انہوں نے یہاں ایک بیان میں کہا کہ' موجودہ حکومت کسانوں کو برباد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ ریاست میں دھان کی خریداری شروع ہوئے پانچ دن گزر چکے ہیں، لیکن اب تک ریاست میں دھان کی خریداری صحیح ڈھنگ سے شروع نہیں ہو سکی ہے۔
کسان کے ایک ایک دانہ خریدنے کے حکومت کے دعوے کی اناج منڈیوں میں پیدا شدہ حالات نے قلعی کھول دی۔ حکومت کی جانب سے سازش کے تحت کورونا وبا کے وقت جان بوجھ کر نئی نئی شرائط عائد کرکے کسانوں کی مشکلات میں اضافہ کیا جارہا ہے۔
کماری شیلجا نے کہا کہ' تیاری کے بغیر حکومت نے دھان کی خریداری شروع کرنے کا اعلان تو کر دیا، لیکن کسان کی فصل کو کوئی خرید نہیں رہا ہے۔
مزید پڑھیں:
ہاتھرس سانحہ: ملزمین کو پھانسی دینے کا مطالبہ
حکومت نے جلدی میں خریدنے کا فیصلہ تو لے لیا، لیکن اب کسانوں کی فصل منڈی میں پڑی ہوئی خراب ہورہی ہے۔ اس حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے رائس مل اور آڑھتی ہڑتال پر ہیں، جس کی وجہ سے ریاست کے کسانوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔