جامعہ ملیہ اسلامیہ میں شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف طلبہ اور عام شہری 24 گھنٹے احتجاج کررہے ہیں۔
گیٹ نمبر سات پر جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پولیس بربریت کے بعد سے 15 دسمبر سے احتجاج جاری ہے۔ پہلے یہ احتجاج چند گھنٹوں کا ہوتا تھا لیکن حکومت پر کوئی اثر نہ پڑنے کی وجہ سے اسے 24 گھنٹے کا کردیا گیا۔
جامعہ مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اہم شخصیات شرکت کے لیے آرہی ہیں۔ اس کے علاوہ دہلی میں شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف خاتون مظاہرین کا دائرہ پھیلتا جارہاہے اور دہلی میں ہی درجنوں جگہ پر خواتین مظاہرہ کر رہی ہیں اور اس فہرست میں ہر روز نئی جگہ کا اضافہ ہورہا ہے،نظام الدین میں خواتین کامظاہرہ جوش و خروش کے ساتھ جاری ہے۔
شاہین باغ کے بعد خوریجی خواتین مظاہرین کا اہم مقام ہے یہاں ہر روز اپنی آواز حکومت تک پہنچانے کے لیے کچھ نہ کچھ نیا کیا جارہا ہے اور گزشتہ کل سے مظاہرین نے رات کے آٹھ بجے تک رہ کر بھوک ہڑتال شروع کردی ہے۔
خوریجی خاتون مظاہرین کا انتظام دیکھنے والی سماجی کارکن اور ایڈووکیٹ اور سابق کونسلر عشرت جہاں نے بتایا کہ خوریجی خواتین مظاہرہ سے آج سپریم کورٹ کے سینئر وکیل سلمان خورشید خطاب اور اظہار یکجہتی کریں گے۔
اسی کے ساتھ اس وقت دہلی میں حوض رانی، گاندھی پارک مالویہ نگر‘ سیلم پور جعفرآباد، ترکمان گیٹ، بلی ماران، کھجوری، اندر لوک، شاہی عیدگاہ قریش نگر، مصطفی آباد، کردم پوری، نور الہی کالونی، شاشتری پارک، بیری والا باغ، نظام الدین، جامع مسجدسمیت ملک کے تقریباً سیکڑوں مقامات پر مظاہرے ہورہے ہیں۔