ETV Bharat / city

ٹریکٹر ریلی میں تشدد کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا: پولیس کمشنر

پولیس کمشنر نے بدھ کو پریس کانفرنس میں کہا کہ 'دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں منگل کو کسانوں کے تشدد میں 394 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں، ان میں سے کچھ اسپتال میں زیر علاج ہیں اور کچھ کو آئی سی یو میں بھی داخل کیا گیا ہے۔

author img

By

Published : Jan 27, 2021, 10:38 PM IST

Updated : Jan 28, 2021, 6:48 AM IST

Farmer leaders involved in violence, no culprit will be spared: Delhi police chief
Farmer leaders involved in violence, no culprit will be spared: Delhi police chief

نئی دہلی: دہلی کے پولیس کمشنر ایس این شریواستو نے کہا کہ کسان تنظیموں نے یوم جمہوریہ کے موقع پر ٹریکٹر ریلی کے شرائط و ضوابط کی خلاف ورزی کی جس کی وجہ سے تشدد ہوا لہذا اس تشدد میں ملوث افراد کو بخشا نہیں جائے گا۔

ویڈیو

پولیس کمشنر نے بدھ کو پریس کانفرنس میں کہا کہ 'دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں منگل کو کسانوں کے تشدد میں 394 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں، ان میں سے کچھ اسپتال میں زیر علاج ہیں اور کچھ کو آئی سی یو میں بھی داخل کیا گیا ہے۔'

مزید پڑھیں: تشدد کے بعد بیک فٹ پر کسان تنظیمیں، پارلیمنٹ مارچ کو کیا ملتوی

پولیس نے اب تک 25 سے زیادہ فوجداری مقدمات درج کیے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کاشتکار تنظیموں کو یوم جمہوریہ کے موقع پر ریلی ملتوی کرنے کے لیے مسلسل سمجھایا گیا اور اس کے لیے ان کے ساتھ پانچ دور کے مذاکرات ہوئے۔

ریلی کے لیے کچھ شرائط و ضوابط پر اتفاق رائے اور تحریری یقین دہانی کے بعد اجازت دی گئی لیکن کسان تنظیموں نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔ یہاں تک کہ کچھ کسان رہنماؤں نے اشتعال انگیز تقاریر کیں اور پرامن جلسے کرنے کی بجائے تشدد پر اکسایا۔

پولیس کمشنر نے بتایا کہ 'کسانوں کی جارحیت کے باوجود پولیس نے زیادہ سے زیادہ تحمل اور ذمہ داری سے کام لیا۔ پولیس نے بھیڑ کو قابو میں کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل چھوڑے۔'

ویڈیو

انہوں نے بتایا کہ جس طرح سے کسان تنظیموں نے لال قلعہ پر کسانوں اور مذہبی جھنڈے لگائے ہیں، اسے سنجیدگی سے لیا جارہا ہے۔ ایسی حرکتیں کرنے والوں کی شناخت کی جا رہی ہے اور ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے گا۔ پولیس کسان تنظیموں سے پوچھ گچھ کرے گی اور اس میں ملوث تمام افراد کو گرفتار کیا جائے گا۔'

انہوں نے بتایا کہ تشدد کے دوران کسانوں نے 428 بیریکیڈ، 30 پولیس گاڑیاں، چھ کنٹینر، چار ایکسرے مشینیں، آٹھ تار پلر اور دیگر املاک کو نقصان پہنچایا ہے۔

پولیس افسر نے بتایا کہ کاشتکار تنظیموں نے مقررہ وقت سے پہلے ہی بیریکیڈز توڑ کر اپنا احتجاج شروع کیا۔ ادھر کسان رہنما ستنام سنگھ پنو نے مکربا چوک پر اشتعال انگیز تقریر کی اور لوگوں کو بیریکیڈ توڑنے کے لیے اکسایا۔'

اسی طرح راکیش ٹکیٹ کی رہنمائی میں غازی پور کے کسانوں نے بھی اکشردھام کے قریب بیریکیڈس توڑ کر لال قلعہ پہنچے۔ ایسے ہی واقعہ کو انجام ٹکڑی بارڈر کے کسانوں نے بھی دیا۔

یو این آئی

نئی دہلی: دہلی کے پولیس کمشنر ایس این شریواستو نے کہا کہ کسان تنظیموں نے یوم جمہوریہ کے موقع پر ٹریکٹر ریلی کے شرائط و ضوابط کی خلاف ورزی کی جس کی وجہ سے تشدد ہوا لہذا اس تشدد میں ملوث افراد کو بخشا نہیں جائے گا۔

ویڈیو

پولیس کمشنر نے بدھ کو پریس کانفرنس میں کہا کہ 'دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں منگل کو کسانوں کے تشدد میں 394 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں، ان میں سے کچھ اسپتال میں زیر علاج ہیں اور کچھ کو آئی سی یو میں بھی داخل کیا گیا ہے۔'

مزید پڑھیں: تشدد کے بعد بیک فٹ پر کسان تنظیمیں، پارلیمنٹ مارچ کو کیا ملتوی

پولیس نے اب تک 25 سے زیادہ فوجداری مقدمات درج کیے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کاشتکار تنظیموں کو یوم جمہوریہ کے موقع پر ریلی ملتوی کرنے کے لیے مسلسل سمجھایا گیا اور اس کے لیے ان کے ساتھ پانچ دور کے مذاکرات ہوئے۔

ریلی کے لیے کچھ شرائط و ضوابط پر اتفاق رائے اور تحریری یقین دہانی کے بعد اجازت دی گئی لیکن کسان تنظیموں نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔ یہاں تک کہ کچھ کسان رہنماؤں نے اشتعال انگیز تقاریر کیں اور پرامن جلسے کرنے کی بجائے تشدد پر اکسایا۔

پولیس کمشنر نے بتایا کہ 'کسانوں کی جارحیت کے باوجود پولیس نے زیادہ سے زیادہ تحمل اور ذمہ داری سے کام لیا۔ پولیس نے بھیڑ کو قابو میں کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل چھوڑے۔'

ویڈیو

انہوں نے بتایا کہ جس طرح سے کسان تنظیموں نے لال قلعہ پر کسانوں اور مذہبی جھنڈے لگائے ہیں، اسے سنجیدگی سے لیا جارہا ہے۔ ایسی حرکتیں کرنے والوں کی شناخت کی جا رہی ہے اور ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے گا۔ پولیس کسان تنظیموں سے پوچھ گچھ کرے گی اور اس میں ملوث تمام افراد کو گرفتار کیا جائے گا۔'

انہوں نے بتایا کہ تشدد کے دوران کسانوں نے 428 بیریکیڈ، 30 پولیس گاڑیاں، چھ کنٹینر، چار ایکسرے مشینیں، آٹھ تار پلر اور دیگر املاک کو نقصان پہنچایا ہے۔

پولیس افسر نے بتایا کہ کاشتکار تنظیموں نے مقررہ وقت سے پہلے ہی بیریکیڈز توڑ کر اپنا احتجاج شروع کیا۔ ادھر کسان رہنما ستنام سنگھ پنو نے مکربا چوک پر اشتعال انگیز تقریر کی اور لوگوں کو بیریکیڈ توڑنے کے لیے اکسایا۔'

اسی طرح راکیش ٹکیٹ کی رہنمائی میں غازی پور کے کسانوں نے بھی اکشردھام کے قریب بیریکیڈس توڑ کر لال قلعہ پہنچے۔ ایسے ہی واقعہ کو انجام ٹکڑی بارڈر کے کسانوں نے بھی دیا۔

یو این آئی

Last Updated : Jan 28, 2021, 6:48 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.