ETV Bharat / city

پرانی دہلی کے عوام 'ٹریفک' سے پریشان

فصیل بند شہر کی تنگ گلیوں میں جام کی پریشانی کافی پرانی ہے، اس کے لیے نہ حکومت کچھ کرتی ہے اور نہ ہی پولیس۔ عوام شکایت کرتے کرتے پریشان ہے لیکن حل کچھ بھی نہیں نکلتا۔

ٹریفک جام سے پریشان پرانی دہلی کی عوام
author img

By

Published : Nov 25, 2019, 4:14 PM IST

Updated : Nov 25, 2019, 5:51 PM IST

فصیل بند شہر اپنی تنگ گلیوں کے لیے مشہور ہے لیکن ان تنگ گلیوں میں بھی اگر گاڑیاں کھڑی ہونے لگیں تو راہ چلنے والے لوگوں کے لیے جگہ ہی کہاں بچے گی۔

پرانی دہلی کے عوام 'ٹریفک' سے پریشان

جی ہاں یہ حال پرانی دہلی کے تمام علاقوں کا ہے جہاں دوکاندار سڑکوں پر ناجائز قبضہ کرکے اپنی دوکانیں باہر تک نکال لیتے ہیں وہیں جو جگہ خالی نظر آتی ہے اس میں سامان لوڈ کرنے والی چھوٹی گاڑیاں اپنا قبضہ جما لیتی ہیں۔

اس سے نہ صرف راہ چلنے والی عوام کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ مقامی لوگوں کا بھی نکلنا محال بنا ہوا ہے۔

عوام کا کہنا ہے کہ دوکانوں کے باہر کھڑی سامان لوڈ کرنے والی گاڑیاں ہی اس جام کی اصل ذمہ دار ہیں، جو پولیس کی ملی بھگت سے پرانی دہلی میں داخل ہو جاتی ہیں۔ ان کے لیے جو وقت مقرر کیا گیا ہے اگر یہ تب ہی داخل ہوں تو عوام کو پریشان نہیں ہونا پڑےگا۔

پرانی دہلی کی رہنے والی ایڈوکیٹ رضوانہ حبیب بتاتی ہیں جب وہ حاملہ تھی اور انہیں ہسپتال جانا تھا تو وہ ٹریفک جام میں پھنس گئیں۔ اس دوران ان کی طبیعت بگڑتی چلی گئی۔
انہیں کسی طرح سے جام سے نکالا گیا اور ہسپتال پہنچایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ اگر تھوڑی اور دیر ہو جاتی تو اس سے ان کی جان کا بھی خطرہ تھا۔

کوچہ پنڈت میں رہنے والے محمد نفیس کے مطابق وہ 5 برس سے اس پریشانی کو حل کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر کمشنر دہلی ٹریفک پولیس اور ڈپٹی کمشنر کے علاوہ متعدد محکموں میں اس کی شکایت کی ہے لیکن اس کے باوجود کوئی حل نہیں نکل پایا۔

فصیل بند شہر اپنی تنگ گلیوں کے لیے مشہور ہے لیکن ان تنگ گلیوں میں بھی اگر گاڑیاں کھڑی ہونے لگیں تو راہ چلنے والے لوگوں کے لیے جگہ ہی کہاں بچے گی۔

پرانی دہلی کے عوام 'ٹریفک' سے پریشان

جی ہاں یہ حال پرانی دہلی کے تمام علاقوں کا ہے جہاں دوکاندار سڑکوں پر ناجائز قبضہ کرکے اپنی دوکانیں باہر تک نکال لیتے ہیں وہیں جو جگہ خالی نظر آتی ہے اس میں سامان لوڈ کرنے والی چھوٹی گاڑیاں اپنا قبضہ جما لیتی ہیں۔

اس سے نہ صرف راہ چلنے والی عوام کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ مقامی لوگوں کا بھی نکلنا محال بنا ہوا ہے۔

عوام کا کہنا ہے کہ دوکانوں کے باہر کھڑی سامان لوڈ کرنے والی گاڑیاں ہی اس جام کی اصل ذمہ دار ہیں، جو پولیس کی ملی بھگت سے پرانی دہلی میں داخل ہو جاتی ہیں۔ ان کے لیے جو وقت مقرر کیا گیا ہے اگر یہ تب ہی داخل ہوں تو عوام کو پریشان نہیں ہونا پڑےگا۔

پرانی دہلی کی رہنے والی ایڈوکیٹ رضوانہ حبیب بتاتی ہیں جب وہ حاملہ تھی اور انہیں ہسپتال جانا تھا تو وہ ٹریفک جام میں پھنس گئیں۔ اس دوران ان کی طبیعت بگڑتی چلی گئی۔
انہیں کسی طرح سے جام سے نکالا گیا اور ہسپتال پہنچایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ اگر تھوڑی اور دیر ہو جاتی تو اس سے ان کی جان کا بھی خطرہ تھا۔

کوچہ پنڈت میں رہنے والے محمد نفیس کے مطابق وہ 5 برس سے اس پریشانی کو حل کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر کمشنر دہلی ٹریفک پولیس اور ڈپٹی کمشنر کے علاوہ متعدد محکموں میں اس کی شکایت کی ہے لیکن اس کے باوجود کوئی حل نہیں نکل پایا۔

Intro:فصیل بند شہر کی تنگ گلیوں میں جام کی پریشانی کافی پرانی ہے نہ اس کے لیے حکومت کچھ کرتی ہے اور نہ پولیس عوام شکایت کرتے کرتے پریشان ہیں لیکن ہل کچھ بھی نہیں نکلتا.


Body:فصیل بند شہر اپنی تنگ گلیوں کے لیے مشہور ہے لیکن ان تنگ گلیوں میں بھی اگر گاڑیاں کھڑی ہونے لگے تو راہ چلنے والے لوگوں کے لیے جگہ ہی کہاں بچے گی.

جی ہاں یہ حال پرانی دہلی کے تمام علاقوں کا ہے جہاں دوکاندار سڑکوں پر ناجائز قبضہ کرکے اپنی دوکانیں باہر کر دیتے ہیں وہیں اجو بچی کچی جگہ خالی نظر آتی ہے اس میں سامان لوڈ کرنے والے وکرم (چھوٹے ہاتھی) اپنا قبضہ جما لیتے ہیں.

اس سے نہ صرف راہ چلنے والی عوام کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑھتا ہے بلکہ مقامی لوگوں کا بھی نکلنا محال بنا ہوا ہے.

عوام کا کہنا ہے کہ دوکانوں کے باہر کھڑی سامان لوڈ کرنے والی وکرم گاڑیاں ہی اس جام کی ذمہ دار ہیں جو پولیس کی ملی بھگت سے پرانی دہلی میں داخل ہو جاتی ہیں ان کے لیے جو وقت مقرر کیا گیا ہے اگر انہیں تب ہی داخل ہونے دیا جائے تو عوام کو پریشان نہیں ہونا پڑے.

پرانی دہلی کی رہنے والی ایڈوکیٹ رضوانہ حبیب بتاتی ہیں جب وہ حاملہ تھی اور انہیں ہسپتال جانا تھا تو وہ ٹریفک جام میں پھنس گئیں. اس دوران ان کی طبیعت بگڑتی چلی گئی.
انہیں کسی طرح سے جام سے نکالا گیا اور ہسپتال پہنچایا گیا. انہوں نے بتایا کہ اگر تھوڑی اور دیر ہو جاتی تو اس سے ان کی جان کا بھی خطرہ تھا.

کوچہ پنڈت میں رہنے والے محمد نفیس نے بتایا کہ وہ 5 برس سے اس پریشانی کو ہل کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر کمشنر دہلی ٹریفک پولیس اور ڈپٹی کمشنر کے علاوہ متعدد محکموں میں اس کی شکایت کی ہے لیکن اس کے باوجود کوئی ہل نہیں نکل پایا.



Conclusion:بائٹ بالترتیب

ایڈوکیٹ رضوانہ، حبیب مقامی

محمد نسیم مقامی

محمد نفیس، سماجی کارکن، پرانی دہلی
Last Updated : Nov 25, 2019, 5:51 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.