کانگریس نے کہا ہے کہ21 دنوں کے لاک ڈاؤن کے بعد چھوٹی صنعتوں میں پروڈکشن کی سرگرمیوں کو دھیرے دھیرے دوبارہ شروع کرکے ضروری اشیاء کی سپلائی کو یقینی بنانے کے لیے ٹرکوں کی آمد و رفت بحال کیے جانے کے ساتھ ساتھ صنعتوں کو بغیر سود کے قرض مہیا کروایا جانا چاہیے۔
کانگریس کے سینیئر رہنما آنند شرما نے پیر کو نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہندوستان کی صورتحال لاک ڈاؤن کا سامنا کرنے والے دیگر کئی ممالک کے مقابلے میں مختلف ہے۔
’’ہندوستان میں21 دنوں کے لاک ڈاؤن سے کئی صنعتیں بند ہونے کے درپے ہیں اور انہیں دوبارہ شروع کرنے میں مشکلات درپیش ہیں، لہٰذا ایکسپورٹ (برآمد) سے منسلک صنعتوں کو زیرو انٹریسٹ پر قرض دیا جانا چاہیے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’زراعت اور فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کی حالت بھی بہت خراب ہے۔ ہندوستانی صنعتیں لمبے عرصے تک لاک ڈاؤن نہیں جھیل سکتیں۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’اگر یہ دوبارہ شروع نہ ہوئیں تو کروڑوں لوگوں کے سامنے روزگار کا مسئلہ کھڑا ہو جائے گا اور کروڑوں افراد خط افلاس سے نیچے چلے جائیں گے لہٰذا حکومت کو ان کے لیے دوسرا راحت پیکج لانے کا اعلان کرنا چاہیے۔‘‘
شرما کے مطابق ملک کے سامنے غیر معمولی چیلنج ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے حکومت کو معاشی ترقی کی شرح کی فکر کیے بغیر قدم اٹھانا چاہیے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’’حکومت کے پاس پیسے کی کمی نہیں ہے۔ اسے کسی ریاست کے ساتھ تفریق کیے بغیر سبھی کو مالی پیکج دینا چاہیے۔‘‘