ETV Bharat / city

چدمبرم کی ضمانت کی عرضی پر سماعت جمعرات تک ملتوی - تہاڑ جیل میں قید سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم

سپریم کورٹ منی لانڈرنگ معاملے میں تہاڑ جیل میں قید سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم کی جانب سے دائر ضمانت عرضی پر مزید سماعت جمعرات کو کرے گی۔

suprime court
سپریم کورٹ
author img

By

Published : Nov 27, 2019, 7:08 PM IST

جسٹس آر بھانومتی کی صدارت والی بنچ نے چدمبرم کی جانب سے پیش سینئر وکیل کپل سبل اور ابھیشیک منو سنگھوی کی تفصیلی دلیلیں سنیں، انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے سالیسیٹر جنرل تشار مہتہ کل دلیلیں دیں گے۔

مسٹر سبل نے اپنی دلیل میں کہا ہے کہ ریمانڈ عرضی میں ای ڈی نے الزام لگایا ہے کہ مسٹر چدمبرم گواہوں کو متاثرکرنے کی کوشش کررہے تھے جبکہ وہ تو ای ڈی کی حراست میں تھے۔

سابق مرکزی وزیر مسٹر چدمبرم کو اس لیے ضمانت نہیں دی گئی جیسے وہ رنگا بلا ہو انہوں نے کہا کہ ’’کیوں ای ڈی کے افسر یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ای ڈی کے دفتر میں جہاں فون بھی موجود نہیں تھا وہاں سے میں (مسٹر چدمبرم) گواہوں کو متاثر کررہا تھا۔‘‘

مسٹر سبل نے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے پر سوال کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ نے ای ڈی کی تینوں بڑی دلیلیں (ثبوتوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا شک، فلائٹ رسک، گواہوں کو متاثر کرنے کے شبہات) کو ٹھکرادیا۔ لیکن اس کے باوجود صرف یہ کہتے ہوئے ضمانت دینے سے انکار کردیا کہ مسٹر چدمبرم گواہوں کو متاثر کرسکتے ہیں۔ انہیں اس گھپلہ کا سرغنہ ثابت کردیا گیا جبکہ ان سے منسلک کوئی دستاویز نہیں ہے۔

سابق وزیر قانون نے کہا کہ ’’باقی لوگ جنہیں ملزم بنایا گیا ہے انہیں یا تو گرفتار نہیں کیا گیا یا پھر ضمانت پر باہر ہیں۔‘‘

مسٹر سبل نے کہا ہے کہ ہائی کورٹ نے ضمانت میں غلط پیغام دیا ہے کہ وہ معاملہ سنگین ہے ان کو ضمانت نہیں دی جاسکتی ہے جیسے یہ رنگا بلا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر چدمبرم کو ضمانت کیوں نہیں دی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 10 لاکھ روپے کے جرم کے معاملے کو کروڑوں روپے کے جرم کی طرح پیش کیا جارہا ہے۔ مسٹر سبل نے کہا کہ ’’معاملے میں سبھی ملزم ضمانت پر ہیں ، لیکن صرف میں جیل میں ہوں اس کے بعد بھی میں کنگ پن ہوں کیوں کہ کارتک چدمبرم کا والد ہوں۔‘‘

مسٹر چدمبرم نے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ای ڈی نے اپنے حلف نامہ میں جو کہا وہی دہلی ہائی کورٹ کا نتیجہ ہوگیا ہے۔ ہائی کورٹ نے ای ڈی کے جواب کو ہوبہو اپنے فیصلے میں لیا اور یہی ضمانت عرضی کو ٹھکرانے کی بنیاد بن گیا۔

مسٹر سبل کی جرح پوری ہونے کے بعد مسٹر سنگھوی نے جرح شروع کی۔ مسٹر سنگھوی نے کہا کہ ’’جانچ ایجنسیوں کے ذریعہ بلائے جانے پر میں آیا، میں نے کبھی کسی گواہ اور ثبوت کو متاثر نہیں کیا۔ مسٹر چدمبرم نے دہلی ہائی کورٹ کے ذریعہ ضمانت کی عرضی منسوخ کئے جانے کے خلاف اعلی عدالت کا دروازہ کھٹکھایا ہے۔

جسٹس آر بھانومتی کی صدارت والی بنچ نے چدمبرم کی جانب سے پیش سینئر وکیل کپل سبل اور ابھیشیک منو سنگھوی کی تفصیلی دلیلیں سنیں، انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے سالیسیٹر جنرل تشار مہتہ کل دلیلیں دیں گے۔

مسٹر سبل نے اپنی دلیل میں کہا ہے کہ ریمانڈ عرضی میں ای ڈی نے الزام لگایا ہے کہ مسٹر چدمبرم گواہوں کو متاثرکرنے کی کوشش کررہے تھے جبکہ وہ تو ای ڈی کی حراست میں تھے۔

سابق مرکزی وزیر مسٹر چدمبرم کو اس لیے ضمانت نہیں دی گئی جیسے وہ رنگا بلا ہو انہوں نے کہا کہ ’’کیوں ای ڈی کے افسر یہ کہنا چاہتے ہیں کہ ای ڈی کے دفتر میں جہاں فون بھی موجود نہیں تھا وہاں سے میں (مسٹر چدمبرم) گواہوں کو متاثر کررہا تھا۔‘‘

مسٹر سبل نے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے پر سوال کرتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ نے ای ڈی کی تینوں بڑی دلیلیں (ثبوتوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا شک، فلائٹ رسک، گواہوں کو متاثر کرنے کے شبہات) کو ٹھکرادیا۔ لیکن اس کے باوجود صرف یہ کہتے ہوئے ضمانت دینے سے انکار کردیا کہ مسٹر چدمبرم گواہوں کو متاثر کرسکتے ہیں۔ انہیں اس گھپلہ کا سرغنہ ثابت کردیا گیا جبکہ ان سے منسلک کوئی دستاویز نہیں ہے۔

سابق وزیر قانون نے کہا کہ ’’باقی لوگ جنہیں ملزم بنایا گیا ہے انہیں یا تو گرفتار نہیں کیا گیا یا پھر ضمانت پر باہر ہیں۔‘‘

مسٹر سبل نے کہا ہے کہ ہائی کورٹ نے ضمانت میں غلط پیغام دیا ہے کہ وہ معاملہ سنگین ہے ان کو ضمانت نہیں دی جاسکتی ہے جیسے یہ رنگا بلا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر چدمبرم کو ضمانت کیوں نہیں دی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 10 لاکھ روپے کے جرم کے معاملے کو کروڑوں روپے کے جرم کی طرح پیش کیا جارہا ہے۔ مسٹر سبل نے کہا کہ ’’معاملے میں سبھی ملزم ضمانت پر ہیں ، لیکن صرف میں جیل میں ہوں اس کے بعد بھی میں کنگ پن ہوں کیوں کہ کارتک چدمبرم کا والد ہوں۔‘‘

مسٹر چدمبرم نے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ای ڈی نے اپنے حلف نامہ میں جو کہا وہی دہلی ہائی کورٹ کا نتیجہ ہوگیا ہے۔ ہائی کورٹ نے ای ڈی کے جواب کو ہوبہو اپنے فیصلے میں لیا اور یہی ضمانت عرضی کو ٹھکرانے کی بنیاد بن گیا۔

مسٹر سبل کی جرح پوری ہونے کے بعد مسٹر سنگھوی نے جرح شروع کی۔ مسٹر سنگھوی نے کہا کہ ’’جانچ ایجنسیوں کے ذریعہ بلائے جانے پر میں آیا، میں نے کبھی کسی گواہ اور ثبوت کو متاثر نہیں کیا۔ مسٹر چدمبرم نے دہلی ہائی کورٹ کے ذریعہ ضمانت کی عرضی منسوخ کئے جانے کے خلاف اعلی عدالت کا دروازہ کھٹکھایا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.