جامعہ ملیہ اسلامیہ کے مقبرہ ذاکر حسین کے سامنے سیکڑوں مسلمانوں نے اترپردیش اور دیگر مقامات میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہروں میں پولیس کی گولیوں سے مبینہ طور پر ہلاک ہوئے لوگوں کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھی گئی۔
اس غائبانہ نماز جنازہ میں طلبا اور مقامی لوگوں کافی تعداد میں شرکت کی۔
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف جہاں بھارت کے علاوہ بیرون ممالک میں بھی احتجاج کیا جارہا ہے وہیں بھارت کے متعدد ریاستوں میں بھی مظاہرے اب تک جاری ہیں۔
دارالحکومت دہلی میں شاہین باغ میں خواتین کا احتجاج تین ہفتوں سے جاری ہے وہیں جامعہ نگر میں بھی طلبا کا احتجاج جاری ہے اور اے ایم یو میں بھی طلبا کا احتجاج برابر جاری ہے۔
سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج میں سب سے زیادہ احتجاج اترپردیش کے متعدد اضلاع میں رونما ہوا جس میں سے کئی مظاہرے پولیس اور مظاہرین میں جھڑپ کے بعد پرتشدد ہوگیا جس کی وجہ سے کافی زیادہ مظاہرین کی ہلاکتیں اترپردیش میں ہی واقع ہوئی ہیں۔