دہلی میں اپنے گھروں میں کام کرنے والے فورم برائے اکیڈمکس فار سوشل جسٹس کے ممبروں نے ڈوٹا کے جائز مطالبے کی حمایت کی۔ دہلی سركار کے 12 کالجوں کی گرانٹ ریلیز کرانے کے مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے حکومت سے اقتصادی بحران سے دو چار مستقل، ایڈہاک ،گیسٹ ٹیچرس اور ملازمین کی گرانٹ جلد سے جلد ریلیز کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
فورم برائے اکیڈمکس فار سوشل جسٹس کے چیئرمین اور سابق اسکالر کونسل پروفیسر ہنس راج سمن نے کہا ہے کہ دہلی حکومت کے مالی تعاون سے چلائے جانے والے 12 کالج 12 ماہ سے مالی بحران کا شکار ہیں۔ کالجوں کی منیجنگ کمیٹی کے قیام پر لڑائی شروع ہوئی جس کے نتیجے میں دہلی حکومت نے پچھلے کچھ مہینوں سے گرانٹ بند کردی ہے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ اساتذہ کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے مکان، کار کی قسط، انشورنس کی EMI کی ادائیگی میں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور کچھ اساتذہ کرائے کے مکانوں میں رہ رہے ہیں۔
پروفیسر سمن نے مزید بتایا کہ 25 مارچ کو دہلی حکومت کے محکمہ اعلیٰ تعلیم نے تیسری اور آخری قسط مالی سال - 2019--20 کے لئے 40 کروڑ 75 لاکھ روپے کی بقایا رقم واگزار کی تھی اور اساتذہ کو جنوری اور فروری کے مہینے کی تنخواہ دی گئی تھی۔
ان کا کہنا ہے کہ دہلی حکومت نے مارچ کے بعد نئے بجٹ اجلاس کے بعد کالجوں کو مزید گرانٹ جاری کرنا تھا جو ابھی تک بحال نہیں کیا گیا ہے۔ جس کے بعد اساتذہ نے گرانٹ کی ریلیز کے مطالبے کے لئے گھروں میں رہ کر بھوک ہڑتال کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب اتنے بڑے پیمانے پر اساتذہ نے گھروں میں رہ کر بھوک ہڑتال کر کے اپنے اتحاد کا مظاہرہ کیا ہے۔