دارالحکومت دہلی کے شمال مشرقی خطہ میں ایک برس قبل جو فرقہ وارانہ فسادات ہوئے تھے، اس کی تلخ یادیں آج بھی لوگوں کے ذہن میں تازہ ہیں۔ اس فرقہ وارانہ فسادات کے دوران سب سے زیادہ نقصان شو وہار علاقہ میں ہوا، جہاں تقریبا سبھی مکانات کو لوٹ کر نذر آتش کردیا گیا تھا۔
اس دوران جانی نقصان بھی بہت زیادہ ہوا۔ کچھ لوگوں نے اس فساد میں اپنی جانیں گنوائیں تو کچھ معذور ہوگئے۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ایسے ہی ایک شخص سے بات کی جس نے اس فساد میں اپنی آنکھیں کھو دیں۔
شو وہار کے رہنے والے وکیل احمد نے بتایا کہ 25 فروری کی شام جب فسادیوں نے ہنگامہ شروع کیا تو وہ اپنی جان بچانے کے لیے خود کو گھر میں قید کر لیا تھا لیکن فسادیوں نے ان کے گھر پر تیزاب کی بوتل پھینک دی، جس سے نہ صرف ان کا چہرہ مسخ ہوگیا بلکہ ان کی بینائی بھی چلی گئی۔
ایک ماہ ہسپتال میں رہنے کے بعد جب وہ گھر آئے اور دہلی حکومت کے اعلان کے مطابق 5 لاکھ کے معاوضہ کی درخواست دی لیکن ایک برس گزر جانے کے بعد بھی انہیں علاج کے طور پر 1 لاکھ 80 ہزار روپے ہی مل پائے جبکہ وکیل احمد آنکھوں سے مکمل طور پر معذور ہو چکے ہیں۔