لے گئے ہیں۔ راہل نہال وہار میں ای رکشا کی بیٹری کو چارج کرنے کا کام کرتا ہے۔ راہل کی بہن نے پولیس کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔