دارالحکومت دہلی میں کورونا مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جس کی مجموعی تعداد 39 ہزار کے قریب تک پہنچ گئی ہے، گذشتہ دو دن میں کورونا کے تقریبا چار ہزار سے زیادہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔
کورونا مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافے کی وجہ سے اسپتالوں میں بیڈوں کی قلت ہورہی ہے اور دہلی حکومت مسلسل بستروں کی تعداد بڑھانے کی کوشش بھی کر رہی ہے۔اس کوشش میں اب ایم سی ڈی اسپتالوں کو کورونا کے علاج سے بھی جوڑا جارہا ہے۔
دہلی حکومت نے شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن کا سب سے بڑا اسپتال باڑہ ہندو راؤ اسپتال کو کورونا اسپتال کے طور پر اعلان کیا ہے۔ ایم سی ڈی میں یہ کورونا مریضوں کے علاج کرنے والا پہلا ہسپتال ہوگا۔
اس تعلق سے اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو 16 جون تک تیاریاں مکمل کرنے کو کہا گیا ہے۔اس اسپتال میں ایک ہزار کے قریب بستر ہیں اور اب یہ کورونا مریضوں کے علاج کے لیے استعمال ہوگا۔ابھی تک دہلی کے سرکاری اسپتال، سینٹر کے اسپتال، نجی اسپتال اور دہلی میں نرسنگ ہوم کو کورونا کے علاج کے لیے خٓص کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 11 جون کو تین ایم سی ڈی کے میئر نے ایک پریس کانفرنس کی اور کہا کہ دہلی حکومت کورونا سے لڑنے میں ایم سی ڈی کے وسائل اور سہولیات کا استعمال کرسکتی ہے اگر وہ چاہے تو ایم سی ڈی اس کے لیے ہمیشہ تیار ہے۔