ETV Bharat / city

عمر گوتم کی بیٹی نے کہا، عدلیہ پر پورا بھروسہ، میرے والد بے قصور

مبینہ تبدیلی مذہب کیس میں گرفتار ڈاکٹرعمر گوتم کی بیٹی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خاص بات چیت میں اپنے والد پر لگائے گئے الزامات کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ' تبدیلی مذہب معاملے میں ان کے والد کا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔'

exclusive interview with dr umar gautam daughter on conversion issue
'عدلیہ پر پورا بھروسہ، میرے والد بے قصور ہیں'
author img

By

Published : Jun 25, 2021, 10:39 PM IST

در اصل گذشتہ دنوں اتر پردیش کے اے ٹی ایس نے ڈاکٹر محمد عمر گوتم اور مفتی قاضی جہانگیر عالم قاسمی کو مبینہ طور پر جبراً مذہب تبدیل کرانے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

وہیں، اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدیتیہ ناتھ نے ملزمین کے خلاف گنیگسٹر ایکٹ اور قومی سلامتی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرانے اور ان کے اثاثوں کو ضبط کرنے کا بھی حکم دے دیا ہے۔ اسی درمیان میڈیا میں مذکورہ کیس پر خوب افواہوں کا بازار گرم ہے۔

ویڈیو

ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے اس سلسلے میں ڈاکٹر عمر گوتم کی بیٹی سے مذکورہ کیس میں ان کا موقف جاننے کی کوشش کی۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ڈاکٹر عمر گوتم کی بیٹی نے اپنے والد کو بے قصور قرار دیتے ہوئے ان پر لگائے گئے الزمات کو بے بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے والد کا تبدیلی مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔'

انہوں نے کہا کہ' اسلام میں دعوت و تبلیغ کا جو حکم ہے اس کے مطابق تبلیغ کی شروعات اپنے گھروالوں سے ہوتی ہے، تاہم ان کے راشتے داروں میں، چچا، ماما، نانا سمیت کسی کو بھی تبدیلی مذہب کرنے کو نہیں کہا'۔

انہوں نے یو پی پولیس کے الزامات پر کہا کہ' یو پی پولیس کے پاس ان کے بینک کی تفصیلات موجود ہیں۔ ان پر لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں اگر ایسا کچھ ہے تو پولیس کو چاہیے کہ وہ ثبوت بھی پیش کرے'۔

ڈاکٹر محمد عمر گوتم کی بیٹی نے اس موقعے پر کئی ایسی باتیں بتائیں جو اب تک سامنے نہیں آئی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ یوپی پولیس نے ان کے والد کو مسوری تھانہ میں بلایا تھا جہاں معاملہ ان کے والد کے خلاف نہیں بلکہ 'وپل اور کاشف' کے خلاف تھا اس کے بعد جب ان کے والد تھانہ پہنچے تو وہاں اے ٹی ایس اور آئی بی کی ٹیم بھی موجود تھی جو ان سے پوچھ گچھ کر رہی تھی'۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے والد کسی کا مذہب تبدیل نہیں کیا کرتے تھے بلکہ وہ ان لوگوں کی قانونی مدد کرتے تھے جو پہلے ہی مسلمان ہو چکے ہیں۔ ان والد لوگوں کو قانونی مدد فراہم کرتے تھے'۔


انہوں نے غیر ملکی فنڈنگ کو سرے سے خارج کرتے ہوئے کہاکہ یو پی پولیس کے پاس ان کے بینک کی تفصیلات موجود ہیں اور جو الزامات لگائے گیے ہیں وہ جھوٹے ہیں اگر ایسا کچھ ہے تو پولیس کو چاہیے کہ وہ ثبوت بھی پیش کرے۔'

انہوں نے میڈیا ٹرائل پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ میں یہ سب دیکھ کر دپریشن کا شکار ہو جاتی ہوں لیکن مجھے عدلیہ پر بھروسہ ہے کہ جلد ہی عدالت میں یہ ثابت ہو جائے گا کہ ان کے والد بے قصور ہیں'۔

در اصل گذشتہ دنوں اتر پردیش کے اے ٹی ایس نے ڈاکٹر محمد عمر گوتم اور مفتی قاضی جہانگیر عالم قاسمی کو مبینہ طور پر جبراً مذہب تبدیل کرانے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

وہیں، اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدیتیہ ناتھ نے ملزمین کے خلاف گنیگسٹر ایکٹ اور قومی سلامتی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرانے اور ان کے اثاثوں کو ضبط کرنے کا بھی حکم دے دیا ہے۔ اسی درمیان میڈیا میں مذکورہ کیس پر خوب افواہوں کا بازار گرم ہے۔

ویڈیو

ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے اس سلسلے میں ڈاکٹر عمر گوتم کی بیٹی سے مذکورہ کیس میں ان کا موقف جاننے کی کوشش کی۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ڈاکٹر عمر گوتم کی بیٹی نے اپنے والد کو بے قصور قرار دیتے ہوئے ان پر لگائے گئے الزمات کو بے بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے والد کا تبدیلی مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔'

انہوں نے کہا کہ' اسلام میں دعوت و تبلیغ کا جو حکم ہے اس کے مطابق تبلیغ کی شروعات اپنے گھروالوں سے ہوتی ہے، تاہم ان کے راشتے داروں میں، چچا، ماما، نانا سمیت کسی کو بھی تبدیلی مذہب کرنے کو نہیں کہا'۔

انہوں نے یو پی پولیس کے الزامات پر کہا کہ' یو پی پولیس کے پاس ان کے بینک کی تفصیلات موجود ہیں۔ ان پر لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں اگر ایسا کچھ ہے تو پولیس کو چاہیے کہ وہ ثبوت بھی پیش کرے'۔

ڈاکٹر محمد عمر گوتم کی بیٹی نے اس موقعے پر کئی ایسی باتیں بتائیں جو اب تک سامنے نہیں آئی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ یوپی پولیس نے ان کے والد کو مسوری تھانہ میں بلایا تھا جہاں معاملہ ان کے والد کے خلاف نہیں بلکہ 'وپل اور کاشف' کے خلاف تھا اس کے بعد جب ان کے والد تھانہ پہنچے تو وہاں اے ٹی ایس اور آئی بی کی ٹیم بھی موجود تھی جو ان سے پوچھ گچھ کر رہی تھی'۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے والد کسی کا مذہب تبدیل نہیں کیا کرتے تھے بلکہ وہ ان لوگوں کی قانونی مدد کرتے تھے جو پہلے ہی مسلمان ہو چکے ہیں۔ ان والد لوگوں کو قانونی مدد فراہم کرتے تھے'۔


انہوں نے غیر ملکی فنڈنگ کو سرے سے خارج کرتے ہوئے کہاکہ یو پی پولیس کے پاس ان کے بینک کی تفصیلات موجود ہیں اور جو الزامات لگائے گیے ہیں وہ جھوٹے ہیں اگر ایسا کچھ ہے تو پولیس کو چاہیے کہ وہ ثبوت بھی پیش کرے۔'

انہوں نے میڈیا ٹرائل پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ میں یہ سب دیکھ کر دپریشن کا شکار ہو جاتی ہوں لیکن مجھے عدلیہ پر بھروسہ ہے کہ جلد ہی عدالت میں یہ ثابت ہو جائے گا کہ ان کے والد بے قصور ہیں'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.