ETV Bharat / city

جی این سی ٹی ڈی بل پر ماہر آئین سبھاش کشیپ کا نظریہ

مرکز کے ذریعہ پارلیمنٹ میں لائے گئے ترمیمی بل کی وجہ سے دہلی حکومت بمقابلہ مرکزی حکومت کی صورتحال بن گئی ہے۔ ای ٹی وی بھارت نے اس بل کے تعلق سے آئین کے ماہر سبھاش کشیپ سے تفصیلی گفتگو کی۔۔

جی این سی ٹی ڈی بل پر ماہرآئین سبھاش کشیپ کا نظریہ
جی این سی ٹی ڈی بل پر ماہرآئین سبھاش کشیپ کا نظریہ
author img

By

Published : Mar 17, 2021, 5:22 PM IST

Updated : Mar 17, 2021, 5:58 PM IST

بھارت ایک فیڈرل اتحاد ہے، جس میں کل 28 وفاقی ریاستیں اور 8 یونین علاقے ہیں۔ یہ ریاستیں اور یونین علاقے ضلعوں میں منقسم ہوتے ہیں اور اس طرح بھارت کی انتظامی تقسیم بنتی چلی جاتی ہے۔

جی این سی ٹی ڈی بل پر ماہرآئین سبھاش کشیپ کا نظریہ
جی این سی ٹی ڈی بل پر ماہرآئین سبھاش کشیپ کا نظریہ

بھارت کا دارالحکومت دہلی بھی ایک یونین ٹریٹری ہے، جہاں اسمبلی انتخابات تو ہوتے ہیں لیکن دیگر ریاستوں کی طرح جیتنے والی پارٹی سے منتخب کیے ہوئے وزیراعلی کو یہاں فیصلے لینے کی پوری آزادی نہیں ملتی، بلکہ لیفٹننٹ گورنر (ایل جی، مرکز کے ذریعہ مقررہ شخصیت) وزیراعلی سے زیادہ بااختیار ہوتا ہے۔ اس تعلق سے خاص طور پر دیکھا جائے تو کانگریس پارٹی کے دور حکومت میں جب سابق ایل جی نجیب جنگ کو دہلی کا لیفٹیننٹ گورنر بنایا گیا تھا اس دوران بھی وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور ان کے مابین کافی تنازع رہا۔

اب جب مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی برسر اقتدار ہے اور دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت ہے، ایسے میں ایک بار پھر ایک نیا مسئلہ سامنے آیا ہے، معاملہ یہ ہے کہ مرکزی حکومت ایک نیا جی این سی ٹی ڈی بل پارلیمنٹ میں پاس کرانے جا رہی ہے، اس بل سے دہلی کی موجودہ حکومت کو جو اختیارات حاصل ہیں اس میں تخفیف ہوجائے گی اور لیفٹیننٹ گورنر کے استحقاق (پاور) میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔

اس بل کے تعلق سے دہلی حکومت کافی ناراضگی کا اظہار کر رہی ہے، کیونکہ پہلے سے ہی مرکز کے زیر انتظام علاقہ ہونے سے دہلی کی موجودہ حکومت کے اختیارات محدود ہیں اب اس بل کے لانے سے موجودہ حکومت کے اختیارات میں مزید کمی آجائے گی۔

اس معاملے کے پیش نظر دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور نائب وزیر اعلی اور پارٹی کے دیگر کابینی وزرا نے اسے بے بنیاد اور غلط قرار دینے کے ساتھ ساتھ یہ کہہ رہے ہیں کہ اس بل کے پاس ہونے سے لیفٹننٹ گورنر کے پاور میں اضافہ ہوگا ساتھ ہی موجودہ حکومت کی قیادت محض نام کی رہ جائے گی۔

عام آدمی پارٹی کے تمام قائدین کا اس تعلق سے کہنا ہے کہ' منتخبہ حکومت کو آئین سے جو حقوق حاصل ہوئے ہیں، اس بل کے ذریعہ ان تمام حقوق کو ختم کیا جا رہا ہے۔ عام آدمی پارٹی نے بدھ کے روز اس ترمیمی بل کے خلاف سڑک پر آنے کا فیصلہ کیا ہے'۔

پارٹی کا کہنا ہے کہ 'جنتر منتر پر، پارٹی کے تمام لوگ اس بل کی مخالفت میں دھرنا دیں گے۔ دہلی حکومت کا بڑا سوال یہ بھی ہے کہ اس بل کے ذریعے صحیح معنوں میں کسی منتخب حکومت کو آئینی طور پر دیئے گئے حقوق پر قبضہ کیا جائے گا؟ ای ٹی وی بھارت نے اس تعلق سے آئین کے ماہر سبھاش کشیپ سے تفصیل سے بات کی'۔

ساتھ اس معاملے کے پیش نظر دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے اس بل کو موجودہ حکومت کے خلاف قرار دیتے ہوئے اسے بے بنیاد ٹھرایا ہے۔

بھارت ایک فیڈرل اتحاد ہے، جس میں کل 28 وفاقی ریاستیں اور 8 یونین علاقے ہیں۔ یہ ریاستیں اور یونین علاقے ضلعوں میں منقسم ہوتے ہیں اور اس طرح بھارت کی انتظامی تقسیم بنتی چلی جاتی ہے۔

جی این سی ٹی ڈی بل پر ماہرآئین سبھاش کشیپ کا نظریہ
جی این سی ٹی ڈی بل پر ماہرآئین سبھاش کشیپ کا نظریہ

بھارت کا دارالحکومت دہلی بھی ایک یونین ٹریٹری ہے، جہاں اسمبلی انتخابات تو ہوتے ہیں لیکن دیگر ریاستوں کی طرح جیتنے والی پارٹی سے منتخب کیے ہوئے وزیراعلی کو یہاں فیصلے لینے کی پوری آزادی نہیں ملتی، بلکہ لیفٹننٹ گورنر (ایل جی، مرکز کے ذریعہ مقررہ شخصیت) وزیراعلی سے زیادہ بااختیار ہوتا ہے۔ اس تعلق سے خاص طور پر دیکھا جائے تو کانگریس پارٹی کے دور حکومت میں جب سابق ایل جی نجیب جنگ کو دہلی کا لیفٹیننٹ گورنر بنایا گیا تھا اس دوران بھی وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور ان کے مابین کافی تنازع رہا۔

اب جب مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی برسر اقتدار ہے اور دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت ہے، ایسے میں ایک بار پھر ایک نیا مسئلہ سامنے آیا ہے، معاملہ یہ ہے کہ مرکزی حکومت ایک نیا جی این سی ٹی ڈی بل پارلیمنٹ میں پاس کرانے جا رہی ہے، اس بل سے دہلی کی موجودہ حکومت کو جو اختیارات حاصل ہیں اس میں تخفیف ہوجائے گی اور لیفٹیننٹ گورنر کے استحقاق (پاور) میں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔

اس بل کے تعلق سے دہلی حکومت کافی ناراضگی کا اظہار کر رہی ہے، کیونکہ پہلے سے ہی مرکز کے زیر انتظام علاقہ ہونے سے دہلی کی موجودہ حکومت کے اختیارات محدود ہیں اب اس بل کے لانے سے موجودہ حکومت کے اختیارات میں مزید کمی آجائے گی۔

اس معاملے کے پیش نظر دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور نائب وزیر اعلی اور پارٹی کے دیگر کابینی وزرا نے اسے بے بنیاد اور غلط قرار دینے کے ساتھ ساتھ یہ کہہ رہے ہیں کہ اس بل کے پاس ہونے سے لیفٹننٹ گورنر کے پاور میں اضافہ ہوگا ساتھ ہی موجودہ حکومت کی قیادت محض نام کی رہ جائے گی۔

عام آدمی پارٹی کے تمام قائدین کا اس تعلق سے کہنا ہے کہ' منتخبہ حکومت کو آئین سے جو حقوق حاصل ہوئے ہیں، اس بل کے ذریعہ ان تمام حقوق کو ختم کیا جا رہا ہے۔ عام آدمی پارٹی نے بدھ کے روز اس ترمیمی بل کے خلاف سڑک پر آنے کا فیصلہ کیا ہے'۔

پارٹی کا کہنا ہے کہ 'جنتر منتر پر، پارٹی کے تمام لوگ اس بل کی مخالفت میں دھرنا دیں گے۔ دہلی حکومت کا بڑا سوال یہ بھی ہے کہ اس بل کے ذریعے صحیح معنوں میں کسی منتخب حکومت کو آئینی طور پر دیئے گئے حقوق پر قبضہ کیا جائے گا؟ ای ٹی وی بھارت نے اس تعلق سے آئین کے ماہر سبھاش کشیپ سے تفصیل سے بات کی'۔

ساتھ اس معاملے کے پیش نظر دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے اس بل کو موجودہ حکومت کے خلاف قرار دیتے ہوئے اسے بے بنیاد ٹھرایا ہے۔

Last Updated : Mar 17, 2021, 5:58 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.