ڈاکٹر ہرش وردھن نے کووڈ۔19 کے سلسلے میں تشکیل کابینہ گروپ کی سنیچر کو ہوئی 20ویں میٹنگ کی صدارت کی۔ انہوں نے کہا کہ 31 جولائی کو ہوئے کابینہ گروپ کی گزشتہ میٹنگ سے اب تک کورونا انفیکشن کو روکنے کی سمت میں کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔
پورے ملک میں اب تک 26.4 لاکھ سے زیادہ کورونا انفیکشن سے دوچار مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔ ملک میں کورونا سے اموات کی شرح 1.81 فیصد ہوگئی ہے جبکہ صحتیاب ہونے کی شرح بڑھ کر 76.47 فیصد ہوگئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ملک میں صحت سےمتعلق بنیادی ڈھانچے کو کافی مضبوط کیا گیا ہے۔ ملک میں 1,576 کورونا ٹسٹ لیب ہوگئے ہیں اور ان لیبوں نے ایک دن میں دس لاکھ کورونا کے نمونوں کی جانچ کرنے کا ہدف حاصل کرلیا ہے۔ اب تک پورے ملک میں چار کروڑ سے زیادہ نمونوں کی جانچ کی جاچکی ہے۔
اس میٹنگ میں کووڈ۔19 کی موجودہ صورت حال اور مستقبل کی تیاریوں پر بحث ہوئی۔ مرکزی وزیر صحت نے میٹنگ میں کہا ہے کہ اس وقت ملک میں 0.29 فیصد کورونا مریض وینٹی لیٹر پر ہیں، 1.93 فیصد مریض آئی سی یو میں بھرتی ہیں جبکہ 2.88 کورونا انفیکشن کو آکسیجن سپورٹ پر رکھا گیا ہے۔
کابینہ گروپ کو بتایا گیا ہے کہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کو کورونا کے خلاف لڑائی میں مدد کرنے کے لئے مرکزی حکومت نے انہیں 338 لاکھ سے زیادہ این95ماسک، تقریبا 135 لاکھ پی پی ای کٹ اور تقریبا 27,000 وینٹی لیٹر دیئے ہیں۔
مرکزی وزیر صحت نے میٹنگ میں وزارت صحت کو حکم دیا کہ وہ کووڈ پروٹوکول اور کورونا انفیکشن سے بچاؤ کے طریقوں کے سلسلے میں پارلیمنٹ کے سیشن کو دیکھتے ہوئے اراکین پارلیمنٹ کے لئے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر (ایس او پی) تیار کریں۔ میٹنگ میں آنے والے تیوہار کے موسموں کے سلسلے میں بھی فکرمندی کا اظہار کیا گیا اور سبھی کو مشورہ دیا گیا کہ وہ کووڈ کے سلسلے میں جس طرح احتیاط کئے جاسکتے ہیں اس کی پیروی کریں اور محفوظ رہیں۔
کابینہ گروپ نے بتایا کہ دنیا کے مقابلے میں بھارت میں کورونا انفیکشن اور اموات کے معاملے کم ہیں۔ کورونا انفیکشن کا عالمی اوسط فی دس لاکھ آبادی 3,161 ہے جبکہ ہندوستان میں یہ 2,424 ہے۔ اسی طرح عالمی سطح پر فی دس لاکھ آبادی کورونا سے اموات کے معاملوں کی تعداد 107.2 ہے جبکہ ہندوستان میں یہ 44 ہے۔
میٹنگ میں یہ جانکاری دی گئی کہ گھنی آبادی اور وسائل کی کمی کے باوجود وقتا فوقتا لاک ڈاؤن کرنے اور پورے ملک میں تیزی سے صحت سے متعلق بنیادی ڈھانچوں کو مضبوط کرنے سے ہندوستان میں دنیا کے مقابلے میں کورونا انفیکشن کے معاملے کم ہیں۔
ملک میں اس وقت آٹھ ریاست ایسے ہیں جہاں ابھی کورونا انفیکشن کے سرگرم معاملے زیادہ ہے۔ ملک میں انفیکشن کے مجموعی سرگرم معاملوں میں تقریبا 73 فیصد معاملے مہاراشٹر، کرناٹک، آندھرا پردیش، تمل ناڈو، اترپردیش، مغربی بنگال، اڈیشہ اورتلنگانہ کے ہیں۔ ملک میں کورونا انفیکشن کی وجہ سے ہونے والی اموات میں سے اکیاسی فیصد معاملے مہاراشٹر، دہلی، تمل ناڈو، آندھرا پردیش، کرناٹک، اترپردیش اور مغربی بنگال کے ہیں۔
کابینہ گروپ کو یہ اطلاع دی گئی کہ ہیلتھ سکریٹری نے کئی ریاستوں کے ساتھ میٹنگ کرکے انہیں اموات کی شرح ایک فیصد سے کم کرنے کا ہدف طے کرنے کے لئے کہا ہے اور جانچ کی رفتار تیز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
کورونا مریضوں کی ٹی بی اسکریننگ اور ٹی بی سے متاثروں کی کورونا جانچ کرانے سے متعلق جاری ہدایات کے بارے میں بھی کابینہ گروپ کو بتایا گیا۔
ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سے ہوئی اس میٹنگ میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر، شہری پرواز کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری، جہازرانی کے وزیر مملکت من سکھ لال منڈویا، مرکزی وزیر مملکت برائے صحت وخاندانی فلاح وبہبود اشونی کمار چوبے، وزیر مملکت برائے داخلہ نتیہ نند رائے نے شرکت کی۔
ان کے علاوہ ٹیکسٹائل کے سکریٹری روی کپور، نیتی آیوگ کے سی ای او امیتابھ کانت، انڈین میڈیکل ریسرچ کونسل کے ڈائرکٹر جنرل بلرام بھارگو، ڈائریکٹر جنرل برائے امور خارجہ امیت یادو ، وزارت داخلہ کے ایڈیشنل سکریٹری انل ملک اور وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سکریٹری ڈی روی نے بھی شرکت کی۔