ETV Bharat / city

جامعہ ملیہ میں اسرائیلی وفد کی آمد کے خلاف طلبا کا شدید احتجاج

بین الاقوامی سطح پر شہرت یافتہ یونیورسٹی 'جامعہ ملیہ اسلامیہ' میں یونیورسٹی انتظامیہ اور طلبا کے درمیاں جھڑپ کی خبریں سامنے آئی ہیں۔

جامعیہ ملیہ اسلامیہ میں جھڑپ
author img

By

Published : Oct 22, 2019, 11:29 PM IST

واضح رہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا یونیورسٹی کے ایک پروگرام میں اسرائیل کو پاٹنر بنائے جانے اور ان کی وفد کی آمد کے خلاف احتجاج کررہے تھے، جس پر یونیورسٹی انتظامیہ نے ایکشن لیا جس پر طلبا نے شدید مخالفت کی۔


وہیں دوسری جانب یونیورسٹی کے طلباء گذشتہ چند دنوں سے ' جامعہ مینوئیل' کی خلاف ورزی کے معاملے میں جاری نوٹس کی مخالفت میں بھی احتجاج کررہے ہیں۔

تشدد کا واقعہ اس وقت سامنے آیا جب طلبا وائس چانسلر ڈاکٹر نجمہ اخترکے آفس کے سامنے احتجاج کرنے پہنچے جہاں تعینات گارڈز کے ساتھ بحث و مباحثہ ہوا جس کے بعد آپسی نوک جھوک کی نوبت آگئی۔ طلبہ کی جانب سے انتظامیہ پر طاقت کے استعمال کا الزام لگایا گیا، جبکہ انتظامیہ نے ان تمام الزامات کوبے بنیاد قرار دیا۔

جامعیہ ملیہ اسلامیہ میں جھڑپ

طلباء کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ' کچھ طلبا کے خلاف جاری نوٹس کے معاملہ میں جامعہ کے وی سی سے بات کرنے پہنچے مگر وائس چانسلر نے طلباء سے بات نہیں کی اور گارڈز اور باؤنسر بلا کر ہمیں وہاں سے ہٹانے کی کوشش کی گئی۔ جہاں طلبا کے مابین جھڑپ ہوئی جس میں کچھ طلبا کو چوٹیں آئیں جنہیں ہسپتال میں بھرتی کرایا گیا ہے۔ طلبا کے مطابق وہ نوٹس جاری کرنے کے خلاف گزشتہ 9 دنوں سے دھرنے پر تھے۔'

اس سلسلے میں انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ' طلبہ کو جامعہ مینوئیل کی خلاف ورزی کے معاملہ میں نوٹس بھیجا گیا تھا۔ جس میں انہیں جواب دینے کوکہا گیا، لیکن انہوں نے جواب دینے کی بجائے نوٹس کی کاپی جلا دی اور ڈسپلنری کمیٹی کا بائیکاٹ کردیا۔ گزشتہ دودنوں سے طلبہ اور جامعہ انتظامیہ کے درمیان کئی میٹنگ ہوئی۔ جس میں احتجاج کر رہے طلبا کو کہا گیا تھا کہ وہ قانون اپنے ہاتھ میں نہ لیں، اس کے باوجود طلبا نے وی سی دفتر کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کی اور دفترمیں آمد و رفت کو روک دیا۔ اسی درمیان طلبہ آپس میں لڑنے لگے، گارڈز نے بیچ بچاؤ کیا۔'

واضح رہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا یونیورسٹی کے ایک پروگرام میں اسرائیل کو پاٹنر بنائے جانے اور ان کی وفد کی آمد کے خلاف احتجاج کررہے تھے، جس پر یونیورسٹی انتظامیہ نے ایکشن لیا جس پر طلبا نے شدید مخالفت کی۔


وہیں دوسری جانب یونیورسٹی کے طلباء گذشتہ چند دنوں سے ' جامعہ مینوئیل' کی خلاف ورزی کے معاملے میں جاری نوٹس کی مخالفت میں بھی احتجاج کررہے ہیں۔

تشدد کا واقعہ اس وقت سامنے آیا جب طلبا وائس چانسلر ڈاکٹر نجمہ اخترکے آفس کے سامنے احتجاج کرنے پہنچے جہاں تعینات گارڈز کے ساتھ بحث و مباحثہ ہوا جس کے بعد آپسی نوک جھوک کی نوبت آگئی۔ طلبہ کی جانب سے انتظامیہ پر طاقت کے استعمال کا الزام لگایا گیا، جبکہ انتظامیہ نے ان تمام الزامات کوبے بنیاد قرار دیا۔

جامعیہ ملیہ اسلامیہ میں جھڑپ

طلباء کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ' کچھ طلبا کے خلاف جاری نوٹس کے معاملہ میں جامعہ کے وی سی سے بات کرنے پہنچے مگر وائس چانسلر نے طلباء سے بات نہیں کی اور گارڈز اور باؤنسر بلا کر ہمیں وہاں سے ہٹانے کی کوشش کی گئی۔ جہاں طلبا کے مابین جھڑپ ہوئی جس میں کچھ طلبا کو چوٹیں آئیں جنہیں ہسپتال میں بھرتی کرایا گیا ہے۔ طلبا کے مطابق وہ نوٹس جاری کرنے کے خلاف گزشتہ 9 دنوں سے دھرنے پر تھے۔'

اس سلسلے میں انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ' طلبہ کو جامعہ مینوئیل کی خلاف ورزی کے معاملہ میں نوٹس بھیجا گیا تھا۔ جس میں انہیں جواب دینے کوکہا گیا، لیکن انہوں نے جواب دینے کی بجائے نوٹس کی کاپی جلا دی اور ڈسپلنری کمیٹی کا بائیکاٹ کردیا۔ گزشتہ دودنوں سے طلبہ اور جامعہ انتظامیہ کے درمیان کئی میٹنگ ہوئی۔ جس میں احتجاج کر رہے طلبا کو کہا گیا تھا کہ وہ قانون اپنے ہاتھ میں نہ لیں، اس کے باوجود طلبا نے وی سی دفتر کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کی اور دفترمیں آمد و رفت کو روک دیا۔ اسی درمیان طلبہ آپس میں لڑنے لگے، گارڈز نے بیچ بچاؤ کیا۔'

Intro:
جامعہ میں طلباءپرتشدد
طلباءنے انتظامیہ پرطاقت کے ناجائزاستعمال کاالزام لگایا

نئی دہلی:
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں طلباءاورانتظامیہ کے درمیان پرتشددجھڑپ کامعاملہ سامنے آیاہے۔وائس چانسلرڈاکٹرنجمہ اخترکے دفترکے سامنے احتجاج کررہے طلباءاوروہاں تعینات گارڈس کے درمیان ہاتھاپائی کی نوبت آگئی۔طلبہ کی جانب سے انتظامیہ پرطاقت کے استعمال کاالزام لگایاگیا،جبکہ انتظامیہ نے ان تمام الزامات کوبے بنیادقراردیا۔

طلبا کاکیاکہناہے؟
طلباءکی جانب سے جاری بیان میں کہاگیاہے کہ کچھ طلبہ کے نوٹس کے معاملہ میں ہم جامعہ کے وی سی سے بات کرنے پہنچے مگروائس چانسلرنے طلباءسے بات نہیں کیااورگارڈس اورباو¿نسربلاکرہمیں ہٹانے کی کوشش کی گئی۔طلباءنے گارڈس کے ذریعہ مارے جانے اورہراساں کرنے کابھی الزام لگایاہے۔جس میں کچھ طلبہ کے ہسپتال میں بھرتی ہونے کی بات بھی کہی گئی۔طلبہ کے مطابق وہ نوٹس جاری کرنے کے خلاف گزشتہ 9دنوں سے دھرنادیرہے تھے۔

انتظامیہ کی صفائی:
ً
5طلبہ کو جامعہ مینول کی خلاف ورزی کے معاملہ میںنوٹس بھیجاگیاتھا۔جس میں انہیں جواب دینے کوکہاگیا،لیکن انہوں نے جواب دینے کی بجائے نوٹس کی کاپی جلادی اورڈسپلنری کمیٹی کابائیکاٹ کردیا۔گزشتہ دودنوں سے طلبہ اورجامعہ انتظامیہ کے درمیان کئی میٹنگ ہوئی۔جس میں احتجاج کررہے طلبہ کو کہاگیاتھاکہ وہ قانون اپنے ہاتھ میں نہ لیں،لیکن اس کے باوجودطلبہ نے وی سی دفترکاگھیراو¿کرنے کی کوشش کی اوردفترمیں آمدورفت کورک دیا۔اسی درمیان طلبہ آپس میں لڑنے لگے،گارڈس نے بیچ بچاو¿کیا۔







Body:@Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.