راہل گاندھی نے پیر کو جاری ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ملک کا کسان زرعی قوانین کے خلاف سردی میں اپنا گھر، کھیت چھوڑ کر دہلی تک آپہنچا ہے اور ملک کے لوگوں کو حق اور ناحق کے درمیان اس جنگ میں کسان کے ساتھ کھڑا ہونے کی ضرورت ہے۔
-
देश का किसान काले कृषि क़ानूनों के ख़िलाफ़ ठंड में, अपना घर-खेत छोड़कर दिल्ली तक आ पहुँचा है।
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) November 30, 2020 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
सत्य और असत्य की लड़ाई में आप किसके साथ खड़े हैं-
अन्नदाता किसान
या
PM के पूँजीपति मित्र?#SpeakUpForFarmers pic.twitter.com/YKhBjG2FaL
">देश का किसान काले कृषि क़ानूनों के ख़िलाफ़ ठंड में, अपना घर-खेत छोड़कर दिल्ली तक आ पहुँचा है।
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) November 30, 2020
सत्य और असत्य की लड़ाई में आप किसके साथ खड़े हैं-
अन्नदाता किसान
या
PM के पूँजीपति मित्र?#SpeakUpForFarmers pic.twitter.com/YKhBjG2FaLदेश का किसान काले कृषि क़ानूनों के ख़िलाफ़ ठंड में, अपना घर-खेत छोड़कर दिल्ली तक आ पहुँचा है।
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) November 30, 2020
सत्य और असत्य की लड़ाई में आप किसके साथ खड़े हैं-
अन्नदाता किसान
या
PM के पूँजीपति मित्र?#SpeakUpForFarmers pic.twitter.com/YKhBjG2FaL
انہوں نے کہا کہ حب الوطنی ملک کی طاقت کی دفاع ہوتی ہے ملک کی طاقت کسان ہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آج کسان سڑکوں پر کیوں ہیں۔ ہزاروں کلومیٹر دور سے چل کیوں آرہے ہیں، ٹریفک کیوں روک رہا ہے۔
مسٹر گاندھی نے ٹوئٹ کیا کہ ’’مودی کہتے ہیں کہ تینوں قوانین کسانوں کے مفادات میں ہیں۔ اگر یہ قانون کسان کے مفاد میں ہے تو یہ کسان اتنا مشتعل کیوں ہے، کسان خوش کیوں نہیں ہیں۔ یہ قانون نریندر مودی جی کے دو۔تین دوستوں کے لئے ہے۔ یہ قانون کسان سے چوری کرنے کے قانون ہیں اور اس لئے ہم سب کو مل کر ہندوستان کی طاقت کے ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا۔ جہاں بھی یہ کسان بھائی ہیں وہاں عوام کو ، کانگرس کارکنوں کو آگے بڑھ کر ان کی مدد کرنی چاہئے، ان کو کھانا دینا چاہئے اور ان کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے۔