ETV Bharat / city

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ایچ آرڈی سی۔یو جی سی کا فیکلٹی تعارفی پروگرام شروع

author img

By

Published : Aug 11, 2021, 10:45 PM IST

یو جی سی۔ایچ آر ڈی سی، جامعہ ملیہ اسلامیہ نے پورے ملک سے شریک ہونے والے نئے تقرر شدہ فیکلٹی اراکین کے لیے پانچواں آن لائن فیکلٹی تعارفی پروگرام کل سے شروع کردیا ہے۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ایچ آرڈی سی۔یو جی سی کا فیکلٹی تعارفی پروگرام شروع
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ایچ آرڈی سی۔یو جی سی کا فیکلٹی تعارفی پروگرام شروع

پروفیسر نجمہ اختر شیخ الجامعہ، جامعہ ملیہ اسلامیہ افتتاحی اجلاس کی مہمان خصوصی تھیں جب کہ پروفیسر اعجاز مسیح اس تعارفی پروگرام کے افتتاحی جلسے کے مہمان اعزازی تھے۔ پروفیسر انیس الرحمان،ڈائریکٹر یو جی سی۔ایچ آر ڈی سی،جامعہ ملیہ اسلامیہ کے خیرمقدمی کلمات سے افتتاحی اجلاس شروع ہوا۔

انھوں نے اس مو قع پر یوجی سی کے ’گرودکشتا‘ کے رہنما خطوط کا اجمالی جائزہ پیش کیا۔ اس کے علاوہ انھوں نے ایچ ڈی آر سی کی خدمات سمیت جامعہ ملیہ اسلامیہ کی تاریخ کے متعلق بھی مختصراً اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

پروفیسر نجمہ اختر، شیخ الجامعہ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اپنی افتتاحی تقریر میں فیکلٹی تعارفی پروگرام کی اہمیت و وقعت کو اجاگر کیا۔ انھوں نے بتایا کہ اس طرح کے پروگرام اساتذہ کو تدریس کے نئے طریقے سیکھنے کے لیے پلیٹ فارم مہیا کام کرتے ہیں۔ان کا مؤثر استعمال کرکے اساتذہ بہترین ذہنو ں کی مدد سے معاشرے میں بہت ساری تبدیلیاں لاتے ہیں اور ملک کو ترقی کی راہ پرآگے لے جاتے ہیں۔ صلاحیت سازی کی اہمیت کے ساتھ ساتھ جس سے کہ استاد کے لیے مثبت نتائج بر آمد ہوتے ہیں انھوں نے تدریس میں تحقیق کی اہمیت کو بھی واضح کیا۔انھوں نے امید ظاہر کی کہ اس پروگرام میں شریک ہونے والے نئے فیکلٹی اراکین بہت مستفید ہوں گے جو ان کے مستقبل کی ترقی اور سماجی تبدیلی کے لیے کافی مفید ثابت ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:

Danish Siddiqui: جامعہ کے طلبہ نے دانش صدیقی کو خراج عقیدت پیش کی

پروفیسر اعجازمسیح نے اپنے تقریر میں وقت کی اہم ضرورت یعنی روایتی،رسمی،تغیر پذیر اور اختراعی طریقہ ہائے تدریس پر توجہ مرکوز کی۔انھوں نے اس بات پر زوردیا کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی 2020کو موجودہ مائل بہ مغرب نظامِ تعلیم سے ہم آہنگ ہونا چاہیے۔انھوں نے انڈین ایجوکیشن سروسز(آئی ای ایس) کے قیام کی ضرورت بھی زور دیا تاکہ ہندوستانی تعلیم کی صورت حال بہتر ہوسکے اور عدمِ التفات کے شکار نظام تعلیم سے چھٹکارا مل سکے۔ شہلا ترنم یوجی سی۔ایچ آر ڈی سی،جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شکریے کے ساتھ پروگرام اختتام پذیر ہوا۔

یو این آئی

پروفیسر نجمہ اختر شیخ الجامعہ، جامعہ ملیہ اسلامیہ افتتاحی اجلاس کی مہمان خصوصی تھیں جب کہ پروفیسر اعجاز مسیح اس تعارفی پروگرام کے افتتاحی جلسے کے مہمان اعزازی تھے۔ پروفیسر انیس الرحمان،ڈائریکٹر یو جی سی۔ایچ آر ڈی سی،جامعہ ملیہ اسلامیہ کے خیرمقدمی کلمات سے افتتاحی اجلاس شروع ہوا۔

انھوں نے اس مو قع پر یوجی سی کے ’گرودکشتا‘ کے رہنما خطوط کا اجمالی جائزہ پیش کیا۔ اس کے علاوہ انھوں نے ایچ ڈی آر سی کی خدمات سمیت جامعہ ملیہ اسلامیہ کی تاریخ کے متعلق بھی مختصراً اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

پروفیسر نجمہ اختر، شیخ الجامعہ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اپنی افتتاحی تقریر میں فیکلٹی تعارفی پروگرام کی اہمیت و وقعت کو اجاگر کیا۔ انھوں نے بتایا کہ اس طرح کے پروگرام اساتذہ کو تدریس کے نئے طریقے سیکھنے کے لیے پلیٹ فارم مہیا کام کرتے ہیں۔ان کا مؤثر استعمال کرکے اساتذہ بہترین ذہنو ں کی مدد سے معاشرے میں بہت ساری تبدیلیاں لاتے ہیں اور ملک کو ترقی کی راہ پرآگے لے جاتے ہیں۔ صلاحیت سازی کی اہمیت کے ساتھ ساتھ جس سے کہ استاد کے لیے مثبت نتائج بر آمد ہوتے ہیں انھوں نے تدریس میں تحقیق کی اہمیت کو بھی واضح کیا۔انھوں نے امید ظاہر کی کہ اس پروگرام میں شریک ہونے والے نئے فیکلٹی اراکین بہت مستفید ہوں گے جو ان کے مستقبل کی ترقی اور سماجی تبدیلی کے لیے کافی مفید ثابت ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:

Danish Siddiqui: جامعہ کے طلبہ نے دانش صدیقی کو خراج عقیدت پیش کی

پروفیسر اعجازمسیح نے اپنے تقریر میں وقت کی اہم ضرورت یعنی روایتی،رسمی،تغیر پذیر اور اختراعی طریقہ ہائے تدریس پر توجہ مرکوز کی۔انھوں نے اس بات پر زوردیا کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی 2020کو موجودہ مائل بہ مغرب نظامِ تعلیم سے ہم آہنگ ہونا چاہیے۔انھوں نے انڈین ایجوکیشن سروسز(آئی ای ایس) کے قیام کی ضرورت بھی زور دیا تاکہ ہندوستانی تعلیم کی صورت حال بہتر ہوسکے اور عدمِ التفات کے شکار نظام تعلیم سے چھٹکارا مل سکے۔ شہلا ترنم یوجی سی۔ایچ آر ڈی سی،جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شکریے کے ساتھ پروگرام اختتام پذیر ہوا۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.