دہلی کے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے طلباء نے بھی متاثرہ کو انصاف دلانے کیلیے کینڈل مارچ نکالا، اس دوران طلباء نے اترپردیش حکومت، اترپردیش پولیس اور مرکزی حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کی۔ احتجاج میں شریک طلباء نے اتر پردیش کے وزیر اعلی سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
مظاہرے کے دوران جے این یو اسٹوڈنٹس یونین کے جوائنٹ سکریٹری دانش نے کہا کہ اتر پردیش میں امن وامان کی صورتحال ایک طویل عرصے سے بہت خراب ہے، جس کے نتیجے میں اتر پردیش میں آئے دن اس طرح کے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔
دانش کا مزید کہنا تھا کہ 'یہ وہی حکومت ہے جس نے یہ دعوی کیا تھا کہ اب یوپی میں کسی شر پسند اور سماج دشمن عناصر کی خیر نہیں رہے گی، لیکن سب کچھ اس کے برعکس ہورہا ہے۔ مجرم بے خوف گھوم رہے ہیں، وہ پولیس سے خوفزدہ نہیں ہیں اور خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات بھی بڑھ رہے ہیں۔
اسی کے ساتھ ہی دانش نے کہا کہ ہاتھرس میں جو واقعہ پیش آیا ہے، اس نوعیت کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے پہلے بھی دہلی میں نربھیا کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی کیا گیا تھا۔ اس وقت انتظامیہ نے دعویٰ کیا تھا لیکن سارے دعوے کھوکھلے ثابت ہوئے۔ اس معاملے کے بعد بھی ملک میں خواتین سے متعلق جرائم میں کمی نہیں آئی بلکہ این سی آر بی کی آج ہی آنے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خواتین سے متعلق جرائم میں ایک سال میں سات فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں خواتین کے ساتھ جرائم کا گراف دن بدن بڑھتا جارہا ہے۔ ہاتھرس کے گنہگاروں کو سخت ترین سزا دینے کی مانگ کی گئی۔