غزہ میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان گیارہ روز تک جاری رہنے والے حملوں کے بعد فریقین نے غیر مشروط جنگ بندی کا اعلان کیا تھا، اس دوران غزہ میں 65 معصوم بچوں سمیت 256 سے زائد افراد ہلاک ہوئے جبکہ 12 اسرائیلی افراد بھی ہلاک ہوئے تھے۔
جنگ بندی کے بعد فلسطین نے اس کو فتح کے طور پر تسلیم کیا جس کی وجہ سے ملک میں فلسطینیوں نے جشن بھی منایا اور مسجد اقصیٰ میں سجدہ شکر بھی ادا کیا۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے اس سے متعلق مسجد فتح پوری کے شاہی امام ڈاکٹر مفتی مکرم احمد سے بات کی جس میں انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ صرف فلسطین کا نہیں ہے بلکہ یہ مسجد اقصی کا معاملہ ہے جس کی وجہ سے یہ پوری امت مسلمہ کا معاملہ ہوجاتا ہے، لیکن مسلم ممالک نے جو بے حسی دکھائی ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کی جانب سے جس طرح سے فلسطین پر مظالم ڈھائے گئے اس کی سخت مذمت کی جانی چاہیے اور تمام مسلم ممالک کو ایک ساتھ مل کر فلسطین کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔
شاہی امام مفتی مکرم نے کہا کہ صہیونی جارحیت سے پوری دنیا واقف ہے ایسے میں جس طرح سے حماس اور فلسطینی نوجوانوں نے مسجد اقصیٰ کی حفاظت کی اس کے لیے انہیں داد و تحسین پیش کرتے ہیں۔