ETV Bharat / city

جمہوریت انڈیکس میں بھارت کی سطح گرنا تشویشناک : کانگریس - جمہوریت انڈیکس فہرست

کانگریس نے کہا ہے کہ بھارتی جمہوریت کی پوری دنیا میں عزت ہے لیکن اس پیمانے پر بھارت کمزور ثابت ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے تازہ جمہوریت انڈیکس فہرست میں پہلی مرتبہ دس پوائنٹ کی کمی آئی ہے اور یہ تشویشناک صورت حال ہے۔

جمہوریت انڈیکس میں بھارت کی سطح گرنا تشویشناک :کانگریس
جمہوریت انڈیکس میں بھارت کی سطح گرنا تشویشناک :کانگریس
author img

By

Published : Jan 23, 2020, 5:15 PM IST

Updated : Feb 18, 2020, 3:19 AM IST

کانگریس ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے جمعرات کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں کی کانفرنس میں کہا ہے کہ جب جمہوریت انڈیکس میں بھارت کی سطح گرتی ہے تو ہمارے عظیم جمہوری ملک کے لوگوں کے لئے یہ یقینا تشویش کا موضوع بن جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک سروے میں بھارتی جمہوریت کا انڈیکس گرا ہے اور یہ پہلا موقع ہے کہ جب بھارت اس فہرست میں دس پوائنٹ نیچے گرا ہے۔

مسٹرسنگھوی نے کہا کہ جمہوریت انڈیکس میں بھارت اس مرتبہ 41 پوائنٹ سے گھٹ کر 51 پر آ گیا ہے۔ جمہوریت کو ماپنے والا یہ انڈیکس 2006 میں شروع ہوا تھا لیکن بھارت پہلی مرتبہ اتنے زیادہ پوائنٹ کے ساتھ اتنی نچلی سطح پر گرا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ انڈیکس بھلے ہی جمہوریت کے کچھ ہی ماپوں کی بنیاد پر تیار کیاگیا ہے لیکن یہ غوروفکر کا مقام ہے کہ بھارت جیسی جمہوری ملک میں یہ گراوٹ کیسے آئی۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو کم کرنے والے چاروں ماپوں پر بھی اگر غورکریں توہندوستان کی سطح حقیقتا گرتی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ اس میں پہلا پیمانہ خوف کو لیا جا سکتا ہے اور شاید اس پیمانے پر ملک کے زیادہ تر لوگوں کا جواب ہاں ہی ہوگا۔

ملک میں سچ میں خوف کا ماحول میں اضافہ ہوا ہے جو جمہوریت کے لئے ٹھیک نہیں ہے۔ دوسری وجہ عدم برداشت ہے اور اس پیمانے پر بھی جتنی مثالیں دیکھنے کو مل رہی ہیں اور ان پر بھی ہم خود کو کمزور پاتے ہیں۔

ترجمان نے اس سلسلے میں تیسرے پیمانے کے طور پر بغض اور انتقام کو مثال کے طور پر پیش کیا اور کہا کہ بغض اور انتقام کا جو ماحول موجودہ حالت میں ہرجگہ دیکھنے کو مل رہے ہیں ملک میں یہ ثقافت پہلے کبھی دیکھنے کو نہیں ملا ہے۔ چوتھے پیمانے کے طور پر سماجی اور مذہبی یکجہتی کو لیا جاسکتاہے اور اس پر ہماری جمہوریت کمزور ہی محسوس ہوتی ہے۔

انہوں نےکہا کہ برطانیہ اور دیگر کچھ ممالک کی سامراج وادی سے تقریباچھ ساتھ عشرہ پہلے جو 40۔30 ممالک آزاد ہوئے ہیں۔ ان سب میں ہندوستانی جمہوریت انوکھا اور ممتاز ہے۔ ہماری جمہوریت دنیا میں سب سے بڑی جمہوریت ہے اور ہندوستان جیسی جمہوریت اردگرد کے ممالک میں کہیں بھی نہیں ہے۔

جمہوریت کے پیمانے پر بھارت کی رینکنگ کم ہونا ملک کے سبھی لوگوں کو قدرتی طور سے پریشان کرنے والی ہے۔

کانگریس ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے جمعرات کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں کی کانفرنس میں کہا ہے کہ جب جمہوریت انڈیکس میں بھارت کی سطح گرتی ہے تو ہمارے عظیم جمہوری ملک کے لوگوں کے لئے یہ یقینا تشویش کا موضوع بن جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک سروے میں بھارتی جمہوریت کا انڈیکس گرا ہے اور یہ پہلا موقع ہے کہ جب بھارت اس فہرست میں دس پوائنٹ نیچے گرا ہے۔

مسٹرسنگھوی نے کہا کہ جمہوریت انڈیکس میں بھارت اس مرتبہ 41 پوائنٹ سے گھٹ کر 51 پر آ گیا ہے۔ جمہوریت کو ماپنے والا یہ انڈیکس 2006 میں شروع ہوا تھا لیکن بھارت پہلی مرتبہ اتنے زیادہ پوائنٹ کے ساتھ اتنی نچلی سطح پر گرا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ انڈیکس بھلے ہی جمہوریت کے کچھ ہی ماپوں کی بنیاد پر تیار کیاگیا ہے لیکن یہ غوروفکر کا مقام ہے کہ بھارت جیسی جمہوری ملک میں یہ گراوٹ کیسے آئی۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو کم کرنے والے چاروں ماپوں پر بھی اگر غورکریں توہندوستان کی سطح حقیقتا گرتی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ اس میں پہلا پیمانہ خوف کو لیا جا سکتا ہے اور شاید اس پیمانے پر ملک کے زیادہ تر لوگوں کا جواب ہاں ہی ہوگا۔

ملک میں سچ میں خوف کا ماحول میں اضافہ ہوا ہے جو جمہوریت کے لئے ٹھیک نہیں ہے۔ دوسری وجہ عدم برداشت ہے اور اس پیمانے پر بھی جتنی مثالیں دیکھنے کو مل رہی ہیں اور ان پر بھی ہم خود کو کمزور پاتے ہیں۔

ترجمان نے اس سلسلے میں تیسرے پیمانے کے طور پر بغض اور انتقام کو مثال کے طور پر پیش کیا اور کہا کہ بغض اور انتقام کا جو ماحول موجودہ حالت میں ہرجگہ دیکھنے کو مل رہے ہیں ملک میں یہ ثقافت پہلے کبھی دیکھنے کو نہیں ملا ہے۔ چوتھے پیمانے کے طور پر سماجی اور مذہبی یکجہتی کو لیا جاسکتاہے اور اس پر ہماری جمہوریت کمزور ہی محسوس ہوتی ہے۔

انہوں نےکہا کہ برطانیہ اور دیگر کچھ ممالک کی سامراج وادی سے تقریباچھ ساتھ عشرہ پہلے جو 40۔30 ممالک آزاد ہوئے ہیں۔ ان سب میں ہندوستانی جمہوریت انوکھا اور ممتاز ہے۔ ہماری جمہوریت دنیا میں سب سے بڑی جمہوریت ہے اور ہندوستان جیسی جمہوریت اردگرد کے ممالک میں کہیں بھی نہیں ہے۔

جمہوریت کے پیمانے پر بھارت کی رینکنگ کم ہونا ملک کے سبھی لوگوں کو قدرتی طور سے پریشان کرنے والی ہے۔

Intro:Body:



NationalPosted at: Jan 23 2020 3:28PM

جمہوریت انڈیکس میں ہندوستان کی سطح گرنا تشویشناک:کانگریس

جمہوریت انڈیکس میں ہندوستان کی سطح گرنا تشویشناک:کانگریس



نئی دہلی، 23 جنوری (یو این آئی)کانگریس نے کہا ہے کہ ہندوستانی جمہوریت کی پوری دنیا میں عزت ہے لیکن اسے ماپنے کے پیمانے پر ہندوستان کمزورثابت ہوا ہےجس کی وجہ سے تازہ فہرست میں ہماری جمہوریت پہلی مرتبہ دس پوائنٹ کی کمی آئی ہے اور یہ تشویشناک صورت حال ہے۔



کانگریس ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے جمعرات کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں کی کانفرنس میں کہا ہے کہ جب جمہوریت انڈیکس میں ہندوستان کی سطح گرتی ہے تو ہمارے عظیم جمہوری ملک کے لوگوں کے لئے یہ یقینا تشویش کا موضوع بن جاتا ہے۔



انہوں نے کہا کہ ایک سروے میں ہندوستانی جمہوریت کا انڈیکس گرا ہے اور یہ پہلا موقع ہے کہ جب ہندوستان اس فہرست میں دس پوائنٹ نیچے گراہے۔



مسٹرسنگھوی نے کہا کہ جمہوریت انڈیکس میں ہندوستان اس مرتبہ 41 پوائنٹ سے گھٹ کر 51 پر آ گیا ہے۔ جمہوریت کو ماپنے والا یہ انڈیکس 2006 میں شروع ہوا تھا لیکن ہندوستان پہلی مرتبہ اتنے زیادہ پوائنٹ کے ساتھ اتنی نچلی سطح پر گرا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ انڈیکس بھلے ہی جمہوریت کے کچھ ہی ماپوں کی بنیاد پر تیار کیاگیا ہے لیکن یہ غوروفکر کا مقام ہے کہ ہندوستان جیسی جمہوری ملک میں یہ گراوٹ کیسے آئی۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو کم کرنے والے چاروں ماپوں پر بھی اگر غورکریں توہندوستان کی سطح حقیقتا گرتی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ اس میں پہلا پیمانہ خوف کو لیا جاسکتاہے اور شاید اس پیمانے پر ملک کے زیادہ تر لوگوں کا جواب ہاں ہی ہوگا۔

ملک میں سچ میں خوف کا ماحول میں اضافہ ہوا ہے جو جمہوریت کے لئے ٹھیک نہیں ہے۔ دوسری وجہ عدم برداشت ہے اور اس پیمانے پر بھی جتنی مثالیں دیکھنے کو مل رہی ہیں اور ان پر بھی ہم خود کو کمزور پاتے ہیں۔

ترجمان نے اس سلسلے میں تیسرے پیمانے کے طور پر بغض اور انتقام کو مثال کے طور پر پیش کیا اور کہا کہ بغض اور انتقام کا جو ماحول موجودہ حالت میں ہرجگہ دیکھنے کو مل رہے ہیں ملک میں یہ ثقافت پہلے کبھی دیکھنے کو نہیں ملا ہے۔ چوتھے پیمانے کے طور پر سماجی اور مذہبی یکجہتی کو لیا جاسکتاہے اور اس پر ہماری جمہوریت کمزور ہی محسوس ہوتی ہے۔

انہوں نےکہا کہ برطانیہ اور دیگر کچھ ممالک کی سامراج وادی سے تقریباچھ ساتھ عشرہ پہلے جو 40۔30 ممالک آزاد ہوئے ہیں۔ ان سب میں ہندوستانی جمہوریت انوکھا اور ممتاز ہے۔ ہماری جمہوریت دنیا میں سب سے بڑی جمہوریت ہے اور ہندوستان جیسی جمہوریت اردگرد کے ممالک میں کہیں بھی نہیں ہے۔

جمہوریت کے پیمانے پر ہندوستان کی رینکنگ کم ہونا ملک کے سبھی لوگوں کو قدرتی طور سے پریشان کرنے والی ہے۔


Conclusion:
Last Updated : Feb 18, 2020, 3:19 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.