ETV Bharat / city

'میری موت کا کوئی ذمہ دار نہیں ہے'

نابالغہ کی خودکشی کا الزام اسکول انتظامیہ پر عائد ہوا ہے ساتھ ہی ثبوتوں کے ساتھ ساتھ چھیڑ چھاڑ کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔

girl-suicide-school-management-accused-in up-noida
'میری موت کا کوئی ذمہ دار نہیں ہے'
author img

By

Published : Jul 14, 2020, 2:00 PM IST

Updated : Jul 16, 2020, 12:37 PM IST

قومی داراحکومت دہلی سے متصل نوئیڈا میں ایک نابالغہ کی خودکشی کے بعد ہنگامہ برپا ہے، تین جولائی کو اس نے خودکشی کرلی تھی، جس کے بعد وہ جس اسکول میں زیر تعلیم تھی اس اسکول نے اہل خانہ کو اس کی اطلاع دی کہ بچی کی آخری رسومات ادا کر دیں۔ لیکن خودکشی کے 10 دن بعد متاثرہ کے اہل خانہ کی جانب سے ایک ویڈیو وائرل ہوا جس میں کہا گیا ہے کہ ان کی بچی کے ساتھ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا ہے اور اسے قتل کیا گیا ہے۔

یہ معاملہ پولیس تک جا پہنچا، پولیس نے تفتیش میں پایا کہ معاملہ تین جولائی کا ہے، پولیس کو تحقیقات کے دوران بچی کا سوسائڈ نوٹ مل گیا، جس میں بچی نے اپنی موت کا ذمہ دار کسی کو نہیں ٹھہرایا تھا۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق بچی نے اپنے سوسائڈ نوٹس میں اپنی ماں کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا تھا کہ 'میری موت کا کوئی ذمہ دار نہیں ہے'۔

مذکورہ بچی نے اپنے سوسائڈ میں مزید لکھا تھا کہ 'میرے جینے کی اب کوئی وجہ نہیں رہی، ویسے بھی میں سبھی کے اوپر بوجھ بن گئی تھی، ماں آپ کے اوپر سے ایک بوجھ کم ہو گیا ہے'۔'

اس درمیان جس اسکول میں وہ بچی زیرتعلیم تھی اس کی انتظامیہ نے آخری رسومات کی رسید و اس کی شوٹ کی گئی پوری ویڈیو سامنے لا کر اپنے اوپر عائد الزامات کو غلط ثابت کرنے کی کوشش کی ہے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ رسید پر لڑکی کے والد کے دستخط بھی ہیں، کسی کے دباؤ میں آکر آخری رسومات ادا نہیں کی گئی ہے اس معاملے میں ایک لڑکے کا بھی نام سامنے آ رہا ہے، ایسا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس لڑکے سے اس لڑکی کی موت کی کڑی جڑی ہوئی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اگر گھر والے شکایت کرتے ہیں تو پولیس قانون کے مطابق کاروائی کرے گی کیونکہ اسکول انتظامیہ نے پولیس کو اطلاع دیے بغیر خاموشی سے آخری رسومات ادا کر دی ہے۔

نوٹ: تکنیکی وجوہات کی بنا پر اس خبر کو دوبارہ شائع کیا جا رہا ہے۔

قومی داراحکومت دہلی سے متصل نوئیڈا میں ایک نابالغہ کی خودکشی کے بعد ہنگامہ برپا ہے، تین جولائی کو اس نے خودکشی کرلی تھی، جس کے بعد وہ جس اسکول میں زیر تعلیم تھی اس اسکول نے اہل خانہ کو اس کی اطلاع دی کہ بچی کی آخری رسومات ادا کر دیں۔ لیکن خودکشی کے 10 دن بعد متاثرہ کے اہل خانہ کی جانب سے ایک ویڈیو وائرل ہوا جس میں کہا گیا ہے کہ ان کی بچی کے ساتھ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا ہے اور اسے قتل کیا گیا ہے۔

یہ معاملہ پولیس تک جا پہنچا، پولیس نے تفتیش میں پایا کہ معاملہ تین جولائی کا ہے، پولیس کو تحقیقات کے دوران بچی کا سوسائڈ نوٹ مل گیا، جس میں بچی نے اپنی موت کا ذمہ دار کسی کو نہیں ٹھہرایا تھا۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق بچی نے اپنے سوسائڈ نوٹس میں اپنی ماں کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا تھا کہ 'میری موت کا کوئی ذمہ دار نہیں ہے'۔

مذکورہ بچی نے اپنے سوسائڈ میں مزید لکھا تھا کہ 'میرے جینے کی اب کوئی وجہ نہیں رہی، ویسے بھی میں سبھی کے اوپر بوجھ بن گئی تھی، ماں آپ کے اوپر سے ایک بوجھ کم ہو گیا ہے'۔'

اس درمیان جس اسکول میں وہ بچی زیرتعلیم تھی اس کی انتظامیہ نے آخری رسومات کی رسید و اس کی شوٹ کی گئی پوری ویڈیو سامنے لا کر اپنے اوپر عائد الزامات کو غلط ثابت کرنے کی کوشش کی ہے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ رسید پر لڑکی کے والد کے دستخط بھی ہیں، کسی کے دباؤ میں آکر آخری رسومات ادا نہیں کی گئی ہے اس معاملے میں ایک لڑکے کا بھی نام سامنے آ رہا ہے، ایسا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس لڑکے سے اس لڑکی کی موت کی کڑی جڑی ہوئی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اگر گھر والے شکایت کرتے ہیں تو پولیس قانون کے مطابق کاروائی کرے گی کیونکہ اسکول انتظامیہ نے پولیس کو اطلاع دیے بغیر خاموشی سے آخری رسومات ادا کر دی ہے۔

نوٹ: تکنیکی وجوہات کی بنا پر اس خبر کو دوبارہ شائع کیا جا رہا ہے۔

Last Updated : Jul 16, 2020, 12:37 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.