ریاست ہریانہ کے ڈپٹی سی ایل پی رہنما اور نوح سے رکن اسمبلی چودھری آفتاب احمد نے جمعرات کو شہید حسن خاں میواتی میڈیکل کالج کا معائنہ کیا اور کالج کے ڈائریکٹر سمیت دیگر ڈاکٹروں سے بھی ملاقات کی۔
چودھری آفتاب احمد نے کہا کہ وہ کالج کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے مقصد سے اسپتال کا دورہ کر رہے ہیں تاکہ کورونا اور دیگر بیماریوں سے نمٹنے میں دقتوں کا سامنا نا کرنا پڑے۔
مریضوں کے لئے کورونا ٹیسٹنگ کی سہولت اور علاج کے متعلق انہوں نے خصوصی طور پر جانکاری حاصل کی۔ڈائریکٹر ڈاکٹر سنگیتا سنگھ اور سینئر ڈاکٹروں کے ساتھ میٹینگ کے دوران انہوں نے مریضوں کے علاج ومعالجہ کے تعلق سے ہدایات دیں۔
سی ایل پی کے ڈپٹی رہنما چودھری آفتاب احمد نے کہا کہ' کانگریس پارٹی کے دور اقتدار میں میڈیکل کالج کے لیے550 کروڑ روپے دیے گئے تھے، لیکن گذشتہ 5 برسوں سے کالج کے ساتھ امتیازی سلوک برتا جارہا ہے جو کہ سراسر غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈینٹل کالج اور نرسنگ کالج بھی اس منصوبے میں شامل تھے، لیکن چھ سال گزرنے کے بعد بھی بی جے پی نے کچھ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ اب ان کے ذریعے بار بار مطالبہ کئے جانے کے بعد حکومت نے 25 اگست کو ڈینٹل کالج کی پہلی قسط کے طور پر اسمبلی میں 50 کروڑ روپئے کی منظوری دی ہے۔ چودھری آفتاب احمد نے کہا کہ وہ اس اسپتال کو ریفرل اسپتال نہیں بننے دیں گے کیونکہ بی جے پی نے پچھلے پانچ سالوں میں کچھ نہیں کیا۔ ہم اسے میوات کی عوام کے لئے بہترین اسپتال اور میڈیکل کالج بنائیں گے، جہاں صحیح علاج میسر ہو سکے۔
مزید پڑھیں:
ہریانہ: امرت یوجنا میں 63 پروجیکٹ مکمل، 73 پر کام جاری
چودھری آفتاب احمد نے کہا کہ یہ کورونا دور میں میڈیکل کالج کا ان کا آٹھواں دورہ ہے اور وہ اس کالج کی فکر میں لگے ہیں، متعدد بار وزیر اعلی سے بھی بات کی ہے ، ضرورت پڑنے پر مزید دورے ہوں گے ، لیکن کسی بھی صورت میں، میڈیکل کالج کو خراب نہیں ہونے دیں گے۔