قومی دارلحکومت نئی دہلی کے اندرا گاندھی آف آرٹ گیلری میں این ای جی پراسپیکٹس کے لانچ کے دوران جموں وکشمیر کے پونچھ سے تعلق رکھنے والے نظامیہ ایجوکیشن گروپ کے ڈائریکٹر مقصود احمد نے کہا کہ تعلیم مستقبل کا پاسپورٹ ہے اور کل کو سنوارنے کے لیے آج ہی تیاری کرنی ہوگی۔
تعلیم ہر فرد کا حق ہے، جسےحاصل کرنے کے لیے مستقل جدوجہد کرنا ہوگا، تعلیم کے ذریعے ہی آج کا نوجوان آگے بڑھ سکتا ہے۔ بشرطیکہ انہیں ایک ایسا انسٹی ٹیوٹ ملے جو ان کی رہنمائی کرسکے۔
مقصود احمد نے کہا 'ٹیلنٹ کی کوئی حد نہیں ہے۔ یہ صرف شناخت اور پلیٹ فارم کی بات ہے۔ اپنے مشن کو حاصل کرنے کے لیے ہم اسکالرشپ ٹیسٹ کا اہتمام کرتے ہیں'۔
، نظامیہ ایجوکیشن گروپ ( این ای جی) کے ڈائریکٹر مقصود احمد جو کہ طلباء کو مقابلے کےلیے تیار کرتے ہیں۔ انہوں نے جموں و کشمیر میں اپنی اسکول کی تعلیم مکمل کی اور پوسٹ گریجویٹ لندن اسکول آف بزنس سنگاپور سے کرنے کے بعد بھارت لوٹے تب انہیں جموں وکشمیر میں تعلیمی اداروں کی کمی کا احساس ہوا اور انہوں نے جموں وکشمیر میں نوجوانوں میں تعلیم کے فروغ کے لیے این ای جی ٹرسٹ قائم کیا، اس میں طلباء کے وظیفے کی فراہمی کا انتظام کیا گیا۔
جموں وکشمیر میں تعلیم کی کمی کے باوجود، این ای جی کو ایک کوچنگ سنٹر کے طور پر شروع کیا، جس سے طلباء کو مسابقتی مقابلوں کے لیے تیار کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر اے اے ایف ٹی یونیورسٹی کے چانسلر ، ڈاکٹر سندیپ ماروا نے نظامیہ اسکالرشپ ٹیسٹ پراسپیکٹس کا اجراءکرتے ہوئے کہا۔ این ای جی پچھلے کئی برسوں سے جموں و کشمیر کے طلبا کو تعلیم دے رہی ہے ، اب اس کا ہدف جموں و کشمیر میں بلکہ بہار اور شمال مشرقی ہند کے بہت سے علاقوں میں بھی کام کرنا ہے جو انہوں نے شروع کیا ہے، این ای جی طلباء کو اپنے اہداف کا تعین کرنے کی ترغیب دیتی ہے اور ان کی مدد کرتی ہے۔ان کا ماننا ہے کہ آج کے نوجوان کل رہنما بھی بن سکتے ہیں اور ملک کی ترقی کے لئے تعلیم یافتہ رہنما ہونا بہت ضروری ہے۔
این ای جی کی پورے بھارت میں 10 شاخیں ہیں اور بھارت بھر میں تقریبا 100 یونیورسٹیوں کے ساتھ اشتراک ہے۔ این ای جی نے 7000 طلباء کی زندگی کو کامیابی کے ساتھ تبدیل کیا ہے۔ ان کا مقصد سال 2025 تک 1،00،000 طلباء کے کرئیر کو سنوارنا اور تعلیم دینا ہے۔
اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ، این ای جی اسکالرشپ امتحانات کا انعقاد کررہی ہے جس میں 300 کے قریب منتخب طلباء کو مکمل اسکالرشپ اور 2000 لیپ ٹاپ اور 3000 ٹیبلٹز مستحق طلباء کو دیئے جائیں گے اور کچھ طلباء کو جزوی اسکالرشپ بھی دی جائے گی۔
اس موقع پر آلودگی سے پاک بھارت اور ایکو فرینڈلی انڈیا کا آغاز کرتے ہوئے مقصود احمد نے طلبا میں 50 سائیکلز تقسیم کیں۔ ان کا مقصد سال 2025 تک 1،00،000 طلبا کی زندگی کو روشن کرنا ہے۔
'تعلیم مستقبل کا پاسپورٹ ہے'
تعلیم ہر فرد کا بنیادی حق ہے، جسےحاصل کرنے کے لیے مستقل جدوجہد کرنا ہوگا، تعلیم کے ذریعے ہی آج کا نوجوان آگے بڑھ سکتا ہے۔ بشرطیکہ انہیں ایک ایسا انسٹی ٹیوٹ ملے جو ان کی رہنمائی کرسکے۔
قومی دارلحکومت نئی دہلی کے اندرا گاندھی آف آرٹ گیلری میں این ای جی پراسپیکٹس کے لانچ کے دوران جموں وکشمیر کے پونچھ سے تعلق رکھنے والے نظامیہ ایجوکیشن گروپ کے ڈائریکٹر مقصود احمد نے کہا کہ تعلیم مستقبل کا پاسپورٹ ہے اور کل کو سنوارنے کے لیے آج ہی تیاری کرنی ہوگی۔
تعلیم ہر فرد کا حق ہے، جسےحاصل کرنے کے لیے مستقل جدوجہد کرنا ہوگا، تعلیم کے ذریعے ہی آج کا نوجوان آگے بڑھ سکتا ہے۔ بشرطیکہ انہیں ایک ایسا انسٹی ٹیوٹ ملے جو ان کی رہنمائی کرسکے۔
مقصود احمد نے کہا 'ٹیلنٹ کی کوئی حد نہیں ہے۔ یہ صرف شناخت اور پلیٹ فارم کی بات ہے۔ اپنے مشن کو حاصل کرنے کے لیے ہم اسکالرشپ ٹیسٹ کا اہتمام کرتے ہیں'۔
، نظامیہ ایجوکیشن گروپ ( این ای جی) کے ڈائریکٹر مقصود احمد جو کہ طلباء کو مقابلے کےلیے تیار کرتے ہیں۔ انہوں نے جموں و کشمیر میں اپنی اسکول کی تعلیم مکمل کی اور پوسٹ گریجویٹ لندن اسکول آف بزنس سنگاپور سے کرنے کے بعد بھارت لوٹے تب انہیں جموں وکشمیر میں تعلیمی اداروں کی کمی کا احساس ہوا اور انہوں نے جموں وکشمیر میں نوجوانوں میں تعلیم کے فروغ کے لیے این ای جی ٹرسٹ قائم کیا، اس میں طلباء کے وظیفے کی فراہمی کا انتظام کیا گیا۔
جموں وکشمیر میں تعلیم کی کمی کے باوجود، این ای جی کو ایک کوچنگ سنٹر کے طور پر شروع کیا، جس سے طلباء کو مسابقتی مقابلوں کے لیے تیار کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر اے اے ایف ٹی یونیورسٹی کے چانسلر ، ڈاکٹر سندیپ ماروا نے نظامیہ اسکالرشپ ٹیسٹ پراسپیکٹس کا اجراءکرتے ہوئے کہا۔ این ای جی پچھلے کئی برسوں سے جموں و کشمیر کے طلبا کو تعلیم دے رہی ہے ، اب اس کا ہدف جموں و کشمیر میں بلکہ بہار اور شمال مشرقی ہند کے بہت سے علاقوں میں بھی کام کرنا ہے جو انہوں نے شروع کیا ہے، این ای جی طلباء کو اپنے اہداف کا تعین کرنے کی ترغیب دیتی ہے اور ان کی مدد کرتی ہے۔ان کا ماننا ہے کہ آج کے نوجوان کل رہنما بھی بن سکتے ہیں اور ملک کی ترقی کے لئے تعلیم یافتہ رہنما ہونا بہت ضروری ہے۔
این ای جی کی پورے بھارت میں 10 شاخیں ہیں اور بھارت بھر میں تقریبا 100 یونیورسٹیوں کے ساتھ اشتراک ہے۔ این ای جی نے 7000 طلباء کی زندگی کو کامیابی کے ساتھ تبدیل کیا ہے۔ ان کا مقصد سال 2025 تک 1،00،000 طلباء کے کرئیر کو سنوارنا اور تعلیم دینا ہے۔
اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ، این ای جی اسکالرشپ امتحانات کا انعقاد کررہی ہے جس میں 300 کے قریب منتخب طلباء کو مکمل اسکالرشپ اور 2000 لیپ ٹاپ اور 3000 ٹیبلٹز مستحق طلباء کو دیئے جائیں گے اور کچھ طلباء کو جزوی اسکالرشپ بھی دی جائے گی۔
اس موقع پر آلودگی سے پاک بھارت اور ایکو فرینڈلی انڈیا کا آغاز کرتے ہوئے مقصود احمد نے طلبا میں 50 سائیکلز تقسیم کیں۔ ان کا مقصد سال 2025 تک 1،00،000 طلبا کی زندگی کو روشن کرنا ہے۔
نئی دہلی:
قومی راجدھانی نئی دہلی کے اندرا گاندھی آف آرٹ گیلری میں این ای پراسپیکٹس کے لانچ کے دوران جموں وکشمیر کے پونچھ سے تعلق رکھنے والے نظامیہ ایجوکیشن گروپ کے ڈائریکٹر مقصود احمد نے کہا کہ
تعلیم مستقبل کا پاسپورٹ ہے اور کل کو سنوارنے کے لئے آج ہی تیاری کرنی ہوگی ، تعلیم ہر فرد کا حق ہے ، جس کو حاصل کرنے کے لئے مستقل جدوجہد کرنا ہوگی ، تعلیم کے ذریعے ہی آج کا نوجوان آگے بڑھ سکتا ہے۔ بشرطیکہ انہیں ایک ایسا انسٹی ٹیوٹ ملے جو ان کی رہنمائی کرسکے ۔
مقصود احمد نے کہا ، ٹیلنٹ کی کوئی حد نہیں ہے۔ یہ صرف شناخت اور پلیٹ فارم کی بات ہے۔ اپنے مشن کو حاصل کرنے کے لئے ہم اسکالرشپ ٹیسٹ کا اہتمام کرتے ہیں۔
، نظامیہ ایجوکیشن گروپ ( این ای جی) کے ڈائریکٹر مقصود احمد جو کہ طلباء کو مقابلے کے لئے تیار کرتے ہیں۔ انہوں نے جموں و کشمیر میں اپنی اسکول کی تعلیم مکمل کی اور پوسٹ گریجویٹ لندن اسکول آف بزنس سنگاپور سے کرنے کے بعد ہندوستان لوٹے تب انہیں جموں وکشمیر میں تعلیمی اداروں کی کمی کا احساس ہوا اور انہوں نے جموں وکشمیر میں نوجوانوں میں تعلیم کے فروغ کے لیے این ای جی ٹرسٹ قائم کیا ، جس میں طلباء کے وظیفے کی فراہمی کا انتظام کیا گیا جس کا پراسپیکٹس کا اجراء کیا گیا۔ جموں وکشمیر میں تعلیم کی کمی کے باوجود ، این ای جی نے ایک کوچنگ سنٹر کے طور پر شروع کیا ، جس سے طلباء کو مسابقتی مقابلوں کے لئے تیار کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر اے اے ایف ٹی یونیورسٹی کے چانسلر ، ڈاکٹر سندیپ ماروا نے نظامیہ اسکالرشپ ٹیسٹ پراسپیکٹس کا اجراءکرتے ہوئے کہا۔ این ای جی پچھلے کئی سالوں سے جموں و کشمیر کے طلبا کو تعلیم دے رہی ہے ، اب اس کا ہدف جموں و کشمیر میں بلکہ بہار اور شمال مشرقی ہند کے بہت سے علاقوں میں بھی کام کرنا ہے جو انہوں نے شروع کیا ہے ، این ای جی طلباء کو اپنے اہداف کا تعین کرنے کی ترغیب دیتی ہے اور ان کی مدد کرتی ہے۔ان کا ماننا ہے کہ آج کے نوجوان کل قائد بھی بن سکتے ہیں اور ملک کی ترقی کے لئے تعلیم یافتہ رہنما ہونا بہت ضروری ہے۔
این ای جی کی پورے ہندوستان میں 10 شاخیں ہیں اور ہندوستان بھر میں تقریبا 100 یونیورسٹیوں کے ساتھ اشتراک ہے۔۔ این ای جی نے 7000 طلباء کی زندگی کو کامیابی کے ساتھ تبدیل کیا ہے۔ ان کا مقصد سال 2025 تک 1،00،000 طلباء کے کرئیر کو سنوارنا اور تعلیم دینا ہے۔
اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے ، نی ای جی اسکالرشپ امتحانات کا انعقاد کررہی ہے جس میں 300 کے قریب منتخب طلباء کو مکمل اسکالرشپ اور 2000 لیپ ٹاپ اور 3000 ٹیبلٹ دوسرے مستحق طلباء کو دیئے جائیں گے اور کچھ طلباء کو جزوی اسکالرشپ بھی دیا جائے گا۔ آلودگی سے پاک ہندوستان اور ایکو فرینڈلی انڈیا کا آغاز کرتے ہوئے مقصود احمد نے طلبہ میں تقریبا 50 سائیکلیں تقسیم کیں۔ ان کا مقصد سال 2025 تک 1،00،000 طلبا کی زندگی کو روشن کرنا ہے۔
Conclusion:Education is the passport to the future, energy about 300 selected students would be awarded with full scholarship