ETV Bharat / city

دہلی: 'وقف اراضی پر قبضہ کے بعد اب مسجد کو خالی کرنے کا فرمان'

دارالحکومت دہلی کے حضرت نظام الدین علاقے میں واقع لال مسجد کو خالی کرنے کے لیے مقامی ایس ایچ او (تھانہ انچارج) نے مسجد کے ذمہ داران کو زبانی نوٹس جاری کیا ہے جس کے بعد سے ہی مسجد سے منسلک افراد پریشان ہیں۔

دہلی: وقف اراضی پر قبضہ کے بعد اب مسجد کو خالی کرنے کا فرمان
دہلی: وقف اراضی پر قبضہ کے بعد اب مسجد کو خالی کرنے کا فرمان
author img

By

Published : Apr 7, 2021, 8:29 PM IST

قدیم طرز تعمیر اور درودیوار پر موجود نقوش اس مسجد کی تاریخ خود ہی بیان کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ مسجد حکومت کی جانب سے سنہ 1971 میں جاری گزٹ میں بھی وقف ملکیت کے طور پر درج ہے۔

دہلی: وقف اراضی پر قبضہ کے بعد اب مسجد کو خالی کرنے کا فرمان

واقعہ یہ ہے کہ اس مسجد کے اطراف کی تمام اراضی پر پہلے ہی قبضہ کیا جا چکا ہے۔ دراصل محکمہ ایل این ڈی او نے یہ زمین سی آر پی ایف کو الاٹ کر رکھی ہے۔ الاٹمنٹ لیٹر میں بھی اس تاریخی مسجد کا ذکر موجود ہے۔

اس سے پہلے بھی سنہ 2017 میں اسی طرح کے حالات پیدا ہوئے تھے جس کے بعد سی آر پی ایف کے اہلکاروں نے مسجد کی 13 ایکڑ اراضی پر موجود قبروں کو منہدم کرکے اسے برابر کر دیا تھا۔ اب اس زمین پر سی آر پی ایف کی جانب سے تعمیراتی کام زور و شور سے جاری ہے۔

حالانکہ سنہ 2017 میں ہوئے تنازعے کے بعد دہلی وقف بورڈ نے ٹربیونل سے رجوع کیا تھا۔ یہ مقدمہ ابھی بھی زیر سماعت ہے، اس کے باوجود وقف اراضی پر سی آر پی ایف کا بیسمینٹ تیار کر لیا گیا ہے۔ اور مسجد کو خالی کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے جس سے مسجد کے ذمہ داران کے ساتھ ہی اطراف میں بسنے والے مسلمانوں میں بےچینی ہے۔

قدیم طرز تعمیر اور درودیوار پر موجود نقوش اس مسجد کی تاریخ خود ہی بیان کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ مسجد حکومت کی جانب سے سنہ 1971 میں جاری گزٹ میں بھی وقف ملکیت کے طور پر درج ہے۔

دہلی: وقف اراضی پر قبضہ کے بعد اب مسجد کو خالی کرنے کا فرمان

واقعہ یہ ہے کہ اس مسجد کے اطراف کی تمام اراضی پر پہلے ہی قبضہ کیا جا چکا ہے۔ دراصل محکمہ ایل این ڈی او نے یہ زمین سی آر پی ایف کو الاٹ کر رکھی ہے۔ الاٹمنٹ لیٹر میں بھی اس تاریخی مسجد کا ذکر موجود ہے۔

اس سے پہلے بھی سنہ 2017 میں اسی طرح کے حالات پیدا ہوئے تھے جس کے بعد سی آر پی ایف کے اہلکاروں نے مسجد کی 13 ایکڑ اراضی پر موجود قبروں کو منہدم کرکے اسے برابر کر دیا تھا۔ اب اس زمین پر سی آر پی ایف کی جانب سے تعمیراتی کام زور و شور سے جاری ہے۔

حالانکہ سنہ 2017 میں ہوئے تنازعے کے بعد دہلی وقف بورڈ نے ٹربیونل سے رجوع کیا تھا۔ یہ مقدمہ ابھی بھی زیر سماعت ہے، اس کے باوجود وقف اراضی پر سی آر پی ایف کا بیسمینٹ تیار کر لیا گیا ہے۔ اور مسجد کو خالی کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے جس سے مسجد کے ذمہ داران کے ساتھ ہی اطراف میں بسنے والے مسلمانوں میں بےچینی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.