ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے انس کے والد نے بتایا کہ انہیں رات کے 10:30 بجے فون آیا کہ انس کی طبیعت خراب ہو رہی ہے۔ ہم ہسپتال پہنچے۔ رات 2:30 بجے ہمیں اطلاع ملی ہے کہ انس کا انتقال ہو گیا۔
ڈاکٹر انس مجاہد کے والد ڈاکٹر مجاہد نے بتایا کہ وہ ہسپتال میں ڈیوٹی کے لیے لیلا ہوٹل میں ہی قیام پذیر تھے لیکن ماں کے اسرار پر افطار کے لیے بھاگیرتی وہار اپنے گھر آیا کرتے تھے حالانکہ ان کا ارادہ عید کے دن ہی گھر آنے کا تھا لیکن ماں کے اسرار پر وہ گھر آگیا جہاں وہ بالکل ٹھیک تھا اس دوران انس نے سب کے ساتھ افطار کیا کھانا کھایا اور بچوں کے ساتھ بھی کھیلا کیونکہ وہ اپنی ڈیوٹی کا بہت پابند تھا تو وقت سے پہلے ہی اپنی ڈیوٹی پر واپس لوٹ گیا۔
انس کے بڑے بھائی کے مطابق وہ کافی سنجیدہ تھے اور گھر کی تمام تر ذمہ داریاں انہوں نے اپنے کاندھوں پر لی ہوئی تھی۔ ہر کسی کا خیال رکھنا اور ان کے کام کرنا ان کی عادت تھی۔ میرے بڑے ہونے کے بعد بھی میں ذمہ داری سے مبرا تھا۔ جب مجھے انس کے انتقال کی خبر ملی تو یقین نہیں ہوا اور ہوتا بھی کیوں وہ مجھ سے چھوٹا تھا آخر وہ کیسے اس دنیا کو الوداع کہہ سکتا تھا۔