پولیس تفتیش میں واضح ہوا ہے کہ ملزم دبنگ کی حیثیت سے شناخت رکھتا ہے اور علاقے کے لوگ اس کے بارے میں بات کرنے سے گریز کرتے ہیں۔
وہیں پولیس پانچ دن گزرنے کے بعد بھی ملزم کے قبضے سے برآمد ہونے والی موٹرسائیکل کے مالک کا سراغ تک نہیں لگاسکی۔
ڈی سی پی سینٹرل نوئیڈا ہریش چندر نے بتایا کہ فی الحال لکھیت راگھو اور آشیش کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دونوں ملزمان جیل میں ہیں تاہم اس معاملے کی تفتیش جاری ہے۔
واضح رہے کہ تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ آشیش کے والد گوتم بدھ نگر پولیس میں ہیڈ کانسٹیبل ہیں، تاہم مبینہ لکھیت راگھو کے بارے میں معلومات جمع کی جارہی ہیں۔
پولیس نے معاملے میں جائے وقوع پر موجود سبزی فروشوں کے بیانات بھی قلمبند کرلیا ہے۔ پولیس نے پہلے دفعہ 308، 323 اور 504 آئی پی سی کے تحت مرنے والے طالب علم کے اہل خانہ کی شکایت پر کیس درج کیا تھا، لیکن طالب علم کی موت کے بعد سیکشن 308 کو 304 میں تبدیل کردیا گیا ہے۔
دراصل جمعہ کے روز موٹر سائیکل پر سوار دو نوجوانوں نے روہت کے ساتھ موٹرسائیکل پر ٹھیلی سے ٹکر مارنے کے بعد پیٹا تھا اور اس پر ڈنڈے سے حملہ کیا تھا۔
آس پاس کے لوگوں کی مدد سے پہلے سیکٹر 110 میں واقع کمیونٹی ہیلتھ سینٹر لے جایا گیا۔
ابتدائی علاج کے بعد اسے دہلی کے صفدرجنگ ہسپتال ریفر کردیا گیا، جہاں علاج کے دوران ان کی موت ہوگئی۔
روہت کے بھائی اجے کی شکایت پر پہلے اقدام قتل اور پھر غیر ارادتاً قتل اور ایس سی ایس ٹی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کرنے پر کوتوالی پولیس نے دونوں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا۔